Homeتازہ ترینافغانستان کرکٹ بورڈ نے 3 کھلاڑیوں پر پابندی لگا دی

افغانستان کرکٹ بورڈ نے 3 کھلاڑیوں پر پابندی لگا دی

افغانستان کرکٹ بورڈ نے 3 کھلاڑیوں پر پابندی لگا دی

افغانستان کرکٹ بورڈ نے 3 کھلاڑیوں پر پابندی لگا دی

کابل: (سنو نیوز) افغانستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ اس نے تین افغان کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ بھی منسوخ کر دیے ہیں۔

افغانستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں فضل الحق فاروقی، نوین الحق اور مجیب الرحمان کو ایک سال کے لیے قومی ٹیم کا سینٹرل کنٹریکٹ واپس لینے اور دو سال کے لیے غیر ملکی کمرشل لیگز میں شرکت کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

افغانستان کرکٹ بورڈ کے اعلامیے میں اس فیصلے کی وجہ کھلاڑیوں کا سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط کرنے سے انکار بتایا گیا جس کے مطابق یہ ’قومی مفاد کے خلاف اقدام‘ ہے۔ ابھی تک ان کھلاڑیوں نے کرکٹ بورڈ کے اس فیصلے پر کچھ نہیں کہا ہے۔

افغانستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ایک ’مجاز کمیٹی‘ نے کیا ہے جس کے مطابق ان کھلاڑیوں کو ایک سال کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ نہیں دیا جائے گا ، تاہم اس کا کہنا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو انہیں کھیلنے پر غور کیا جائے گا۔

اسی طرح، کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ “اگلے دو سال تک انہیں غیر ملکی لیگز میں شرکت کی اجازت نہیں ہوگی” اور اس کا کہنا ہے کہ “ان کے موجودہ اجازت نامے بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔”

افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم نے ان تین کھلاڑیوں مجیب الرحمان، فضل الحق فاروقی اور نوین الحق کو انڈین پریمیئر لیگ (ای پی ایل) میں مختلف ٹیموں کے لیے منتخب کیا ہے۔ لیکن افغانستان کرکٹ بورڈ کے ایک ذریعے نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کھلاڑیوں کو انڈین پریمیئر لیگ میں کھیلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ افغانستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ وہ اپنا فیصلہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل، ایشین کرکٹ کونسل اور دیگر کرکٹ بورڈز اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ شیئر کرے گا۔

خیال رہے کہ 2024 ءانڈین پریمیئر لیگ کی بولی میں تین افغان کھلاڑیوں کو مختلف ٹیموں نے خریدا ہے۔ متحدہ عرب امارات میں منعقد ہونے والی یہ بولی افغانستان کے محمد نبی عیسیٰ خیل، مجیب الرحمان زدران اور عظمت اللہ عمرزئی نے جیتی۔

افغان اسپین بولر مجیب زدران جنہیں گذشتہ سال کسی بھی ٹیم نے نہیں خریدا تھا، انہیں کلکتہ نائٹ رائیڈرز کی ٹیم نے اس سال ای پی ایل کے لیے 20 ملین ہندوستانی روپے یعنی تقریباً 240 ہزار امریکی ڈالر میں خریدا ۔ افغانستان کے آل راؤنڈر محمد نبی کو ممبئی انڈینز کی ٹیم نے 15 ملین بھارتی روپے (180 ہزار ڈالر) میں خرید لیا ہے۔

افغانستان کے نوجوان کھلاڑی عظمت اللہ عمرزئی جنہوں نے گذشتہ کرکٹ ورلڈ کپ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بین الاقوامی توجہ مبذول کرائی تھی، گجرات ٹائٹنز کی ٹیم نے پچاس لاکھ بھارتی روپے میں خرید ا۔ ان نئے کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ آٹھ افغان کھلاڑی بھی اس سال ای پی ایل میں مختلف ٹیموں سے حصہ لیں گے۔

اس سے قبل گجرات کی ٹیم دو افغان کھلاڑیوں راشد خان اور نور احمد لکھنوال کو اپنے ساتھ رکھ چکی ہے۔ سن رائزرز حیدرآباد نے فضل الحق فاروقی کو جبکہ لکھنؤ سپر جائنٹس نے نوین الحق اور کلکتہ نے رحمان اللہ گرباز کو برقرار رکھا ہے۔

ابراہیم زدران، نجیب اللہ زدران، قیس احمد، فرید احمد، اظہار الحق اور وقار سلمان خیل نے بھی 2024 ء کی ای پی ایل کی بولی یا نیلامی کے لیے اپنے نام لکھوائے لیکن پہلے راؤنڈ میں کسی ٹیم نے اسے نہیں خریدا۔

یہ بھی ذہن میں رہے کہ آسٹریلوی فاسٹ بائولر مچل اسٹارک انڈین پریمیئر لیگ کی تاریخ کے مہنگے ترین کھلاڑی بن گئے ہیں۔ انہیں کلکتہ کی ٹیم نے 24.75 ملین ہندوستانی روپے (تقریباً 3 ملین ڈالر) میں خریدا۔

مچل اسٹارک 2015 ء کے بعد پہلی بار ای پی ایل میں شرکت کریں گے۔ 33 سالہ اسٹارک آٹھ سال سے انڈین پریمیئر لیگ میں نہیں کھیلے تھے۔ اس سے پہلے ای پی ایل میں سب سے مہنگے کھلاڑی انگلینڈ کے سیم کرن تھے جنہیں پنجاب سپر کنگز کی ٹیم نے 2023 ء تقریباً 2.2 ملین ڈالر میں خریدا تھا۔ انڈین پریمیئر لیگ 23 مارچ 2024ء سے شروع ہو رہی ہے اور 29 مئی تک جاری رہے گی۔

Share With:
Rate This Article