Homeتازہ ترینروپیہ مضبوط: امریکی ڈالر سستا ہوگیا

روپیہ مضبوط: امریکی ڈالر سستا ہوگیا

پاکستان کی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کا لین دین

روپیہ مضبوط: امریکی ڈالر سستا ہوگیا

کراچی: (سنو نیوز) پاکستان کی انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔

انٹر بینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 32 پیسے کی کمی ہوئی ہے جس کے بعد ڈالر 279 روپے 77 پیسے پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان کا مجموعی مالیاتی خسارہ (آمدنی اور اخراجات میں فرق) خام ملکی پیداوار کے 0.9 فیصد پر آگیا، یہ گزشتہ برس کے اسی عرصے میں ایک فیصد کے مقابلے میں معمولی طور پر کم ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2024 کی پہلی سہ ماہی کے دوران مالیاتی خسارہ بڑھ کر 962 ارب 80 کروڑ روپے تک پہنچ گیا، جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 819 ارب 30 کروڑ روپے تھا۔

تاہم اگر بلوچستان اور سندھ کی جانب سے کیش سرپلس نہ ہوتا تو مالیاتی خسارہ بڑھ کر 10.14 کھرب روپے ہو سکتا تھا، اس کے برعکس مالی سال 2023 کی پہلی سہ ماہی میں تمام چاروں صوبوں کا کیش سرپلس ہوا تھا، جس کے نتیجے میں وفاقی حکومت کا خسارہ 10.37 کھرب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔

کرنسی، گولڈ اور اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

پہلی سہ ماہی میں کل ریونیو جی ڈی پی کے 2.5 فیصد رہا، جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے 2.4 فیصد کے مقابلے میں معمولی اضافہ ہے، بنیادی طور پر نان ٹیکس ریونیو بڑھنے کے سبب یہ اضافہ دیکھا گیا، جو مالی سال 2024 کے ابتدائی 3 ماہ کے دوران جی ڈی پی کے 0.4 فیصد رہے، تاہم ٹیکس ریونیو میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بلوچستان نے سب سے زیادہ 71 ارب 16 کروڑ روپے اس کے بعد سندھ نے 19 ارب 9 کروڑ روپے کیش سرپلس رپورٹ کیا، دوسری طرف پنجاب نے 28 ارب 55 کروڑ روپے زیادہ خرچ کیے جبکہ خیبرپختونخوا نے مالیاتی خسارے میں 10 ارب 30 کروڑ روپے کا اضافہ کیا۔

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دو صوبے (بلوچستان اور سندھ) اپنے ریونیو کا حصہ اپنے رہائشیوں کے معیار زندگی کو بڑھانے کے لیے استعمال نہیں کر سکے اور اس کے بجائے وفاقی حکومت کے خسارے کو پورا کیا۔

یہ واضح تھا کہ کل محصولات جی ڈی پی کے 2.5 فیصد پر رہے، یہ گزشتہ برس کے اسی عرصے کے مقابلے میں 2.4 فیصد سے معمولی زیادہ ہیں، تاہم اس دوران اخراجات جی ڈی پی کے 3.4 فیصد پر رہے، جو پچھلے سال کے برابر تھے۔

مالی سال 2024 کے ابتدائی تین ماہ میں مجموعی بنیادی خسارہ (آمدنی اور اخراجات کے درمیان فرق ماسوائے سود کی ادائیگی) 416 ارب 81 کروڑ روپے یا جی ڈی پی کے 0.4 فیصد رپورٹ کیا گیا، جبکہ گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران بنیادی توازن 134 ارب 68 کروڑ روپے یا جی ڈی پی کے 0.2 فیصد کے برابر تھا۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز سونا 6400 روپے مہنگا ہو گیا تھا، ایک تولہ سونے کی قیمت 2 لاکھ 6 ہزار 500 روپے ہو گئی تھی۔ عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں 36 ڈالر کا اضافہ ہوا تھا،عالمی مارکیٹ میں سونا 1959 ڈالر فی اونس میں فروخت ہوا۔

کرنسی اور گولڈ کے ساتھ ساتھ ساتھ سٹاک مارکیٹ میں بھی تیزی کا رجحان دیکھنے کو ملا، کاروبار تمام دن اتار چڑھاؤ کا شکار رہا، ایک موقع پر ہنڈرڈ انڈیکس میں ساڑھے تین سو پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔
کاروبار کے اختتام پر انڈیکس 8 پوائنٹس اضافے کے بعد 51 ہزار 185 پر بند ہوا، مارکیٹ میں 36 کروڑ 40 لاکھ حصص کا لین دین ہوا، کاروباری اوقات کے دوران ٹریڈرز نے 11 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی۔

Share With:
Rate This Article