غزہ میں ‘ٹینک فائر’ سے 5 اسرائیلی فوجی ہلاک
Image

غزہ: (ویب ڈیسک) اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ میں ان کی اپنی فورسز کے حملے میں پانچ فوجی مارے گئے ہیں۔

اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ فوجی بدھ کے روز غزہ کے شمال میں واقع شہر جبالیہ میں ٹینک کے حملے میں مارے گئے۔

اس واقعے میں سات دیگر فوجی زخمی بھی ہوئے۔

گذشتہ اکتوبر میں غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد اسرائیلی افواج کے لیے یہ اپنی نوعیت کا سب سے مہلک واقعہ ہے۔

اگرچہ اسرائیلی افواج اس شہر سے نکل گئی تھیں لیکن وہ اس ہفتے واپس آگئی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ حماس کے عسکریت پسند دوبارہ منظم ہو گئے ہیں۔

گذشتہ ہفتے کے روز جب اسرائیلی افواج نے جبالیہ میں پہلا فضائی حملہ کیا اور زمینی افواج پیر کو داخل ہوئیں تو دسیوں ہزار فلسطینی شہری شہر چھوڑ چکے تھے۔

جبالیہ کے علاوہ غزہ کے جنوب میں رفح شہر میں بھی لڑائی شدت اختیار کر گئی ہے، جہاں اس علاقے کے 2.3 ملین باشندوں میں سے تقریباً نصف نے پناہ لے رکھی ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق حالیہ تشدد اور لڑائی کے باعث رفح شہر سے تقریباً 600,000 فلسطینی اور شمال میں 100,000 فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں۔

جبالیہ شہر میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجی پیراشوٹ بریگیڈ کی 202ویں بٹالین میں کام کر رہے تھے۔

اسرائیلی میڈیا نے ملکی دفاعی فورسز کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ ان فوجیوں کو کیوں نشانہ بنایا گیا۔

ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا کہ ان فوجیوں نے جبالیہ پناہ گزین کیمپ کی ایک عمارت پر قبضہ کر رکھا تھا اور ٹینک بھی اسی جگہ کے قریب تعینات تھے۔

معلومات کے مطابق ٹینکوں نے اس عمارت میں ایک ہتھیار دیکھا اور گولہ باری شروع کرد ی۔

اطلاعات ہیں کہ اس واقعے میں اسرائیل کے سات دیگر فوجی بھی شدید زخمی ہوئے ہیں۔