
گزشتہ ہفتے ایلون مسک نے صدر ٹرمپ کی مالیاتی پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے ٹیکس اور اخراجات سے متعلق بل کو قابل نفرت اور گھناؤنا قرار دیا تھا۔ ان کی تنقیدی پوسٹس کے بعد دونوں شخصیات کے درمیان سوشل میڈیا پر زبردست لفظی جنگ چھڑ گئی۔
یاد رہے کہ ٹرمپ نے ہفتہ کے روز کہا کہ ان کااب ایلون مسک سے کوئی تعلق نہیں اس بیان کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان مزید کشیدگی پیدا ہو گئی تھی۔
واضح رہے کہ بدھ کے روز ایلون مسک نے اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ "ایکس" پر ایک پوسٹ میں اعتراف کیا کہ ان کے کچھ بیانات حد سے تجاوزکر گئے تھے۔ انہوں نے کہا: "مجھے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں گزشتہ ہفتے کی کچھ پوسٹس پر افسوس ہے۔ وہ حد سے تجاوزکرگئیں۔"
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مسک نے صدر ٹرمپ کے خلاف تنقیدی پوسٹس ڈیلیٹ کر دی ہیں، جن میں ایک پوسٹ میں انہوں نے ٹرمپ کے مواخذے کی حمایت بھی کی تھی۔ قریبی ذرائع کے مطابق مسک کا غصہ اب ٹھنڈاہو چکا ہے اور وہ ٹرمپ کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے خواہاں ہو سکتے ہیں۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان تلخی کا یہ واقعہ امریکی سیاسی منظرنامے میں ایک نئی بحث کو جنم دے سکتا ہے،بالخصوص اس وقت جب کہ دونوں کا اثر و رسوخ عوامی اور معاشی سطح پر بہت موثر ہے