HomeGazaاسرائیلی بربریت کیخلاف طلبہ کااحتجاج پورےامریکا میں پھیل گیا

اسرائیلی بربریت کیخلاف طلبہ کااحتجاج پورےامریکا میں پھیل گیا

American-Students-Protest-For-Gaza-Palestine

اسرائیلی بربریت کیخلاف طلبہ کااحتجاج پورےامریکا میں پھیل گیا

جارجیا: (ویب ڈیسک) غزہ جنگ اور اسرائیلی بربریت کیخلاف طلبہ کے احتجاجی مظاہرے پورے امریکا میں پھیل گئے، غزہ جنگ کیخلاف مظاہروں کی لہر پورے امریکا میں پھیل رہی ہے۔

پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ملک بھر کی یونیورسٹیوں سے سینکڑوں طلبہ کو فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کرنے پر گرفتار کر لیا ہے۔

ان مظاہروں کا مرکز نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی ہے۔ احتجاج کرنے والے طلبہ نے کہا ہے کہ وہ اس وقت تک منتشر نہیں ہوں گے جب تک کہ اسرائیلی تعلیمی اور فنڈز دینے والے دیگر اداروں کیساتھ تعلقات منقطع نہیں کر لیے جاتے۔ دوسرے کیمپس میں مظاہرین کے بھی ایسے ہی مطالبات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

امریکا کی اسرائیل اور یوکرین کیلئے امداد کی منظوری

پورے امریکا میں پھیلے ہوئے کیمپسز نے غزہ پر اسرائیل کی بمباری کیخلاف مظاہروں اور احتجاج کیلئےمختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو جمع کیا ہے، جن میں فلسطینی، عرب، یہودی اور مسلمان شامل ہیں۔

ادھر امریکی ریاست جارجیا کی ایموری یونیورسٹی میں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں کی اطلاعات ہیں، یہ طلبہ غزہ میں جنگ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ واقعہ بعض امریکی تعلیمی اداروں میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہروں کے زور پکڑنے کے بعد پیش آیا ہے۔

اٹلانٹا ریجنل پولیس نے اس حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ طلبہ اور دیگر مظاہرین کے ایک گروپ کو پرتشدد احتجاج سے روکا گیا لیکن انہوں نے حکم ماننے سے انکار کر دیا اور اسی وجہ سے ان پر کیمیائی مادہ استعمال کیا گیا۔

پولیس نے ان سابقہ اطلاعات کی تردید کی کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ربڑ کی گولیاں استعمال کی گئیں۔ ایموری یونیورسٹی کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین یونیورسٹی میں افراتفری پھیلا رہے تھے جب کہ “ہمارے طلبہ اپنی کلاسز ختم کر کے امتحانات کی تیاری کر رہے تھے۔”

کولمبیا کے حکام نے کہا کہ آج مزید مظاہرے اور باہمی احتجاج ہو سکتا ہے، اس لیے مقامی لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس علاقے میں داخل ہونے سے گریز کریں۔ دریں اثناء یونیورسٹی کی سیکیورٹی، گشت اور اسی طرح کے حفاظتی اقدامات کے لیے اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

امریکی کانگریس کے ڈیموکریٹک رکن الہان عمر، جن کی بیٹی گذشتہ ہفتے گرفتار کیے گئے مظاہرین میں شامل تھی، کولمبیا یونیورسٹی میں ہونے والے احتجاج میں شامل ہو گئی ہے۔

دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں سینکڑوں طلبہ نے جارج ٹاؤن کے علاقے سے جارج واشنگٹن یونیورسٹی تک احتجاج کیا، امریکی صدر جو بائیڈن جب نیویارک میں لوگوں کے سامنے آئے تو ان کے سامنے ’نسل پرست ‘ کے نعرے لگائے گئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں غزہ جنگ کے خلاف حالیہ مظاہرے صرف یونیورسٹیوں تک محدود نہیں ہیں بلکہ بہت سے مظاہرین امریکی حکومت اور صدر جو بائیڈن سے بھی ناراض ہیں، جنہیں انہوں نے غزہ کی پٹی میں ہونے والی خونریزی کا ذمہ دار قرار دیا۔ وہ اسرائیل کو جنگ میں ایک شراکت دار کے طور پر دیکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

غزہ میں اسرائیلی بربریت جاری:34ہزار305سےزائدفلسطینی شہید

ایک احتجاجی طالب علم نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اس احتجاجی تحریک کا جو بائیڈن کو انتخابات میں بھی اثر پڑے گا۔ یہ لوگ بہت آزاد خیال ہیں، ان کی اکثریت ہے، لیکن جب تک جنگ جاری رہے گی، کوئی بھی اسے ووٹ نہیں دے گا۔”

امریکی پولیس نے ان مظاہروں کے دوران بدھ کو بوسٹن یونیورسٹی، ایمرسن کالج، لاس اینجلس اور یونیورسٹی آف ٹیکساس سے 200 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا۔ یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے مئی میں ہونے والی گریجویشن تقاریب کو منسوخ کردیا ہے۔

یونیورسٹی کی جانب سے جاری بیان میں اس حوالے سے کہا گیا کہ سیکیورٹی کے لیے نئے انتظامات کیے گئے اقدامات پر غور کرتے ہوئے ہم اسٹیٹس کی مرکزی تقریب منعقد نہیں کر سکتے، جس میں روایت کے مطابق عموماًہزاروں طلبہ اپنے والدین ، اہلخانہ، عزیزواقارب اور دوستوں کے ہمراہ شریک ہوتے ہیں۔

Share With:
Rate This Article