Homeپاکستاننسلہ ٹاور کی زمین فروخت کر کے الاٹیز کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم

نسلہ ٹاور کی زمین فروخت کر کے الاٹیز کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم

Supreme Court ordered to sell the land of Nasla Tower and pay compensation to the allottees

نسلہ ٹاور کی زمین فروخت کر کے الاٹیز کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم

اسلام آباد: (سنو نیوز) سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور کی زمین فروخت کر کے الاٹیز کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے اخلاقی تقاضا تو یہی ہے مالک کو ہی متاثرین کا پیسہ دینا ہے۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں تجوری ہائٹس کے متاثرین کو معاوضہ ادائیگی کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کس کا ہے یہ تجوری ہاؤس ؟ جس پر وکیل عابد زبیری نے کہا کہ گورنر سندھ کی اہلیہ کے نام پر تھا پلاٹ۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے کہ نوٹس گورنر ہاؤس بھیجیں ؟ کہاں بھیجیں ؟ مالک کو ہی متاثرین کا پیسہ دینا ہے، کم از کم اخلاقی تقاضہ تو یہ ہے کہ آپ متاثرین کو پیسے دیں۔

وکیل عابد زبیری نے کہا کہ مجھے کلائنٹ سے انسٹرکشن لینے دیں کچھ وقت دیا جائے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ تین سال ہوگئے ہیں یہ آج کا آرڈر تو نہیں ہے، کیا کریں توہین عدالت کا نوٹس بھیجیں ؟ آپ چاہتے ہیں توہین عدالت کا نوٹس بھیجیں ؟ جس پر عابد زبیری نے کہا کہ میں اس درخواست میں وکیل نہیں تھا مجھے ٹائم دیا جائے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نکالیں عابد زبیری صاحب کا وکالت نامہ، سارا ریکارڈر موجود ہے ہمارے پاس۔

چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے تین ماہ میں متاثرین کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا، سوال پوچھ رہے ہیں کوئی یہ نہیں بتا رہا کلائنٹ کا نام کیا ہے؟ لوگوں کو تنگ تو نا کریں۔

وکیل بلڈر ایڈووکیٹ سالم سلام انصاری نے کہا کہ متاثرین کو معاوضہ ادا کیا جاچکا ہے جو رہ گیا ہے اسے بھی دے دیں گے، ہم نے نظر ثانی کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔ عدالت نے نظر ثانی کی درخواست پر نمبر درج کرنے کی ہدایت کر دی۔

یہ بھی پڑھیں

مریم نواز نے پولیس کا یونیفارم پہن لیا

چیف جسٹس نے شہر میں تجاوزات پر کے ایم سی وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہٹائیں یہ سب، چھوٹے لوگوں کے گھر توڑ دیئے یہ بھی ہٹائیں، بعد میں معاوضہ دے دیجیے گا، خطرہ ہے تو کہیں اور چلے جائیں آپ لوگ۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ہمیں زیادہ خطرہ ہے آپ دہشت گرد پکڑتے ہیں ہم سزائے موت دیتے ہیں۔ ایسے کام کریں جس سے عوام کو پریشانی نا ہو۔

چیف جسٹس نے کہا کہ گورنر ہائوس کے اندر رکھ دیں کنٹینرز باہر کیوں رکھتے ہیں ؟ پبلک کو پریشان کرنا چاہتے ہیں،ہم کہتے ہیں سپریم کورٹ کے سامنے اگر انکروچمنٹ ہے تو وہ بھی توڑ دیں۔

سپریم کورٹ نے سرکاری اور نجی عمارتوں کے باہر رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کہا کہ گورنر ہاؤس اور سی ایم ہاؤس کے باہر سے بھی تجاوزات ہٹائی جائیں اور تین دن میں تمام تجاوزات ختم کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ کسی کو عوام کی آزادانہ نقل و حرکت میں رکاوٹ ڈالنے کی اجازت نہیں، راستے بند کرنا اور رکاوٹیں ڈالنا غیر قانونی ہے، وفاقی اور صوبائی حکومت خود تجاوزات کھڑی کر رہی ہے۔

سپریم کورٹ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو وفاقی اداروں کو آگاہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے تمام متعلقہ اور سیکیورٹی اداروں کو عدالتی حکم کی کاپی بھیجنے کی ہدایت کر دی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ رکاوٹیں ہٹانے میں جو اخراجات آئیں، کے ایم سی متعلقہ ادارے کے سربراہ سے وصول کرے۔

Share With:
Rate This Article