Homeتازہ ترینرفح پر اسرائیلی حملے کی دھمکی، عالمی مارکیٹ میں خام تیل مہنگا

رفح پر اسرائیلی حملے کی دھمکی، عالمی مارکیٹ میں خام تیل مہنگا

After Israel's attack on Rafah, crude oil became expensive in the world market

رفح پر اسرائیلی حملے کی دھمکی، عالمی مارکیٹ میں خام تیل مہنگا

ریاض: (سنو نیوز) رفح پر اسرائیل کے حملے کے بعد عالمی مارکیٹ میں خام تیل مہنگا ہو گیا۔ ایشیا کی آئل مارکیٹ میں تیل کی قیمت 46 سینٹس بڑھ گئی۔

ایشیا میں ایک بیرل خام تیل 83 ڈالر 79 سینٹس میں ٹریڈ ہو رہا ہے۔ ایشیا کی آئل مارکیٹ میں تیل کی قیمت 46 سینٹس بڑھ گئی۔

یہ بھی پڑھیں

سونے کی قیمت میں 2500 روپے کا اضافہ، نئی قیمت کیا ہے؟

دوسری جانب حماس نے ثالث قطر اور مصر کی غزہ میں جنگ بندی کی تجویز قبول کرلی۔

خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق حماس کے رہنما اسمٰعیل ہنیہ نے ثالث قطر اور مصر کو آگاہ کیا ہے کہ ان کے فلسطینی مزاحمتی گروپ نے تقریباً سات ماہ کی بمباری کے بعد غزہ میں جنگ بندی کی ان کی تجویز کو قبول کر لیا ہے۔

گروپ نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ’تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ نے قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی اور مصری انٹیلی جنس کے وزیر عباس کامل کے ساتھ ٹیلی فون پر بات کی اور انہیں حماس کی جانب سے جنگ بندی کے معاہدے کے متعلق تجویز کی منظوری سے آگاہ کیا۔‘

ابتدائی طور پر یہ سامنے نہیں آیا کہ جنگ بندی کے معاہدے میں کیا تجاویز شامل ہیں۔ یہ اعلان اسرائیل کی جانب سے ملٹری آپریشن سے قبل فلسطینیوں کو غزہ کے جنوبی قصبے رفح کو خالی کرنے کی ہدایت کے بعد سامنے آیا ہے۔ صیہونی ریاست کا کہنا ہے کہ رفح، حماس کا آخری گڑھ ہے۔

واضح رہے کہ جنگ بندی کے حوالے سے گزشتہ روز مصر میں حماس اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہ ہوسکی تھی اور مذاکرات کا نیا دور آج ہونا تھا۔

اسرائیل نے بارہا کہا ہے کہ حماس کے ساتھ ممکنہ معاہدے کے باوجود وہ رفح پر اپنے حملے کو جاری رکھے گا، اقوام متحدہ کے اداروں نے خبردار کیا ہے کہ زمینی کارروائی کے نتیجے میں وہاں پناہ لیے ہوئے 15 لاکھ سے زیادہ لوگوں کے لیے تباہی ہو گی۔

یاد رہے کہ نومبر 2023 میں اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کے پہلے دور کا آغاز ہوا تھا جس کے بعد اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے بدلے تقریباً 100 یرغمالوں کو رہا کیا گیا تھا، لیکن اس کے بعد سے بات چیت بڑی حد تک تعطل کا شکار رہی تھی۔

گزشتہ ہفتوں میں ثالثوں نے معاہدے کے لیے دوبارہ کوششیں کی تھیں۔

Share With:
Rate This Article