پولیس اہلکار پر گاڑی چڑھانے والی خاتون کون؟ تفصیل سامنے آ گئی
اسلام آباد: (رپورٹ، صداقت علی) موٹر وے پولیس اہلکار کو کچلنے کےمقدمے میں پولیس نے گرفتار ملزمہ فرح کے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی ہے۔
گرفتار ملزمہ فرح کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا تو تفتیشی افسر سے پوچھا گیا کہ ملزمہ کو 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا،اقدام قتل دفعہ 324 کیسے لگائی ؟اس پر انہوں نے بتایا کہ ملزمہ نے دانستہ گاڑی اہلکار پر قتل نیت سے چڑھائی۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ یہ گھناؤنا جرم ہے، اقدام قتل بنتا ہے۔ ملزمہ سے گاڑی کے کاغذات ریکور کرنے ہیں۔ آواز ٹیسٹ کرانا ہے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ آواز ٹیسٹ کے نام پر خاتون کا جسمانی ریمانڈ نہیں دیا جاسکتا ۔
وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ ملزمہ کا میڈیکل چیک اپ کرایا جائے ۔ملزمہ پی ایچ ڈی ڈاکٹر ہیں جو ہوا درست نہیں تھا۔ہر یونیفارم پرسن قابل احترام ہے۔عدالت نے دونوں جانب سے دلائل سننے کے بعد ملزمہ کو دوبارہ 9 مئی کو پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
یہ بھی پڑھیں:
خیال رہے کہ موٹر وے ٹول پلازہ پر خاتون اور موٹر وے افسران کے درمیان تلخ کلامی کے معاملے پرواقعےمیں ملوث خاتون کو اسلام آباد سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔خاتون کی بد کلامی اور موٹر وے افسران پر گاڑی چڑھانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ خاتون کے خلاف موٹر وے پولیس افسر کی مدعیت میں 2 جنوری کو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
خاتون کے خلاف 4 دفعات کے تحت مقدمہ نصیر آباد پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا تھا۔مقدمہ درج ہونے اور گرفتاری سے بچنے کے لیے خاتون رو پوش تھی۔
واضح رہے خاتون کو موٹر وے پولیس اہلکاروں نے تیز رفتاری کے باعث ٹول پلازہ پر روکا تھاجس پر خاتون نے گاڑ ی بھگادی تھی جس کی زد میں آکر موٹروےپولیس اہلکار زخمی ہوگیاتھا۔