29 April 2024

Homeتازہ ترینمصر میں4300 سال پرانے مقبرے کی دریافت

مصر میں4300 سال پرانے مقبرے کی دریافت

4300-year-old Egyptian tomb with stunning wall paintings was burial place of priestess and royal official

مصر میں4300 سال پرانے مقبرے کی دریافت

قاہرہ:(ویب ڈیسک) ماہرین آثار قدیمہ نے مصر میں 4300 سال پرانا مقبرہ دریافت کیا ہے۔ یہ مقبرہ ایک شاہی افسر اور اس کی بیوی کا ہے۔

تفصیل کے مطابق مصر کے دارالحکومت قاہرہ سے تقریباً 33 کلومیٹر دور ایک قدیم مقرہ ملاہے۔ ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم نے حال ہی میں اس مقبرے کو دریافت کیا ہے۔ مقبرے کی دیواروں پر پینٹنگز برقرار ہیں اور روزمرہ کی زندگی کی عکاسی کرتی ہیں۔

ماہرین آثار قدیمہ جلد ہی یہاں کھدائی کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا اندر کوئی ممی زندہ ہے یا نہیں۔ مٹی اور اینٹوں سے بنی قبر کو مستبا کہتے ہیں۔ اس کی چھت ہموار ہے اور اطراف ڈھلوان ہیں۔

اس مستطیل مقبرے کی دیواروں پر قدیم مصر کی زندگی کی تصویر کشی کی گئی ہے۔ مصر کی وزارت سیاحت اور نوادرات نے ایک بیان میں یہ اطلاع دی ہے۔ مقبرے کی دیواروں پر پائے جانے والے نوشتہ جات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ مقبرہ سینیب نیب اف نامی شخص اور اس کی بیوی ادیت کا ہے۔

یہ مقبرہ اہراموں کے دور میں بنایا گیا تھا۔ مقبرے کی جگہ پر کھدائی کا کام جرمن آثار قدیمہ کے ادارے کے سٹیفن سیڈل مائر کر رہے ہیں۔ انہوں نے لائیو سائنس کو بتایا کہ یہ جاننا مشکل ہے کہ سینیب نیب اف نے اصل میں کیا تھے۔ محل سے قریبی شہر کو کنٹرول کیا جاتا تھا۔ ممکن ہے کہ اس نے فیصلہ کر لیا ہو کہ وہاں کس کو رہنا چاہیے اور اس نے ان کے لیے رقم کا بندوبست کر دیا ہو گا۔ مقبرے کی تاریخ کا اندازہ نوشتہ جات کے انداز سے لگایا گیا تھا۔

Seidlmayer کے مطابق، یہ جوڑا شاید 4,300 سال پہلے، پانچویں خاندان کے اختتام یا چھٹے خاندان کے آغاز میں زندہ رہا تھا۔ اس وقت مصر میں اہرام تعمیر ہو رہے تھے۔ تاہم، وہ گیزا جیسے مقامات پر چوتھے خاندان کے دوران بنائے گئے اہراموں سے چھوٹے تھے۔ مقبرے کی کھدائی کا کام ابھی تک مکمل نہیں ہوا۔ ممکن ہے کہ اندر سے انسانی باقیات مل جائیں۔

Share With:
Rate This Article