28 April 2024

Homeتازہ ترینکیا 2029ء میں وقت رک جائے گا؟ سائنسدانوں نے خبردار کر دیا

کیا 2029ء میں وقت رک جائے گا؟ سائنسدانوں نے خبردار کر دیا

Time will stop in 2029?

کیا 2029ء میں وقت رک جائے گا؟ سائنسدانوں نے خبردار کر دیا

لاہور:(ویب ڈیسک) سب جانتے ہیں کہ ہر 4 سال میں ایک بار فروری کے مہینے میں ایک دن کا اضافہ ہوتا ہے جسے لیپ ایئر کہا جاتا ہے۔ لیکن کچھ سالوں میں جون یا دسمبر کے آخر میں ‘لیپ سیکنڈ’ بھی شامل کیا جاتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اب تک لوگ گلوبل وارمنگ کو اتنی سنجیدگی سے نہیں لے رہے لیکن اب وقت آگیا ہے کہ ہوشیار ہوجائیں۔ گلوبل وارمنگ اور انٹارکٹیکا گرین لینڈ کی برف پگھلنے کی وجہ سے زمین کی گردش کی رفتار کم ہو گئی ہے اور اس سے وقت کی پیمائش بھی متاثر ہو سکتی ہے۔

بدھ (27 مارچ) کو شائع ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے انٹارکٹیکا-گرین لینڈ کی برف مسلسل پگھل رہی ہے اور اس کی وجہ سے زمین کی گردش کی رفتار کم ہو رہی ہے۔

مطالعہ کے مصنف ڈنکن ایگنیو، جو کیلیفورنیا یونیورسٹی، سان ڈیاگو میں اسکرپس انسٹی ٹیوشن آف اوشیانوگرافی کے جیو فزیکسٹ ہیں، نے کہا کہ قطبی برف تیزی سے پگھل رہی ہے، جہاں زمین کی کمیت مرکوز ہے۔ بدلے میں،یہ تبدیلی زمین کی رفتار کو متاثر کرے گی کیونکہ قطبوں میں کم برف خط استوا کے گرد زیادہ بڑے پیمانے پر لے جائے گی۔

این سی بی نیوز سے بات کرتے ہوئے، میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں جیو فزکس کے پروفیسر تھامس ہیرنگ نے کہا، ‘آپ پگھلی ہوئی برف کے ساتھ کیا کر رہے ہیں، آپ انٹارکٹیکا اور گرین لینڈ جیسی جگہوں پر جمے ہوئے ٹھوس پانی کو لے رہے ہیں اور جمے ہوئے پانی کو پگھلا رہے ہیں۔ آپ مائعات کو زمین کے دوسرے حصوں میں منتقل کرتے ہیں۔ یہ پانی خط استوا کی طرف بہتا ہے۔

اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ انسان کس طرح وہ کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جس کے بارے میں کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ انسان کے کنٹرول میں ہے۔ اگرچہ پروفیسر تھامس ہیرنگ اس تحقیق کا حصہ نہیں تھے۔ پروفیسر ایگنیو نے کہا، ‘یہ بہت دلچسپی کا حامل ہے، جس سے یہ اندازہ لگانا آسان ہو جائے گا کہ زمین کتنی تیزی سے گھومتی ہے۔ اب جو چیزیں ہو رہی ہیں وہ بے مثال ہیں۔

کیا 2029 میں وقت رک جائے گا؟

سب جانتے ہیں کہ ہر 4 سال میں ایک بار فروری کے مہینے میں ایک دن کا اضافہ ہوتا ہے جسے لیپ ایئر کہا جاتا ہے۔ لیکن کچھ سالوں میں جون یا دسمبر کے آخر میں ‘لیپ سیکنڈ’ بھی شامل کیا جاتا ہے۔

ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ زمین اپنے محور پر جس رفتار سے گھومتی ہے اس میں تھوڑا سا اتار چڑھاؤ آتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ اسے ایک گردش مکمل کرنے میں درحقیقت ایک دن نہیں لگتا۔

پروفیسر نے تجویز پیش کی کہ زمین کی تیز گردش کی وجہ سے 2029 ء میں منفی لیپ سیکنڈ ہونا چاہیے، تاہم، انہوں نے خبردار کیا کہ اس سے اسمارٹ فونز اور کمپیوٹرز کے ساتھ ‘بے مثال’ مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

پروفیسر اگنیو نے اپنے مقالے میں کہا، “زمین کے مستقبل کے بارے میں، اصل کے رجحانات اور دیگر متعلقہ واقعات یہ بتاتے ہیں کہ اب مربوط یونیورسل ٹائم (UTC) کی وضاحت کرنے کے لیے 2029 ءتک منفی وقفے کی ضرورت ہوگی۔”

نیٹ ورک ٹائمنگ میں مسئلہ ہو سکتا ہے:

انہوں نے مزید کہا کہ اس کی وجہ سے کمپیوٹر نیٹ ورک ٹائمنگ کی وجہ سے مسئلہ ہو سکتا ہے اور UTC میں پہلے سے تبدیلیاں کرنی ہوں گی۔ کوآرڈینیٹڈ یونیورسل ٹائم (UTC) ایک انتہائی درست ایٹمی گھڑی ہے، جو ہر وقت گھومتی رہتی ہے۔

لیکن یہ ایٹمی گھڑیاں شمسی وقت کے ساتھ موافقت کرنے میں ناکام رہتی ہیں، جس کے مطابق ہر دن زمین کی ایک گردش کی نمائندگی کرتا ہے۔ اگر برف پگھلنے کی وجہ سے زمین کی گردش کی رفتار کم نہیں ہوتی ہے تو 2026 ءمیں تین سال پہلے منفی لیپ سال کی ضرورت ہوگی۔

Share With:
Rate This Article