28 April 2024

Homeانٹرٹینمنٹمشہور اداکارہ کنگنا رناوت بی جے پی کی امیدوار کیسے بنیں؟

مشہور اداکارہ کنگنا رناوت بی جے پی کی امیدوار کیسے بنیں؟

مشہور اداکارہ کنگنا رناوت بی جے پی کی امیدوار کیسے بنیں؟

ممبئی: (ویب ڈیسک) بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کو آئندہ بھارتی انتخابات میں ہماچل پردیش کے علاقے منڈی لوک سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی امیدوار نامزد کر دیا گیا ہے۔

بی جے پی پارٹی نے اپنے امیدواروں کی پانچویں فہرست شائع کی، جس میں کنگنا رناوت کو منڈی علاقے سے الیکشن لڑنے کے لیے ٹکٹ دیا گیا ہے۔ اس نے پہلے بھی انتخابات کو روکنے کا عندیہ دیا تھا لیکن اس بارے میں حتمی فیصلے کا اعلان نہیں کیا۔

قبل ازیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کنگنارناوت نے اصرار کیا تھا کہ اگر ان کی والدہ انہیں الیکشن میں کھڑے ہونے دیں تو وہ الیکشن میں حصہ لیں گی۔ پارٹی کی جانب سے فہرست کے اعلان کے بعد کنگنا رناوت نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ” میں نے ہمیشہ اپنی بھارتیہ جنتا پارٹی کی غیر مشروط حمایت کی ہے لیکن آج اس پارٹی کے عام رہنماؤں نے مجھے میری رہائش گاہ پر الیکشن کے لیے نامزد کیا ہے۔”

کنگنا فلمی دنیا میں کئی ایوارڈ جیت چکی ہیں لیکن اس کے بعد ان کا مقابلہ فلموں سے نہیں بلکہ سیاست میں ہے اور وہ ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کریں گی۔ کنگنا رناوت بھارتی فلم انڈسٹری کی ایک ایسی اداکارہ ہیں جو اپنے بارے میں ہمیشہ سرخیوں میں رہتی ہیں، وہ اکثر اپنی اچھی اداکاری اور کبھی متنازع بیانات کی وجہ سے میڈیا کا موضوع بنتی رہتی ہیں۔

بھارت کے شہر ہماچل پردیش میں پیدا ہونے والی کنگنا جو اداکاری کرنا چاہتی تھیں، نے پہلے دہلی میں فلم ڈائریکٹر ابنڈن گر سے اداکاری کا فن سیکھا اور پھر ممبئی چلی گئیں۔ یہاں سے انہوں نے اپنے اصل مقصد تک پہنچنے کی کوششیں تیز کر دیں۔

منزل کی تلاش کے لیے ان کی ملاقات مشہور فلمساز مہیش بھٹ سے ہوئی اور 2006 ءمیں کنگنا کو فلم گینگسٹر میں مرکزی کردار دیا گیا۔ اس فلم نے کنگنا رناوت کی مقبولیت میں اہم کردار ادا کیا۔ کنگنا نے اپنی پہلی فلم میں اتنا اچھا کام کیا کہ انہیں (بیسٹ پرفارمنس ان اے ڈیبیو فلم) کا ایوارڈ دیا گیا، جس کے بعد کنگنا نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور ہر بار بہتری کی خبریں آتی رہی ہیں۔

BJP

شکیرا نے ٹیلر سوئفٹ کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کردیا

2007 ءمیں کنگنا کی اگلی فلم (وہ لمحے) اور (لائف ان اے میٹرو) ریلیز ہوئیں، لیکن 2008 ءمیں فلم (فیشن) نے کنگنا کو الگ مقام دیا۔ اس فلم میں کنگنا کا کردار چھوٹا تھا لیکن یہ چھوٹا سا کردار اتنا طاقتور تھا کہ اس کے لیے انہیں نیشنل ایوارڈ بھی ملا۔ بعد ازاں اسی سال فلم (راز 3) بھی ریلیز ہوئی اور کنگنا ایک بار پھر سرخیوں میں آگئیں۔

یہ کہاوت آج بھی مشہور ہے کہ سینما اور فلم کی دنیا میں اگر کوئی ایک بار مشہور ہو جائے تو اس کے لیے چیزیں قطار میں لگ جاتی ہیں اور اگر قسمت اچھی ہو تو منزل تک پہنچنے کے لیے سب کچھ سامنے آ جاتا ہے، ایسا ہی کنگنا کے ساتھ ہو رہا تھا۔ ان کا کئی مشہور اداکاروں اور فلم انڈسٹری کے بہت سے لوگوں سے تنازع رہا۔ جن میں کرن جوہر ، سلمان خان، شاہ خان اور عامر خان شامل ہیں۔

یہی نہیں، ان کا مہیش بھٹ کے ساتھ تنازع بھی رہا، جنہوں نے کنگنا رناوت کوبھارتی فلم انڈسٹری میں جگہ دی۔ سشانت کی موت کی وجہ منشیات بتائی گئی تو کنگنا کا دعویٰ بھی خبروں کا اہم حصہ بن گیا، جس میں کہا گیا کہ ’بالی ووڈ کے 99 فیصد لوگ منشیات کا استعمال کرتے ہیں‘۔

گذشتہ کچھ عرصے سے وہ نا صرف فلم انڈسٹری پر تبصرہ کر رہی ہیں بلکہ سوشل میڈیا پر بھارت کی سیاسی صورتحال پر بھی لکھ رہی ہیں۔ کنگنا کے بیانات واضح طور پر مودی حکومت کی حمایت اور مہم چلا رہے ہیں۔

نریندر مودی حکومت کے کچھ عہدیدار پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ بی جے پی کنگنا رناوت کا استقبال کرے گی۔ اس کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی نے بھی کنگنا کی سکیورٹی کی منظوری دی اور یہاں سے یہ افواہیں شروع ہو گئیں کہ کنگنا جلد ہی باضابطہ طور پر بی جے پی پارٹی میں شامل ہو جائیں گی۔

نریندر مودی حکومت کے بعض عہدیداروں نے بارہا کہا ہے کہ بی جے پی کنگنا رناوت کا بطور رکن استقبال کرے گی۔ ہندوستان کی آبادی اور ترقی کو مدنظر رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن نے کہا کہ اگلے انتخابات سات مختلف مراحل میں اپریل اور مئی کے مہینوں میں ہوں گے۔ اس آبادی والے ملک کے انتخابی نتائج کا اعلان 4 جون کو ہونا ہے۔

Share With:
Rate This Article