Homeتازہ تریناسرائیل کا حملہ: اسماعیل ہنیہ کے 3 بیٹےاور چار پوتے شہید

اسرائیل کا حملہ: اسماعیل ہنیہ کے 3 بیٹےاور چار پوتے شہید

Israeli strike kills three sons of Hamas leader Ismail Haniyeh

اسرائیل کا حملہ: اسماعیل ہنیہ کے 3 بیٹےاور چار پوتے شہید

غزہ:(ویب ڈیسک) حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ نے تصدیق کی ہے کہ ان کے تین بیٹے اسرائیل کے ایک فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ لیکن ان کے بچوں کے قتل سے حماس کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

تفصیل کے مطابق حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ نے تصدیق کی ہے کہ ان کے تین بیٹے اور چار پوتے غزہ میں ایک فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ حماس سے متعلقہ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسماعیل ہنیہ کے بچے جس گاڑی میں بیٹھے تھے اسے غزہ شہر کے قریب الشطی کیمپ کے قریب نشانہ بنایا گیا۔

اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے جنگ بندی مذاکرات میں ان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ اسرائیلی فوج کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ نشانہ بنائے گئے افراد حماس کی عسکری شاخ کے رکن تھے۔

اطلاعات کے مطابق نشانہ بننے والے افراد اپنے اہل خانہ کے ساتھ عید الفطر منانے جارہے تھے کہاچانک ان پر حملہ ہو گیا۔ اسماعیل ہنیہ نے الجزیرہ ٹیلی ویژن نیٹ ورک کو بتایا کہ ان کے بیٹے حازم، امیر اور محمد غزہ جنگ میں زخمی ہوئے ہیں۔ بعد ازاں حماس کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ اسماعیل ہنیہ کے چار پوتے اور پوتیاں مونا، امل، خالد اور رازان بھی اس ’بزدلانہ ‘ حملے میں مارے گئے۔

اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے بچوں کے قتل کی خبر قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اس وقت سنی جب وہ زخمی فلسطینیوں کی عیادت کر رہے تھے، جنہیں علاج کے لیے وہاں لے جایا گیا تھا۔ واضح رہے کہ اسماعیل ہنیہ قطر کے شہر دوحہ میں رہتے ہیں۔

انھوں نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا: ’’دشمن اس طرح کا خواب دیکھے گا اگر وہ یہ سمجھے کہ مذاکرات کے عروج کے دوران (جنگ بندی کے لیے) وہ میرے بچوں کو قتل کرکے حماس کو اپنی پوزیشن بدلنے پر مجبور کر دیں گے۔‘‘

اسماعیل ہنیہ نے اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنے بچوں کی شہادت کی وجہ سے عزت ملی ہے۔ اسرائیلی فوج نے اس حوالے سے کہا ہے کہ اس نے وسطی غزہ میں حماس کی عسکری شاخ کے تین ارکان کو ہلاک کر دیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ لوگ اسماعیل ہنیہ کے بیٹے تھے۔ تاہم اسرائیلی فوج کے بیان میں اسماعیل ہنیہ کے پوتوں اور نواسیوں کا ذکر نہیں کیا گیا۔

ہنیہ حماس کے جنرل لیڈر کے طور پر سرگرم ہیں اور 1980ء سے مشہور شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔ اسماعیل ہنیہ کو 2017ء میں حماس کے سیاسی رہنما کے طور پر منتخب کیا گیا تھا اور امریکی محکمہ خارجہ نے انہیں 2018 ءمیں باضابطہ طور پر دہشت گرد قرار دیا تھا۔

اسی دوران عالمی برادری کی جانب سے جنگ بندی کے لیے بڑھتے ہوئے دباؤ کے بعد امریکی صدر جوبائیڈن نے امریکی خفیہ ایجنسی کے سربراہ ولیم برنز کو مذاکرات کے تازہ ترین دور میں حصہ لینے کے لیے۔ مصر کے دارالحکومت قاہرہ بھیج دیا ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ اس نئی تجویز کے بارے میں جس پر وہ غور کر رہی ہے، کہا گیا ہے کہ غزہ میں 40 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیلی جیلوں سے 900 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کی بات ہو رہی ہے۔

Share With:
Rate This Article