Homeتازہ ترینپولیس اہلکار کی ٹارگٹ کلنگ کرنے والا ملزم گرفتار

پولیس اہلکار کی ٹارگٹ کلنگ کرنے والا ملزم گرفتار

پولیس افسرو اہلکار کو ٹارگٹ کلنگ کرنے والا ملزم گرفتار

پولیس اہلکار کی ٹارگٹ کلنگ کرنے والا ملزم گرفتار

لاہور:(سنونیوز) پولیس اہلکار کی ٹارگٹ کلنگ کرنے والا ملزم گرفتار، ٹارگٹ کلنگ میں استعمال شدہ اسلحہ اور موٹرسائیکل برآمد ۔

پولیس کے مطابق حملہ آور کو ڈیفنس سے گرفتار کیا گیا، حملہ آور نے گزشتہ روز ٹکسالی میں پولیس اہلکار کو شہید کیا تھا ، ملزم کو گرفتار کر کے سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیا گیاہے۔

پولیس کے مطابق ملزم سفیان خراسانی کے دوسرے بھائی کو گرفتار کرنے کیلئے چھاپے جارہے ہیں ، گرفتار ملزم سے گزشتہ رات پہنے گئے کپڑے اور دستانے بھی برآمدہوگئے، ملزم سفیاں اور اس کا بھائی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں ۔

ٹارگٹ کلر سفیان اور اسکے تین بھائی ایک کالعدم تنظیم کے سرگرم کارکن ہیں،چاروں بھائی لاہور کے نواحی علاقے شاہدرہ کے رہائشی ہیں،۔ٹارگٹ کلر سفیان کو مزید تحقیقات کے لیے سی ٹی ڈی سینٹر منتقل کردیا گیا جہاں مزید تحقیقات جاری ہے۔

یونیفارم میں لاہور پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کرنے کا معاملہ سنگین ہوگیا جبکہ پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کرنے والے ملزمان سیریل کلربن گئے، ٹیکسالی گیٹ کے قریب پولیس کانسٹیبل غلام رسول کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا۔

اندرون شہر کانسٹیبل کو قتل کرنے سے پہلے ملزمان کو سیف سٹی کیمرے کے ذریعے گلبرگ میں دیکھا گیا، پولیس حکام نے بتایا کہ ٹیکسالی گیٹ کے قریب کانسٹیبل کو شہید کرنے والے شوٹر کی تصویر بھی حاصل کرلی گئی ہے۔

پولیس کے مطابق ٹارگٹ کلر نے غلام رسول کو تب ٹارگٹ کیا جب وہ پان سگریٹ کی دکان پر کھڑا تھا تو اس وقت شوٹر نے فائرنگ کی۔

گزشتہ 10 دنوں میں لاہور میں ایک سب انسپکٹر سمیت 3 ملازم شہید جبکہ 2 شدید زخمی ہوئے، یاد رہے کہ 28 اپریل کو لاہور کے علاقے مصری شاہ میں سب انسپکٹر کو مسلح ملزمان نے ٹارگٹ کر کے قتل کردیا تھا۔

پولیس حکام نے بتایا کہ ملزمان موقع سے فرار ہوگیا ہے، شہید ہونے والے سب انسپکٹر کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے 3 ٹیمیں تشکیل دے دی گئی تھیں، تاہم اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔

پولیس حکام پر امید ہیں کہ جلد پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا، بے شک پولیس کے لیے یہ ایک ٹیسٹنگ کیس ہے لیکن اس طرح کی ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں سے پولیس کا مورال داؤن کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔

لاہور میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ تب سے شروع ہوا یا کہہ لیں زور پکڑا جب کچھ عرصہ قبل ایک شادی کی تقریب میں ٹیپو ٹرکاں والے کے بیٹے امیر بالاج ٹیپو کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

امیربالاج ٹیپو کے قتل پر بھی پولیس افسران کی جانب سے بہت حیرت کا اظہار کیا گیا تھا کہ لاہور میں شوٹرز یا ٹارگٹ کلرز کہاں سے آگے لیکن اب کی بار کوئی خاندانی دشمنی یا آپسی لڑائی نہیں بلکہ ٹارگٹ کلرز لاہور میں باوردی پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنارہے ہیں۔

یاد رہے کہ 19 فروری 2024 کو ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب نجی سوسائٹی میں فائرنگ سے ٹیپو ٹرکاں والے کا بیٹا بالاج قتل ہوگیا تھا، واقعے میں تین افراد زخمی جبکہ جوابی فائرنگ میں حملہ آوار بھی مارا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق چوہنگ میں فائرنگ کا واقعہ ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ایک رہائشی سوسائٹی میں شادی کی تقریب کے دوران پیش آیا تھا جب مسلح ملزم نے حال ہی میں پاکستان مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرنے والے امیر بالاج ٹیپو پر فائرنگ کردی تھا۔

امیر بالاج کو 4 گولیاں لگیں تھیں جو جناح ہسپتال میں دوران علاج جاں بحق ہوا، واقعے کی اطلاع ملتے ہی ن لیگی رہنما عطا تارڑ بھی جناح ہسپتال پہنچے تھے۔

بالاج ٹیپو عارف امیر عرف ٹیپو ٹرکاں والا کا بیٹا تھا جسے 2010 میں علامہ اقبال ایئرپورٹ کی پارکنگ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ بالاج کی موت خاندانی دشمنی کا ایک اور باب شروع کر سکتی ہے جس کا آغاز 1994 میں ان کے دادا بلا ٹرکاں والا کے قتل سے ہوا تھا۔

Share With:
Rate This Article