Homeشو بزاردو شاعری کے عہد سرفراز”احمد فراز”کی 15 ویں برسی

اردو شاعری کے عہد سرفراز”احمد فراز”کی 15 ویں برسی

اردو شاعری کے عہد سرفراز”احمد فراز”کی 15 ویں برسی

لاہور:(سنونیوز)خوابوں کو لفظوں کی تعبیر دینے والے شہرہ آفاق شاعر احمد فراز کی15ویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔چھ دہائیوں پر مبنی ادبی زندگی پر احمد فراز کو کئی اعزازات سے نوازا گیا۔ احمد فراز نے اپنے لفظوں سے شاعری کو نئی جہتوں سے روشناس کرایا۔

احمد فراز 14 جنوری 1931ء کو کوہاٹ میں پیدا ہوئے۔ اُن کے والد سید محمد شاہ کا شمار ممتاز شعرا میں ہوتا تھا۔ انہوں نے تعلیم اسلامیہ ہائی سکول کوہاٹ۔ انہوں نے تین زبانوں اردو، فارسی اور انگریزی میں ایم اے کیا۔

1960ء کی دہائی میں وہ زیرتعلیم ہی تھے جب ان کی شاعری کا پہلا مجموعہ ’’تنہا تنہا‘‘ شائع ہوا۔ اس کے بعد شہرت کی سیڑھی پر رکھا گیا قدم بڑھتا ہی گیا۔

احمد فراز نے اپنے کیرئیر کا آغاز ریڈیو پاکستان سے بطور سکرپٹ رائٹر کیا اور اس کے بعد پشاور یونیورسٹی میں پڑھانے لگے۔

احمد فراز کے شعری مجموعوں میں تنہا تنہا، جاناں جاناں، خواب گل پریشاں ہے، غزل بہانہ کروں ، درد آشوب، نایافت، نابینا شہر میں آئینہ اوردیگر شامل ہیں۔

اُن کے مشہور گیتو ں میں رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ،سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے شامل ہیں ۔

احمد فراز کی شاعری کے تراجم مختلف غیر ملکی زبانوں میں بھی ہوئے۔ امن و محبت کے داعی کہلائے جانے والے احمد فراز کا انتقال 25 اگست 2008ء کو ہوا۔

Share With:
Rate This Article