Homeشو بزچیئرلفٹ پر پھنسے بچوں کی باحفاظت واپسی کے لیے شوبزشخصیات بھی دعاگو

چیئرلفٹ پر پھنسے بچوں کی باحفاظت واپسی کے لیے شوبزشخصیات بھی دعاگو

چیئرلفٹ پر پھنسے بچوں کی باحفاظت واپسی کے لیے شوبزشخصیات بھی دعاگو

پشاور:(ویب ڈیسک)خیبرپختونخوا کے ضلع بٹگرام کی تحصیل الائی میں پاشتو کے مقام پر کیبل کار کی رسی ٹوٹ جانےپہ کئی سو فٹ بلندی پر چیئر لفٹ میں پھنسے بچوں کی باحفاظت واپسی کے لیے عام عوام کے ساتھ ساتھ شوبز شخصیات بھی ان کی باحفاظت واپسی کے لیے دعائیں کرنے میں مصروف ہیں۔

تفصیلات کے مطابق آج صبح پاشتو کے مقام پرکیبل کار کی رسی ٹوٹ گئی جس کے باعث چیئرلفٹ ہوا میں معلق ہوگئی، ایک رسی پر لٹکی چیئر لفٹ میں 6 طلبہ سمیت 8 افراد سوار ہیں جنہیں باحفاظت پہنچانے کے لیے پاک فوج کے تربیت یافتہ ریسکیو اہلکاروں کی جانب سے آپریشن جاری ہے۔

اس واقعے پر لالی ووڈ کی سپر اسٹاراداکارہ صبا قمر نے اپنی ٹوئٹ میں چیئر لفٹ میں پھنسے بچوں اور دیگر افراد کی باحفاظت واپسی کے لیے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے ان کے لیے دعا کی اور اس امید کا بھی اظہار کیا کہ ریسکیو آپریشن کامیابی سے مکمل کیا جائے گا۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)

صبا قمر کی طرح اداکارہ ماڈل یشما گل کی جانب سے چیئر لفٹ میں پھنسے افراد کے لیے ریسکیو آپریشن تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے تمام افراد کو خیریت سے لفٹ سے نکال لیے جانے کی امید کا ظہار بھی کیا۔

ساتھی اداکارہ زارا نور عباس نے بھی اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں بچوں کی باحفاظت واپسی کی دعائیں کرتے ہوئے جلد از جلد ریسکیو آپریشن مکمل کرنے پر زور دیا ۔

واضح رہے کہ آج خیبر پختونخوا کے شہر بٹگرام میں پاشتو کے مقام پر چیئرلفٹ کی رسی ٹوٹ گئی جس کے نتیجے میں اسکول کے 6 بچوں سمیت 8 افراد 900 فٹ کی بلندی پر پھنس گئے جنہیں بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے جب کہ لفٹ میں پھنسے افراد کو پاک فوج کے ریسکیو اہلکار نے کھانے پینے کی اشیاء، ادویات اور پانی پہنچا دیا ہے۔

بچے صبح 7 بجے کے وقت چیئرلفٹ کے ذریعے اپنے اسکول جارہے تھے کہ لفٹ کی تین میں سے دو رسیاں ٹوٹنے سے چیئرلفٹ تقریباً 900 فٹ کی بلندی پر پھنس گئی۔ چیئرلفٹ میں پھنسے شخص گلفراز نے بتایا کہ 6 بچے اور 2 افراد صبح 6 بجے چیئرلفٹ میں سوار ہوئے تھے۔ 7 بجے چیئرلفٹ کی پہلی ایک رسی اور پھر دوسری بھی ٹوٹ گئی۔

پاک فوج کے اسپیشل سروسز گروپ اور دیگر ٹیموں کی جانب سے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

Share With:
Rate This Article