Homeتازہ ترینمانچسٹر: باکسر عامر خان غزہ کی مالی امداد کیلئے مصروف عمل

مانچسٹر: باکسر عامر خان غزہ کی مالی امداد کیلئے مصروف عمل

پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان/ فائل فوٹو

مانچسٹر: باکسر عامر خان غزہ کی مالی امداد کیلئے مصروف عمل

مانچسٹر: (سنو نیوز) پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان مانچسٹر میں غزہ کے مظلوم فسلطینیوں کی مالی امداد کے لئے مصروف عمل ہیں۔

عامر خان فاؤنڈیشن کی جانب سے مانچسٹر میں غزہ کی مالی امداد کے لئے چندہ جمع کرنے کے لئے عشائیے کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان نے سنو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فسلطینیوں کے لئے 2 ہزار پاؤنڈ سے زائد اکٹھے کئے ہیں، ہماری ٹیم فلسطین میں امدادی کارروائیوں میں مصروف عمل ہے۔

عامر خان کا کہنا تھا کہ عامر خان فاؤنڈیشن کی ٹیمیں مصر اور سریا میں بھی متحرک ہیں، جہاں پر وہ فلسطینی بہن بھائیوں کے لئے کھانے کی چیزیں اور دوسری سہولیات زندگی کا بندوبست کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عامر خان فاؤنڈیشن پر اعتماد کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، یہ ساری رقم مستحق لوگوں کے پاس جائے گی، اس بات کو 100 فیصد مممکن بنایا جائے گا کہ غریب لوگ اس رقم سے فائدہ اٹھا سکیں۔

اس سے قبل پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان نے فلسطینیوں کے حق میں نہ بولنے والے اپنے ساتھیوں اور دوستوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ کی خاموشی شرمناک ہے جو دوسروں کو صرف نقصان پہنچا رہی ہے۔

عامر خان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر متعدد تفصیلی پوسٹس کی تھیں جس میں انہوں نے لکھا کہ ’پورے کریئر میں میرا مقصد چیمپیئن بننا اور اپنی شہرت اور اثر و رسوخ کے ذریعے دنیا میں مثبت تبدیلی لانا تھا، میں اپنی رائے ظاہر کرنے اور اظہار خیال کرنے کے لیے کبھی نہیں گھبرایا۔‘


ان کا کہنا تھا کہ ’حال ہی میں جب یوکرین پر روس نے حملہ کیا تو میں ذاتی طور پر یوکرینی مہاجرین کی مدد کے لیے پولینڈ گیا جو جنگ کی وجہ سے بے گھر ہو گئے تھے، بہت سے لوگوں نے ان خوفناک واقعات کے بارے میں بات کی ہے، لیکن جیسا کہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ فلسطین میں کیا ہو رہا ہے، میں نے محسوس کیا کہ میرے بہت سے ساتھی اور دوست خاموش ہیں، کیوں؟ انہوں نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ کچھ لوگ کھل کر فلسطین کی حمایت کا اظہار کرنے سے ڈرتے ہیں۔

پاکستانی نژاد برطانوی باکسر نے کہا کہ فلسطینیوں کی زندگی اہم ہے، دنیا یاد رکھے گی کہ کس نے ان کے حق میں بات کی اور کس نے نہیں کی اور خدا یاد رکھے گا کہ کون خاموش رہا جب بے گناہ مسلمانوں کے ساتھ ظلم ہو رہا تھا۔

ایک اور پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ ’غیر جانبدارنہ بیان دینا کافی نہیں ہے، اس کا کوئی فائدہ نہیں، قبضہ کرنے والوں کو مظلوموں سے الگ رکھیں، یہاں کی اموات کی سیاسی نوعیت کو تسلیم کریں، کیونکہ ہر نقصان سیاست سے جڑا ہے۔‘

Share With:
Rate This Article