بھارتیوں نے محمد رضوان کی آئی سی سی سے شکایت کر دی
لاہور:(ویب ڈیسک) انڈین وکیل نے پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان ہونیوالے ورلڈ کپ کے میچ میں گراؤنڈ میں نماز پڑھنے پر پاکستانی کھلاڑی محمد رضوان کے خلاف انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو شکایت کر دی ہے۔
انڈین وکیل ونیت جندل نے درخواست میں لکھا ہے کہ ’محمد رضوان کا کرکٹ گراؤنڈ میں نماز پڑھنا کھیل کی روح اور آئی سی سی کے ضوابط کے منافی ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ محمد رضوان نے نماز ادا کر کے ظاہر کیا ہے کہ وہ مسلمان ہیں جس سے کھیل کی روح کو شکست ہوئی ہے، محمد رضوان نے اس وقت نماز ادا کی جب ٹیم کے دوسرے کھلاڑی وقفے کے دوران پانی کا انتظار کر رہے تھے۔
keeping the spirit of sports alive, Advocate Vineet Jindal filed complaint against Mohammed Rizwan, Wicket keeper and batsman of the Pakistan Cricket team for offering “namaz” during Cricket match on 6th Oct’2023 with International Cricket Council.
Copy of the complaint also… pic.twitter.com/pugqIjHgev— Adv.Vineet Jindal (@vineetJindal19) October 14, 2023
وکیل نے مزید لکھا کہ رضوان نے میچ کے بعد پریس کانفرنس میں اپنی جیت کو غزہ کے لوگوں کے نام کیا جس سے ان کا مذہب اور نظریات ظاہر ہوتے ہیں۔
آئی سی سی نے سری لنکا کے خلاف میچ جیتنے کے بعد محمد رضوان کی طرف سے اس فتح کو غزہ کے لوگوں کے نام کرنے پر کوئی ایکشن نہیں لیا ہے، آئی سی سی نے کہا کہ یہ انفرادی عمل ہے اور اس کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔
درخواست میں مزید لکھا گیا کہ اس سے قبل 2021 میں محمد رضوان نے ٹی 20 ورلڈ کپ میں انڈیا کے خلاف میچ جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں نماز ادا کی جس پر سابق پاکستانی کرکٹر وقار یونس نے کہا کہ مجھے بہت اچھا لگا کہ محمد رضوان نے ہندوؤں کے سامنے نماز پڑھی۔
کوئی بھی ایسا عمل جس سے کھیل کی روح کو نقصان پہنچے، متعلقہ حکام کی طرف سے اس کی مذمت کی جانی چاہیے۔
بھارتیوں کو محمد رضوان کا گراونڈ میں نماز پڑھنا برداشت نہ ہوا#sunonewshd pic.twitter.com/t2fKrNKTxG
— SUNO NEWS HD (@suno_newshd) October 16, 2023
انڈین وکیل نے آئی سی سی سے درخواست کی ہے کہ پاکستان وکٹ کیپر اور بیٹر محمد رضوان کے خلاف سخت ایکشن لیا جانا چاہیے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل اسی انڈین وکیل نے انڈیا میں کوریج کے لیے جانیوالی آئی سی سی پینل کی پاکستانی سپورٹس پریزینٹر زینب عباس کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا اور اسے اپنی فتح قرار دیا تھا۔
بھارتی وکیل نے الزام لگایا تھا کہ زینب عباس نے ہندو مذہب اور انڈیا کے خلاف سوشل میڈیا پر پیغامات جاری کیے ہیں اور سوشل میڈیا تبصروں کو زینب عباس سے منسوب کرکے انکا تبصرہ قرار دیا تھا۔
وکیل کی طرف سے یہ ایف آئی آر میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا تھا کہ زینب عباس کو آئی سی سی ورلڈ کپ پریزنٹرز پینل کی فہرست سے فوری طور پر نکال دینا چاہیے کیونکہ انڈیا میں انڈیا مخالف لوگوں کی گنجائش نہیں ہے۔
جس کے بعد زینب عباس انڈیا چھوڑ کر دبئی چلی گئی تھیں۔