Homeتازہ ترینشام کی ورزش موٹاپا کم کرنے کی جنگ میں گیم چینجر

شام کی ورزش موٹاپا کم کرنے کی جنگ میں گیم چینجر

evening exercise

شام کی ورزش موٹاپا کم کرنے کی جنگ میں گیم چینجر

لاہور:(ویب ڈیسک) صبح کے وقت ورزش کرنا صحت کے لیے اچھا سمجھا جاتا ہے لیکن حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق میں ایک حیران کن بات سامنے آئی ہے، جسے جاننا آپ کے لیے بہت ضروری ہے۔

تفصیل کے مطابق حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شام کے وقت جسمانی سرگرمیاں کرنا (خاص طور پر موٹاپے کے شکار افراد کے لیے) صحت کے لیے زیادہ فوائد فراہم کر سکتا ہے۔

جریدے ‘Diabetes Care’ میں شائع ہونے والے یہ نتائج آسٹریلیا میں تقریباً 30,000 افراد پر کیے گئے مطالعے پر مبنی ہیں، جن کا تقریباً 8 سال تک سراغ لگایا گیا۔ یہ لوگ پہننے کے قابل آلات استعمال کرتے تھے جو ڈیٹا کی صورت میں ان کی سرگرمیوں کو ریکارڈ کرتے تھے۔

آسٹریلیا میں یونیورسٹی آف سڈنی کے محققین نے پایا کہ جو لوگ شام 6 بجے سے 12 بجے کے درمیان اعتدال سے بھرپور ایروبک ورزش (جو دل کی دھڑکن کو بڑھاتی ہے) کرتے ہیں ان میں دل کی بیماری سے اچانک موت اور موت کا سب سے کم خطرہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے سرکردہ محقق ڈاکٹر اینجلو سباگ کا کہنا ہے کہ بہت سے پیچیدہ سماجی عوامل کی وجہ سے آسٹریلیا میں تقریباً دو تہائی لوگ یا تو زیادہ وزن کا شکار ہیں یا پھر موٹاپے کا شکار ہیں جس کی وجہ سے انہیں دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ یہ دل سے متعلق سنگین بیماریوں جیسے فالج اور اچانک موت کا خطرہ بہت زیادہ بڑھاتا ہے۔

مطالعہ میں ٹیم نے صرف منصوبہ بند ورزش کو ٹریک نہیں کیا، بلکہ 3 منٹ یا اس سے زیادہ مسلسل کی جانے والی ایروبک ورزش کو ٹریک کرنے پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے محسوس کیا کہ ورزش کی کل مدت سے زیادہ ورزش کی باقاعدہ اہمیت ہے۔

مزید برآں، ٹیم نے یہ بھی پایا (جو پچھلی تحقیق پر مبنی ہے) کہ شام کی ورزش ذیابیطس یا موٹاپے سے وابستہ کچھ رواداری اور پیچیدگیوں کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ جو شام کے آخر میں گلوکوز کو بڑھانے کے لیے مشہور ہیں۔

تاہم طبی ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ ورزش ہی موٹاپے کے مسئلے کا واحد حل نہیں ہے۔ لیکن، وہ کہتے ہیں، یہ مطالعہ بتاتا ہے کہ جو لوگ دن کے ایک مخصوص وقت میں اپنی ورزش کی منصوبہ بندی کر سکتے ہیں وہ صحت کے کچھ خطرات کو کم کرنے میں سب سے زیادہ کامیاب ہو سکتے ہیں۔

Share With:
Rate This Article