Homeتازہ ترینپیٹرولیم مصنوعات پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز

پیٹرولیم مصنوعات پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز

ایک شہری سے پمپ سے پیٹرول ڈالواتے ہوئے/ فائل فوٹو

پیٹرولیم مصنوعات پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز

اسلام آباد: (سنو نیوز) آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال سے پیٹرولیم مصنوعات پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دے دی۔

ذرائع ایف بی آر کے مطابق حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر 60 روپے لیوی عائد کرنے کے بعد مارچ 2022 میں سیلز ٹیکس وصولی روک دی تھی۔ آئی ایم ایف کی تجویز ہے کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کے باعث جی ایس ٹی وصول کیا جائے۔

تجویز دی گئی ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باعث پیٹرولیم لیوی بڑھانے پر بھی غور کیا جائے۔ آئی ایم ایف نے تمام طرح کے سیگریٹ پر ایک ہی شرح کی ایکسائز ڈیوٹی لگو کرنے کی بھی تجویز دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

بجلی صارفین پر 967 ارب روپے کا بوجھ ڈالنے کی تیاری

ادھر مہنگائی کے ستائے عوام پر بجلی کا 967 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری کرلی گئی۔ 6 حکومتی ڈسکوز نے نیپرا کو آئندہ مالی سال کیلئے 967 ارب روپے کی ریونیو ضروریات کیلئے درخواستیں دائر کر دیں۔ نیپرا بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی درخواستوں پر 2 اپریل کو سماعت کرے گی۔

نیپرا کا کہنا ہے کہ گیپکو نے 376 ارب روپے، میپکو نے 160 ارب روپے اور کیسکو نے 236 ارب روپے کی وصولی کی درخواست کی ہے۔ ٹیسکو نے 92 ارب روپے، پیسکو نے 67 ارب روپے اور سیپکو نے 35 ارب 70 کروڑ روپے وصولی کی درخواست کی ہے۔ آئیسکو، لیسکو، فیسکو اور حیسکو کی درخواستوں ابھی آنا باقی ہیں۔

دوسری جانب پاور ڈویژن ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال سے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 5 روپے فی یونٹ تک اضافے کا امکان ہے۔ حکومتی تقسیم کار کمپنیوں نے بنیادی ٹیرف میں 3 سے 5 روپے اضافہ تجویز کیا ہے۔

اس وقت ملک میں بجلی کا بنیادی ٹیرف 29 روپے 78 پیسے فی یونٹ ہے۔ حکومت نے 2022 میں بجلی کے بنیادی ٹیرف کو 16 روپے 91 پیسے سے بڑھا کر 24 روپے 82 پیسے فی یونٹ کیا تھا۔

آئی ایم ایف نے گردشی قرض کم کرنے کیلئے یکم جولائی سے بجلی کے بنیادی یونٹ میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیر اعظم نے پاور ڈویژن کو ہدایت کی ہے کہ بجلی ٹیرف میں کمی کیلئے قابل عمل تجاویز تیار کیں جائیں۔

بجلی ٹیرف میں کمی کیلئے آئی ایم ایف نے ایل این جی پر لگائے گئے تین پاور پلانٹس کو مکمل صلاحیت پر چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ تھر کوئلہ پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداوار بڑھا کر بھی ٹیرف میں کمی کی جا سکتی ہے۔

Share With:
Rate This Article