Homeتازہ ترینJump Ahead ، یوٹیوب میں بھی اے آئی ٹیکنالوجی فیچر متعارف

Jump Ahead ، یوٹیوب میں بھی اے آئی ٹیکنالوجی فیچر متعارف

Youtube

Jump Ahead ، یوٹیوب میں بھی اے آئی ٹیکنالوجی فیچر متعارف

لاہور: (ویب ڈیسک) میٹا کی کمپنیز فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کے بعد اب یوٹیوب نے بھی jump ahead کے نام سے اے آئی ٹیکنالوجی پر مبنی اپنا نیا فیچر متعارف کروادیا ہے۔

جمپ آہیڈ فیچر ابھی صرف یوٹیوب پریمیئم کے صارفین کیلئے دستیاب ہوگا اور یہ فیچر ابھی صرف اینڈرائیڈ فونز یا ڈیواسئز میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اے آئی ٹیکنالوجی پر مبنی یوٹیوب کے جمپ فیچر کی آزمائش مارچ میں شروع کی گئی تھی، اس فیچر کے ذریعے صارفین کو اب کوئی بھی ویڈیو کو پورا دیکھنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

اس فیچر کے استعمال سے صارفین براہ راست کسی بھی ویڈیو کے سب سے زیادہ دلچسپ حصے کی جانب پہنچ جائیں گے، ویڈیو کے دلچسپ حصے کا تعین واچ ڈیٹا اور اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

واٹس ایپ، فیس بک، انسٹاگرام پر میٹا اے آئی چیٹ بوٹ لانچ

اگر کوئی شخص یوٹیوب پر پوری ویڈیو دیکھنے کی بجائے صرف اس ویڈیو کا بہترین حصہ دیکھنا پسندھ کرتے ہوں تو یہ فیچر ان لوگوں کیلئے بہت زیادہ کارآمد ثابت ہوگا۔

اس قدم سے عندیہ ملتا ہے کہ گوگل کی جانب سے یوٹیوب میں اے آئی ٹیکنالوجی کو ہر شعبے میں شامل کیا جا رہا ہے۔

Jump Ahead فیچر کیسے استعمال ہوگا؟

صارفین اگر یوٹیوب پریمیئم سروس استعمال کرتے ہیں تو صرف اینڈرائیڈ فون میں یوٹیوب میں اس فیچر کو استعمال کیا جاسکے گا۔

جمپ آہیڈ فیچر کیلئے کسی ویڈیو کو اوپن کرکے اسکرین کے دائیں جانب انگلی سے 2 جانب کلک کریں۔

سکرین پر 2 دفعہ کلک کرنے سے جمپ آہیڈ کی آپشن دائیں جانب سکرین پر نیچے نظر آئے گا، اس پر کلک کرنے پر آپ ویڈیو کے بہترین حصے کو دیکھ سکیں گے۔

یوٹیوب سے قبل میٹا اپنی کمنیز فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام میں بھی اے آئی ٹیکنالوجی متعارف کروائی گئی، سوشل میڈیا کمپنی میٹا نے اپنے تینوں پلیٹ فارمز واٹس ایپ، انسٹاگرام اور فیس بک صارفین کیلئے آرٹیفشل انٹیلیجنس (اے آئی) چیٹ بوٹ لانچ کردیا ہے، اے آئی کی سہولیات اب عام پاکستانی کی پہنچ میں بھی ہیں۔

میٹا کمپنی نے لانچ کیے جانے والے نئے اے آئی بوٹ کا نام “میٹا اے آئی” رکھا ہے، ابتدائی طور پر یہ سہولیات پاکستان، آسٹریلیا، گھانا، کینیڈا، ملاوی، جمیکا، نیوزی لینڈ، نائجیریا، جنوبی افریقہ، سنگاپور، یوگنڈا، زمبابوے اور زمبیا میں صارفین کیلئے متعارف کروایا ہے۔

گزشتہ برس کمپنی کی جانب سے میٹا اے آئی بنانا کے اعلان سامنے آیا تھا اور مارک زکربرگ نے بھی اس بارے بتایا تھا کہ یہ میٹا اے آئی آپ لوگوں کی تفریح کیلئے ہے، اس کا کام صرف آپ لوگوں کا جواب دینا نہیں ہوگا۔

میٹا اے آئی‘ فیس بُک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کے سرچ بار میں موجود ہے اور یہاں جا کر صارفین اس چیٹ بوٹ سے سوالات کر سکتے ہیں اور دنیا کی کسی بھی چیز کے بارے انفارمیشن حاصل کرسکتے ہیں۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ اے آئی بوٹ لانچ کرنے کا مقصد یہ ہے کہ صارفین کو کسی سوال کا جواب دھونڈنے کیلئے کسی دوسری سوشل میڈیا ایپ پر نہ جانا پڑے اور ایک ہی جگہ پر تمام معاملات حل ہوجائیں۔

میٹا اے آئی کا ’امیجن فیچر‘ کیا ہے؟

فیس بُک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام صارفین ’میٹا اے آئی‘ کے امیجن فیچر کا استعمال کرتے ہوئے اس چیٹ بوٹ کو تفصیلات فراہم کرکے اپنی مرضی کی تصاویر بھی اب بنوا سکتے ہیں۔

میٹا کے مطابق یہ اے آئی بوٹ آپ کے دماغی خیالات کو بھی تصویر کی شکل دینے کی صلاحیت رکھتا ہے، اور انیمیشنز بھی بناسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اے آئی کی مدد سے ایک منٹ میں کینسر کی تشخیص کا دعویٰ

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ’میٹا اے آئی‘ کے چیٹ بوٹ کو فیس بُک اور انسٹاگرام کے سرچ بار سے نہیں ہٹایا جاسکتا اور کمپنی کی جانب سے اس بات کی تصدیق بھی کی گئی ہے۔

میٹا کی جانب سے لانچ کیا گیا اے آئی بوٹ آپ کا دوست تو بن سکتا ہے لیکن اس پر مکمل انحصار کرنا اچھا فیصلہ نہیں ہوگا، ہم اس سے کچھ بھی پوچھ سکتے ہیں لیکن ضروری نہیں کہ میٹا اے آئی کی جانب سے موصول ہونے والا جواب سچ یا حقیقت ہو۔

بہتر یہی ہے کہ اس کا استعمال آپ ویسے ہیں کریں جیسے گوگل کے سرچ انجن کا کرتے ہیں اور تنہائی دور کرنے کے لیے اس سے باتیں کریں۔

Share With:
Rate This Article