Homeتازہ ترینامریکی عدالت نے ایلون مسک کو تنخواہ کی ادائیگی روک دی

امریکی عدالت نے ایلون مسک کو تنخواہ کی ادائیگی روک دی

ایلون مسک

امریکی عدالت نے ایلون مسک کو تنخواہ کی ادائیگی روک دی

کیلیفورنیا:(ویب ڈیسک) امریکی عدالت نے ایلون مسک کی 56 ارب ڈالرز تنخواہ کو سمجھ سے بالا تر قرار دیتے ہوئے ادائیگی روک دی ہے۔

عدالت نے کہا ہے کہ اتنی بڑی تنخواہ کمپنی کے شیئر ہولڈرز کے ساتھ زیادتی ہے، 56 ارب ڈالر تنخواہ سمجھ سے باہر ہے، ڈائریکٹرز نے ایلون مسک سے متاثر ہو کر تنخواہ مقرر کی ہے۔

ٹیسلا کے بورڈ آف گورنرز نے سی ای او ایلون مسک کی تنخواہ لگ بھگ 56 ارب ڈالر مقرر کی تھی جس کے خلاف ایک شیئر ہولڈر نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

خیال رہے کہ قبل ایلون مسک کی نیورا لنک کمپنی نے انسانی دماغ میں پہلی چپ لگانے کا تجربہ کر لیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ٹیکنالوجی کمپنی اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے کہا کہ ابتدائی صارف وہ ہوں گے جو اپنے اعضاء کا استعمال کھو چکے ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ چپ لگنے کے بعد انسان صرف سوچ کر فون، کمپیوٹر یا کسی بھی ڈیوائس کو کنٹرول کر سکتا ہے۔

اس سے قبل ستمبر 2023 میں ٹیکنالوجی کمپنی اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک کا کہنا تھا کہ ان کی کمپنی “نیورالنک” پہلی بار آزمائشی طور پر انسانی دماغ میں چِپ نصب کرنے کے لیے تیار ہے۔

مزید پڑھیں

فیس بک کے 20 سال، سوشل پلیٹ فارم نے دنیا کو بدل دیا


نیورا لنک نے اعلان کیا تھا کہ اسے وائرلیس برین کمپیوٹر انٹر فیس کے انسانی ٹرائل کے لیے لوگ درکار ہیں اور یہ چِپ اس بات کا جائزہ لے گی کہ کیا فالج زدہ افراد اپنی سوچ کے ذریعے بیرونی ڈیوائسز کو کنٹرول کرسکتے ہیں یا نہیں۔

ایلون مسک نے کہا تھا کہ جلد ہی پہلی نیورالنک ڈیوائس ایک مریض میں نصب کی جائے گی، جس کے ذریعے بعد ازاں پورے جسم کی حرکت بحال کی جاسکے گی۔

طویل مدتی منصوبے کے تحت نیورالنک مصنوعی ذہانت کی طرف سے انسانیت کو درپیش خطرات میں کردار ادا کرے گی، اس کے ذریعے ہم انسانی دماغ کو مصنوعی ذہانت کے مقابلے میں بہتر بناسکیں گے۔

Share With:
Rate This Article