Homeپاکستانفوجی عدالتوں میں سویلین کا ٹرائل، 9 رکنی بنچ بنانے کیلئے درخواستیں منظور

فوجی عدالتوں میں سویلین کا ٹرائل، 9 رکنی بنچ بنانے کیلئے درخواستیں منظور

سپریم کورٹ آف پاکستان/ فائل فوٹو

فوجی عدالتوں میں سویلین کا ٹرائل، 9 رکنی بنچ بنانے کیلئے درخواستیں منظور

اسلام آباد: (سنو نیوز) سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل کالعدم قرار دینے کیخلاف اپیل پر 9 رکنی یا مزید لارجر بنچ کیلئے دائر درخواستیں منظور کر لیں۔ عدالت نے بنچ کی ازسر نو تشکیل کیلئے معاملہ ججز کمیٹی کو بھجوا دیا۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی لارجر بنچ نے فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل کالعدم قرار دینے کیخلاف اپیلوں پر سماعت کی۔ جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس عرفان سعادت خان بھی بنچ کا حصہ تھے۔

وکیل حامد خان نے عدالت کو بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ بار کی جانب سے فریق بننے کی درخواست دائر کی تھی۔ جس پر جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ جنتی بھی فریق بننے کی درخواستیں آئی ہیں ان کو بعد میں دیکھیں گے، پہلے اٹارنی جنرل کو سن لیتے ہیں۔

اٹارنی جنرل نے موقف اپنایا کہ عید سے قبل کچھ ملزمان کو رہا کر دیا تھا، رہا ہونے والے ملزمان کی تفصیلات جمع کرا دی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

عدلیہ میں کسی بھی مداخلت پر بطورادارہ رسپانس دینے کا فیصلہ

جسٹس میاں محمد علی مظہر نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا رہا ہونے والے ملزمان کیخلاف اب کوئی کیس نہیں ہے؟ جس پر اعتزاز احسن اپنی نشست پر کھڑے ہوئے اور کہا کہ ان ملزمان کو سزا یافتہ کر کے گھر بھیج دیا گیا ہے۔

اعتزاز احسن نے عدالت کو بتایا کہ ایک بچے کو ٹرائل کئے بغیر سزا یافتہ کیا گیا وہ اب چھپتا پھر رہا ہے، یہ جو کچھ بھی ہوا ہے بڑا “ہیپ ہیزرڈ” سا ہوا ہے، اٹارنی جنرل کی جو پرفیکشن ہوتی ہے وہ اس کیس میں نظر نہیں آئی۔

جسٹس امین الدین نے وکیل اعتزاز احسن سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ جس کی بات کر رہے ہیں وہ اٹارنی جنرل کی جمع کرائی فہرست میں ہے؟ جس پر اعتزاز احسن نے کہا کہ وہ اس فہرست میں شامل ہے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کے بیان کو ریکارڈ کا حصہ بنا دیا۔

اعتزاز احسن اور دیگر وکلاء نے سپریم کورٹ سے فیصلے ریکارڈ پر لانے کی استدعا کر دی اور کہا کہ 20 ملزمان کی حد تک جو فیصلے سنائے گئے ریکارڈ پر لائے جائیں۔ جس پر جسٹس شاہد وحید نے کہا کہ ہم ان سے فیصلوں کی نقول مانگ لیتے ہیں، ہمیں پتہ تو چلے ٹرائل میں کیا طریقہ کار اپنایا گیا۔ سپریم کورٹ نے ملٹری کورٹس کے فیصلوں کی نقول طلب کر لیں۔

بعدازں سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل کالعدم قرار دینے کیخلاف اپیل پر 9 رکنی یا مزید لارجر بنچ کیلئے دائر درخواستیں منظور کرتے ہوئے بنچ کی ازسر نو تشکیل کیلئے معاملہ ججز کمیٹی کو بھجوا دیا۔

Share With:
Rate This Article