HomeGazaسلامتی کونسل: غزہ میں جنگ بندی کیلئے نئی قرارداد پر ووٹنگ پھر مؤخر

سلامتی کونسل: غزہ میں جنگ بندی کیلئے نئی قرارداد پر ووٹنگ پھر مؤخر

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی پر بحث کی جا رہی ہے/ فائل فوٹو

سلامتی کونسل: غزہ میں جنگ بندی کیلئے نئی قرارداد پر ووٹنگ پھر مؤخر

نیویارک: (سنو نیوز) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے نئی قرارداد پر ووٹنگ ایک مرتبہ پھر مؤخر کر دی ہے۔

قراردار پر ووٹنگ پیر کے لیے طے تھی جو پھر منگل اور اس کے بدھ تک کے لیے مؤخر کر دی گئی، تاہم یوکیڈور کے اقوام متحدہ میں سفیر کا کہنا ہے کہ آج ووٹنگ متوقع ہے۔

قرار داد کے ابتدائی مسودے میں ’تنازعے کے فوری اور پائیدار خاتمے‘ کا مطالبہ کیا تھا جس کو اعتراض کے بعد تبدیل کر کے تنازع فوری ’معطل‘ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ ’محفوظ اور بغیر رکاوٹ کے انسانی رسائی دی جائے اور تنازعے کے پائیدار خاتمے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔‘

قرارداد میں سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ جلد از جلد ایسا طریقہ کار طے کریں جس کے تحت غزہ میں جانے والی ساری امداد کا اقوام متحدہ خصوصی طور پر معائنہ کرے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی حکومت قرارد داد کے مسودے میں تبدیلیاں کروانا چاہتی ہے جن میں سے ایک غزہ میں داخل ہونے والے ٹرکوں کے معائنے کی ذمہ داری اقوام متحدہ کو سونپنا ہے تاکہ ان میں امدادی سامان کی موجودگی کو یقینی بنایا جا سکے، تاہم اسرائیل نے اس کی مخالفت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

غزہ میں اسرائیلی حملے: شہدا کی تعداد 20 ہزار کے قریب پہنچ گئی

متحدہ عرب امارات کی سفیر لانا نسیبہ کا کہنا ہے کہ قرارداد کے مسودے پر اتفاق رائے کے لیے اعلیٰ سطح کے مذاکرات جاری ہیں۔

سلامتی کونسل کے پندرہ ارکان کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے موقع پر لانا نسیبہ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر ایک ایسا معاہدہ دیکھنا چاہتا ہے جو مؤثر بھی ہو اور جس پر عمل درآمد بھی ہو سکے۔ ہمارے خیال میں اگر سفارت کاری کو مزید جگہ دی جائے تو مثبت نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔

ایک امریکی عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن مصری اور اماراتی ہم منصبوں سے بات چیت کریں گے تاکہ کسی اتفاق رائے پر پہنچا جا سکے۔

سفیر لانا نسیبہ کا کہنا ہے کہ امارات پرامید ہے کہ اگر آج تک مذاکرات کسی نتیجے تک نہ پہنچ سکے تو پھر ہم کونسل میں آگے بڑھنے کا جائزہ لیں گے تاکہ قرار داد پر ووٹ کر سکیں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ غزہ کو ’انسانی تباہی‘ کا سامنا ہے اور انسانی امدادی نظام کی تباہی سے ’عوامی نظم و نسق بالکل ختم ہو جائے گا اور بڑی تعداد میں نقل مکانی سے مصر پر دباؤ بہت زیادہ بڑھ جائے گا۔‘

گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک نے رپورٹ کیا تھا کہ غزہ کے 56 فیصد گھر ’شدید بھوک‘ کا شکار ہیں۔

Share With:
Rate This Article