Homeتازہ ترینانڈیا میں غیر شادی شدہ افراد کو پنشن دینے کا اعلان

انڈیا میں غیر شادی شدہ افراد کو پنشن دینے کا اعلان

Unmarried in Haryana likely to get pension, Khattar govt plans scheme soon

انڈیا میں غیر شادی شدہ افراد کو پنشن دینے کا اعلان

کیا آپ غیر شادی شدہ ہیں؟ کیا آپ کی عمر 45 سال سے زیادہ ہے؟ کیا آپ انڈین ریاست ہریانہ کے رہنے والے ہیں؟ اگر ان تین سوالوں کا جواب ‘ہاں’ میں ہے تو آپ بھی بڑھاپے اور بیوہ پنشن کی طرح غیر شادی شدہ پنشن کے حقدار ہوں گے۔

انڈین میڈیا کے مطابق یہی نہیں، ہریانہ حکومت نے ان مردوں کو بھی پنشن دینے کا اعلان کیا ہے جن کی بیوی فوت ہو گئی ہے۔ ہریانہ حکومت ہر استفادہ کنندہ کو 2,750 روپے ادا کرے گی، لیکن یہ رقم حاصل کرنے کے لیے، کچھ بنیادی شرائط ہیں جو اس شخص کو پوری کرنی ہوں گی۔

ہریانہ پہلی ریاست ہے جس نے اس طرح کی پنشن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ریاست کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر اور وزیر داخلہ انل وج خود غیر شادی شدہ ہیں۔ یہ صرف اعلان نہیں کیونکہ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے مستحقین کو پنشن دینے کی پوری تیاری کر لی ہے۔

6 جولائی کو کرنال ضلع میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ، سی ایم منوہر لال کھٹر نے کہا،”جو غیر شادی شدہ ہیں، چاہے وہ مرد ہو یا عورت اور ان کی عمر 45 سے 60 سال کے درمیان ہے، ہر ماہ 2,750 روپے کے حقدار ہوں گے۔ بشرطیکہ اس کی سالانہ آمدنی صرف 1 لاکھ 80 ہزار روپے تک ہو۔

انہوں نے کہا، “دوسری قسم میں وہ شخص جس کی بیوی فوت ہو جائے اور اس کی سالانہ آمدنی تین لاکھ روپے تک ہو اور اس کی عمر 40 سے 60 سال ہو، اسے فی الحال 2750 روپے پنشن ملے گی۔ ایک سوال کے جواب میں، سی ایم کھٹر نے کہا کہ یہ پنشن کے اعلان کے ساتھ نافذ العمل ہوچکا ہے اور یکم جولائی کی تاریخ سے ہی مستحقین کو ادائیگی کی جائے گی۔

ہریانہ حکومت ہر گھر کے لیے ‘پریوار پہچن پترا’ (پی پی پی) بنا رہی ہے۔ اس کا مقصد ہریانہ کے تمام خاندانوں کا مستند، تصدیق شدہ اور قابل اعتماد ڈیٹا تیار کرنا ہے۔ اس میں ہر خاندان کو آٹھ ہندسوں کی فیملی آئی ڈی دی جاتی ہے۔ اس کی مدد سے ہریانہ حکومت نے پتہ لگایا ہے کہ ریاست میں کتنے غیر شادی شدہ افراد کی عمر 45 سال سے زیادہ ہے اور کتنے رنڈوے ہیں جن کی عمر 40 سال سے زیادہ ہے۔

ہریانہ کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں ایسے غیر شادی شدہ لوگوں کی تعداد 65 ہزار ہے اور بیوہ کی تعداد 5,687 ہے۔ ان کے مطابق اس پنشن سکیم پر ہر ماہ تقریباً 20 کروڑ روپے اور سالانہ 240 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ہریانہ میں لڑکیوں کی کمی ہے جس کی وجہ سے نوجوان شادی کے بغیر ہی رہ جاتے ہیں۔2011 ء کی مردم شماری کے مطابق ہریانہ میں 1000 لڑکوں پر 877 لڑکیاں ہیں۔ جبکہ ملک کی اوسط 943 لڑکیاں فی 1000 لڑکوں پر ہے۔ انڈین وزیر اعظم نریندر مودی نے ہریانہ سے ہی بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ مہم کی شروعات کی تھی۔

تاہم گذشتہ چند برسوں میں ریاستی حکومت نے اس سمت میں کئی قدم اٹھائے ہیں۔ ریاستی حکومت کے مطابق اب فی 1000 لڑکوں پر لڑکیوں کی تعداد 877 سے بڑھ کر 923 ہو گئی ہے۔ شادی کے پیچھے صرف جنسی تناسب ہی نہیں بلکہ بے روزگاری بھی ایک بڑی وجہ ہے۔

سنٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی کے دسمبر 2022 ء کے اعدادوشمار کے مطابق، ہریانہ بے روزگاری کی شرح کے لحاظ سے ملک میں پہلے نمبر پر ہے۔ یہاں بے روزگاری کی شرح 37.4 فیصد ہے۔ اس کے بعد راجستھان، مقبوضہ جموں کشمیر اور بہار کا نمبر آتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈین ریاست ہریانہ میں لوگ پڑھے لکھے ہیں لیکن ان میں ہنر کی کمی ہے جس کی وجہ سے بیروزگاری زیادہ ہے اور اسی وجہ سے انہیں شادی کے دوران مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ہریانہ حکومت لوگوں کو روزگار فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے اور اب اس سے توجہ ہٹانے کے لیے غیر شادی شدہ اور رنڈوں کو 2,750 روپے کھلونا پنشن دے رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت روٹی کا ٹکڑا دے رہی ہے لیکن پیٹ نہیں بھر رہی۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ بیماری کی جڑ پر کام کرے۔

ایک اندازے کے مطابق ہریانہ حکومت کا سالانہ بجٹ تقریباً 1 لاکھ 80 ہزار کروڑ روپے ہے اور ریاست پر تقریباً 2.5 لاکھ کروڑ روپے کا قرض ہے ۔ جب منوہر لال کھٹر سال 2014 ء میں وزیر اعلیٰ بنے تو ریاست پر تقریباً 60 ہزار کروڑ روپے کا قرض تھا جو آج بڑھ کر تقریباً 2.5 لاکھ کروڑ ہو گیا ہے۔

ہریانہ ہندوستان کی ان ریاستوں میں سے ایک ہے جو ملک میں سب سے زیادہ پنشن دیتی ہے۔ یہ 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لیے 2750، بیوہ خواتین کے لیے 2250 اور معذور پنشن کے طور پر 1800 روپے ہے۔

ہریانہ میں بڑھاپے کے پنشنرز کی تعداد تقریباً 17 لاکھ ہے، جس پر ریاستی حکومت 5,159 کروڑ روپے خرچ کرتی ہے، جب کہ بیوہ پنشن حاصل کرنے والی خواتین کی تعداد تقریباً 7 لاکھ ہے، جس پر سالانہ 2200 کروڑ روپے خرچ ہوتے ہیں۔

معذور پنشنرز کی تعداد تقریباً 1 لاکھ 78 ہزار ہے، جس کے لیے ریاستی حکومت 520 کروڑ ادا کرتی ہے۔ اور اب ریاستی حکومت غیر شادی شدہ اوررنڈوا پنشن پر سالانہ 240 کروڑ روپے خرچ کرنے جا رہی ہے۔

Share With:
Rate This Article