Homeتازہ ترینموبائل کی روشنی میں آپریشن: ماں اوربچہ زندگی کی بازی ہارگئے

موبائل کی روشنی میں آپریشن: ماں اوربچہ زندگی کی بازی ہارگئے

Operation-Under-Torch

موبائل کی روشنی میں آپریشن: ماں اوربچہ زندگی کی بازی ہارگئے

لاہور: (ویب ڈیسک) انڈیا کے شہر ممبئی کے سرکاری اسپتال میں ڈاکٹروں اور عملے کی غفلت کے بعد بجلی نہ ہونے کے باعث موبائل ٹارچ کی روشنی میں آپریشن کے دوران حاملہ خاتون اور نوزائیڈ بچہ دونوں کی موت ہوگئی ہے۔

واقعے سے خاتون کے لواحقین صدمے کی حالات میں مبتلا ہیں، لواحقین نئے آنے والے بچے کی آمد کے منتظر تھے اور انتہائئی پرجوش تھے لیکن لواحقین کی تمام تر خوشیاں ایک دم غمی میں بدل گئیں۔

خسروالدین، بچے کے والد نے میڈیا کو بتایا ہے کہ جب بچے کا چہرہ دیکھایا اسپتال والوں نے تو انہوں نے بتایا کہ آپ کی بیوی بلکل ٹھیک ٹھاک ہے، ہمیں امید دلائی گئی کہ بچہ اور ماں دونوں ٹھیک ہے، صاف ستھرائی کے بعد بچہ ہمارے حوالے کردیا جائے گیا لیکن تھوڑی دیر بعد اسپتال کا عملہ واپس آیا اور بتایا کہ بچہ مرگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ڈاکٹر کی مبینہ غلطی سے 7 سالہ بچہ جاں بحق، ورثا کا الزام

آپریشن کے دوران خاتون بھی جانبر نہ ہوسکی، مرنے والی خاتون کی ساس نے میڈیا کو تبایا کہ جب ہماری بچی کو آپریشن تھیٹر لے کر جایا گیا تو اچانک سے اسپتال کی بجلی چلی گئی، آپریشن تھیٹر والوں نے موبائل ٹارچ کی روشنی میں آپریشن شروع کیا جس کے باعث میری بہو اور پوتے کی موت ہوگئی، ہمیں اسپتال والوں نے غلط بتایا کہ بچہ اور اسکی ماں ٹھیک ہیں لیکن دونوں کی موت ہوگئی۔

زچگی کے دوران وفات پانے والی شاہدون انصاری کو 29 اپریل کی صبح سشما سوراج میٹرنٹی اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا، وہاں کے ڈاکٹرز نے ان کے ابتدائی معائنے کے بعد بتایا کہ زچگی معمول کے مطابق ہوگی یعنی ڈیلیوری نارمل ہوگی لیکن بعد میں انہوں نے آپریشن کا فیصلہ کیا۔

وفات پانے والے ماں اور بچے کے اہلخانہ کے مطابق شدید درد کے باعث دوبارہ اسپتال گئے تو ڈاکٹرز نے فورا سے سی سیکشن ڈیلیوری کا مشورہ دیا جس کے بعد خاتون کو آپریشن تھیٹر لے گئے اور آپریشن کے دوران ماں اور بچے دونوں کی موت ہوگئی۔

India Girl Died During Operation

India Girl Died During Operation

خاتون کی رشتہ دار نے بتایا کہ اسپتال کے مناظر دیکھ کرہمارے آنسو نہیں تھم رہے، اسپتال میں نہ کوئی وہیل چیئر تھی اور نہ ہی کوئی اسٹریچر۔ خاتون کی رشتہ دار نے بتایا ہے کہ ہم اسے کپڑے پر ڈال کر آپریشن تھیٹر تک لے کر گئے تھے اور جب آپریشن ٹھیٹر پہنچے تو اسپتال کی بجلی بند ہوگئی۔

خاتون کی رشتہ دار نے مزید انکشاف کیا ہے کہ شاہدون بہت زیادہ تکلیف سے گزر رہی تھی، میں نے اسے تسلی دینے کی بہت کوشش کی۔ بچے کی پیدائش کے بعد والد کو بلایا گیا اور ہمیں بتایا گیا کہ اس کے منہ میں کچرا چلا گیا ہے اور وہ اسے صاف کر رہے ہیں۔

کچھ دیر بعد ڈاکٹر باہر آئے اور بتایا کہ بچہ مر چکا ہے، انھوں نے بتایا کہ ماں کو دوسرے اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ ان کے پاس ایمبولینس میں مریض کو منتقل کرنے کے لیے عملہ بھی نہیں تھا۔ ہم نے خود اسے پکڑا اور ایمبولینس میں ڈالا۔ اسپتال والوں کے پاس آکسیجن کی سہولت بھی نہیں تھی۔

خاتون کی رشتہ دار نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے اسے دوسرے اسپتال منتقل کیا لیکن وہ وہاں پہنچے سے پہلے ہی فوت ہوگئی تھی، لواحقین نے بتایا کہ ہم خوش خبری سننے کے لیے اسپتال گئے تھے لیکن ڈاکٹروں نے ہمیں بہت درد کے ساتھ چھوڑ دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

مریض کو 217 بار کووِڈ ویکسین دینے کا ریکارڈ

واقعے کی تحقیقاتی کمیٹی

اس معاملے میں ممبئی میونسپل کارپوریشن نے دس ڈاکٹروں پر مشتمل ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے جو پورے واقعے کی انکوائری کرے گی۔

میونسپل کارپوریشن کے میڈیکل ڈیپارٹمنٹ کی ایگزیکٹیو ہیلتھ آفیسر دکشا شاہ نے بی بی سی کو بتایا کہ کمیٹی ایک ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی اور قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

دکشا شاہ نے بتایا کہ’ ہسپتال میں جنریٹر تھا، لیکن اس دن پورے علاقے میں لمبے عرصے کے لیے بجلی چلی گئی۔

میڈیکل ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر اویناش ویدانڈے نے کہا کہ مکمل رپورٹ آنے کے بعد ہی ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

Share With:
Rate This Article