Homeتازہ ترینکس وٹامن کی زیادہ مقدار جگر کو خراب کر دیتی ہے؟

کس وٹامن کی زیادہ مقدار جگر کو خراب کر دیتی ہے؟

liver function

کس وٹامن کی زیادہ مقدار جگر کو خراب کر دیتی ہے؟

لاہور: (ویب ڈیسک) الکحل جگر کے نقصان کا ایک عام سبب سمجھا جاتا ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ شراب کےبغیر بھی جگر کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اگر آپ نہیں جانتے تو آئیے آج آپ کو ایک ایسے وٹامن کے بارے میں بتاتے ہیں جس کی زیادہ مقدار جگر کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

جگر جسم کے اہم حصوں میں سے ایک ہے۔ یہ کھانے کو ہضم کرنے، جسم سے زہریلے مادوں کو نکالنے اور خون کے بہاؤ کو برقرار رکھنے کے عمل میں مدد کرتا ہے۔ ایسی حالت میں اس کا نقصان جسم کے لیے بہت خطرناک ثابت ہوتا ہے۔

تاہم اگر نقصان کم ہو تو اسے ایک ہفتے یا مہینے میں علاج کی مدد سے ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔ لیکن نقصان کی صورت میں متبادل کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوتا۔ ایسی صورتحال میں ان چیزوں سے بچنا ضروری ہے جو جگر کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ اس میں کھانے کی خراب عادات، الکحل کا استعمال اور وٹامن بی 3 کی زیادہ مقدار شامل ہے۔

وٹامن بی 3 کیا ہے؟

طبی ماہرین کے مطابق ، Niacin، جسے وٹامن B3 کہا جاتا ہے، آپ کے جسم کی طرف سے خوراک کو توانائی میں تبدیل کرنے کے لیے بنایا اور استعمال کیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ یہ اعصابی نظام، نظام ہاضمہ اور جلد کو صحت مند رکھنے میں مدد کرتا ہے۔

روزانہ کتنی مقدار میں B3 کی ضرورت ہوتی ہے؟

19 سال سے زیادہ عمر کے مردوں کو 16mg اور خواتین کو 14mg B3 کی ضرورت ہوتی ہے۔ جبکہ حاملہ خواتین کو 18 ملی گرام نیاسین اور دودھ پلانے والی خواتین کو 17 ملی گرام نیاسین کی ضرورت ہوتی ہے۔

B3 کی زیادہ مقدار کا امکان کب ہے؟

B3 کے قدرتی ذرائع جیسے خمیر، دودھ، گوشت، ٹارٹیلس اور اناج اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ جسم میں B3 کی مقدار کبھی بھی ضرورت سے زیادہ نہ ہو۔ لیکن اگر آپ ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر اس کا سپلیمنٹ لے رہے ہیں تو اس کی زیادہ مقدار کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

جسم میں اضافی B3 کی علامات

چکر آنا

جلد کی لالی

تیز دل کی دھڑکن

جسم پر خارش

متلی اور قے

پیٹ کا درد

اسہال

اگر آپ کے جگر پر خطرہ منڈلا رہا ہے تو اس کو پہچاننے کا طریقہ یہ ہے:

جگر کی صحت کو جانچنے کے لیے، آپ ہر 6 ماہ بعد لیور فنکشن پینل ٹیسٹ کروا سکتے ہیں۔ اس میں آپ جگر سے متعلق ہر مسئلہ کے بارے میں آسانی سے جان سکتے ہیں۔

آپ کی صحت کیسی رہے گی اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ گھر میں کس قسم کا کوکنگ آئل استعمال کیا جا رہا ہے۔ پاکستان میں تیل والا کھانا کھانے کا رجحان بہت زیادہ ہے جس کی وجہ سے رگوں میں خراب کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس سے پہلے بلڈ پریشر بڑھتا ہے اور پھر کسی کو بھی ہارٹ اٹیک کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے آپ کو صحت مند آپشنز کا انتخاب کرنے کی ضرورت ہے۔

Share With:
Rate This Article