Homeپاکستانبشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کا معاملہ، فیصلہ محفوظ کر لیا گیا

بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کا معاملہ، فیصلہ محفوظ کر لیا گیا

بانی تحریک انصاف عمران خان کے اہلیہ بشریٰ بی بی / فائل فوٹو

بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کا معاملہ، فیصلہ محفوظ کر لیا گیا

اسلام آباد: (سنو نیوز) بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی کہ انہیں بنی گالہ کی بجائے اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست دوبارہ بحال

بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان ریاض گل نے عدالت کو بتایا کہ سب جیل کا آرڈر چیف کمشنر آفس نے جاری کیا اور اسی وقت ہی بشریٰ بی بی کی منتقلی بھی ہوگئی، انہوں نے مزید بتایا کہ پریزن ایکٹ کے تحت بنی گالہ گھر کو سب جیل کا درجہ دیا گیا۔

وکیل عثمان ریاض نے عدالت کو مزید بتایا کہ بشریٰ بی بی ٹرائل کورٹ کے آرڈر کے مطابق اڈیالہ جیل گئیں جو سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو بھیجا گیا تھا، بعد میں وزارت داخلہ کے حکم پر چیف کمشنر نے منتقلی کا غیر قانونی نوٹیفکیشن جاری کیا۔

وکیل عثمان ریاض گل نے عدالت سے درخواست کی کہ قید کی جگہ کا تعین ٹرائل کورٹ نے کرنا ہوتا ہے چیف کمشنر نے نہیں اور بشریٰ بی بی کی قید کا حکم نامہ اڈیالہ جیل کا تھا نہ کہ بنی گالہ کا، اس لیے عدالت سے درخواست ہے کہ چیف کمشنر کا بنی گالہ سب جیل منتقلی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے دلائل مکمل ہونے پر بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے جو جلد سنائے جانے کی امید ہے۔

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست عدم پیروی پر خارج کر دی تھی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر سماعت کی تھی۔ بشریٰ بی بی کی جانب سے کوئی وکیل پیش نہ ہوا تھا جس کے باعث پہلے درخواست خارج کردی گئی تھی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشریٰ بی بی کے وکلا کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذاق بنایا ہوا ہے کہا بھی تھا آج سن کر اس کیس کا فیصلہ کریں گے پھر بھی نہیں آئے۔

عدالت نے اسٹیٹ کونسل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سائیڈ بھی ٹھیک کام نہیں کر رہی اور آپ بھی ٹھیک نہیں کر رہے، شعیب شاہین آئے تھے وہ بھی چلے گئے واپس نہیں آئے۔

اسٹیٹ کونسل نے عدالت کو بتایا کہ عید پر بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ملاقات کرائی ہے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ یہ وہ بھی نہیں چاہتے ہیں کہ گھر سے جیل چلی جائے، جو انہوں نے ریلیف مانگا بھی ہے پتہ نہیں وہ چاہتے بھی ہیں یا نہیں، عدالت کے ساتھ سیاست کھیل رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست خارج

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست عدم پیروی پر خارج کر دی تھی جس کو بعد میں بحال کیا گیا تھا جس پر آج فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گل عدالت پہنچے تو جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے عثمان گل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ گل صاحب آپ کی درخواست عدم پیروی پر خارج کر دی ہے، اب آپ بحالی درخواست دے سکتے ہیں۔

وکیل عثمان گل ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم پٹیشن بحالی کی درخواست ابھی تھوڑی دیر میں دے رہے ہیں، درخواست دینے کے بعد دوبارہ سے کیس شروع ہوا کہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے جس پر آج اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

Share With:
Rate This Article