Homeتازہ ترینفیس بک پر لڑکے کیساتھ تصاویر، کوہستان میں ایک اور لڑکی قتل

فیس بک پر لڑکے کیساتھ تصاویر، کوہستان میں ایک اور لڑکی قتل

فیس بک پر لڑکے کیساتھ تصاویر، کوہستان میں ایک اور لڑکی قتل

فیس بک پر لڑکے کیساتھ تصاویر، کوہستان میں ایک اور لڑکی قتل

کوہستان: (رپورٹ، فیضان حسین) خیبرپختونخوا کے ضلع کوہستان میں ایک بار پھر حوا کی بیٹی کو غیرت کے نام پر قتل کر دیا گیا۔ وجوہات فیس بک پر لڑکے کے ساتھ تصاویربتائی جا رہی ہیں۔

تفصیل کے مطابق خبریں ہیں کہ سوشل میڈیا پر مقامی لڑکوں کے ساتھ تصویریں وائرل ہونے کے بعد کوہستان میں خاندانی جرگے کے حکم پر ایک نوجوان لڑکی کو قتل کر دیا گیا ہے۔لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے قریبی صحت کے مرکز میں منتقل کیا گیا تھا جبکہ لڑکی کے والد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ڈ پی او مختیار خان کے مطابق تصاویر نا صرف ایڈیٹ کی گئیں بلکہ انہیں فیک اکائونٹ سے اپلوڈ کیا گیا جو کہ بعد ازاں وائرل ہوگئیں۔ واقعے کے بعد طیش میں آ کر کوہستان کولائی پلاس کے علاقے میں قوم دیدار خیل سے تعلق رکھنے والی لڑکی کے والد نے اسے سوتے ہوئے قتل کر دیا۔

پولیس کے مطابق تصاویر میں نظر آنے والے لڑکے انتقامی کارروائیوں کے خوف سے روپوش ہو گئے ہیں۔ مجرموں کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 109 (جرم میں اکسانا)، 302 (قتل عمد یا پہلے سے سوچے سمجھے قتل کی سزا) اور 311 (قصاص کی چھوٹ کے بعد سزا) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

دوسری جانب آر پی او ہزارہ اعجاز خان کے مطابق اسی طرح فیک اکائونٹ کا ایک واقعہ رونما ہوا جس میں ایک اور لڑکی کی تصویر کو شئیر کیا گیا ۔ پولیس نے حفظ ما تقدم کے تحت لڑکی کو اپنی تحویل میں لیتے ہوئے مقامی عدالت میں پیش کیا۔ ہزارہ سینئر سول جج کی عدالت نے تمام خاندان سے بیان حلفی لیکر اسے اس کے خاندان والوں کے ساتھ گھر بھیج دیا ہے۔

کوہستان میں مبینہ طور پر جرگے کی ایما پر لڑکی کے قتل کا واقعے پر نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے واقعے کا سخت نوٹس لے لیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم سے رابطہ کرکے واقعے کی فوری انکوائری کے لئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی اور کہا کہ مبینہ واقعے کی فوری انکوائری کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔

وزیراعلی ٰ نے انسپکٹر جنرل پولیس کو واقعے میں ملوث تمام افراد کی فوری گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کسی کو بھی قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ قانون اور انصاف کی بالادستی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

انہوں نے ہدایات جاری کیں کہ مقتولہ لڑکی کی ساتھی کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کے لئے بھی تمام ضروری اقدامات یقینی بنائے جائیں۔ خیال رہے کہ2012 ء میں بھی کوہستان کے علاقے غدر پلاس میں شادی کے موقع پر5 لڑکیوں کو اس لیے قتل کیا گیا کیونکہ لڑکیاں اپنے بھائی اور کزن کا ڈانس دیکھتے ہوئے تالیاں بجا رہی تھیں۔

Share With:
Rate This Article