Homeپاکستانعدالتیںبانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو سزا سنانے والے جج سے متعلق بڑا فیصلہ

بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو سزا سنانے والے جج سے متعلق بڑا فیصلہ

بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو سزا سنانے والے جج سے متعلق بڑا فیصلہ

بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو سزا سنانے والے جج سے متعلق بڑا فیصلہ

راولپنڈی :(سنونیوز)سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو سزا سنانے والے جج سے متعلق بڑا فیصلہ ،اسلام آباد ہائیکورٹ کا جج ابولحسنات ذوالقرنین کو اپنے متعلقہ ڈیپارٹمنٹ میں واپس بھیجنے کا فیصلہ۔

زرائع کے مطابق خصوصی عدالتوں کے انسپکشن جج جسٹس محسن اختر کیانی نے چیف جسٹس کو سفارش کردی ، جج ابولحسنات ذوالقرنین کی خدمات لاہور ہائیکورٹ کو واپس کی جائیں ۔

سائفرکیس میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان پر الزام تھا کہ انہوں نے سات مارچ 2022 کو واشنگٹن ڈی سی سے موصول ہونے والے سائفر کو قومی سلامتی کا خیال کیے بغیر ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کیا تھا۔

اس الزام کی بنیاد پر 15 اگست 2023 کو عمران خان کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کا باقاعدہ مقدمہ درج کیا گیا۔

پی ٹی آئی کا مؤقف رہا ہے کہ سائفر بھیجنے کا مقصد عمران خان کی حکومت کو ہٹانا تھا۔

اس کیس کی سماعت کے لیے خصوصی عدالت قائم کی گئی اور وزارتِ قانون کی طرف سے عمران خان کے جیل ٹرائل کے لیے نوٹی فکیشن بھی جاری کیا گیا۔

خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے 29 اگست کو پہلی مرتبہ سائفر کیس کی سماعت کی تھی۔

29 اگست 2023 کو سائفر کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے لیکن وہ گرفتاری سے قبل توشہ خانہ کیس میں سزا یافتہ ہونے پر اٹک جیل میں زیر حراست تھے۔

ان سے اٹک جیل میں ہی سائفر کیس کی تفتیش کی گئی اور ابتدائی طور پر خصوصی عدالت اٹک جیل میں جا کر سماعت کرتی رہی۔ توشہ خانہ میں سزا معطلی کے باوجود سائفر کی وجہ سے وہ اٹک جیل میں ہی رہے۔

عمران خان کی درخواست پر بعد ازاں انہیں اٹک جیل سے اڈیالہ منتقل کیا گیا اور خصوصی عدالت اڈیالہ جیل جا کر سماعت کرتی رہی۔

یہ بھی پڑھیں:

عدت میں نکاح کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کو ریلیف نہ مل سکا

Share With:
Rate This Article