Homeصحتسحری کے دوران کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے

سحری کے دوران کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے

سحری کے دوران کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے

سحری کے دوران کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے

لاہور:(ویب ڈیسک )رمضان المبارک میں ایک طرف جہاں افطار ضروری ہے وہی سحری کا بھی اہتمام لازم و ملزم ہے ،افطار کے ساتھ ساتھ سحری میں بھی کچھ احتیاط ہوتی ہے جس پر عمل کرکے پورا دن تندرست و توانا رکھاجاسکتا ہے۔

سحری کے دوران مناسب پانی کا استعمال دن بھر روزے دار کے جسم کو توانا رکھنے کیلئےلازم وملزوم ہے، متعدداسٹڈیز میں یہ بات سامنے آئی ہےکہ کم از کم 2 لیٹر پانی گرمیوں کے روزوں کے دوران جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے میں مددگار ہوتا ہے۔

سحری کرتے ہوئے روزے دار کو چاہیے کہ وہ ایک ساتھ مطلوبہ پانی نہ پئیے بلکہ آہستہ آہستہ وقفے کیساتھ پئیں، اس کے علاوہ سحری کے دوران پانی پر ہی منحصر نہ رہیں بلکہ پانی سے بھرپور غذائیں مثلاً کھیرا، ٹماٹر کا سلاد، اور رس بھرے پھل جیسے تربوز، کینو، کیوی بھی روزے دار کے جسم کو دن بھر ہائیڈریٹ رکھنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔

سحری میں کیا کھانا چاہیے یہ ایک بنیادی سوا ل ہے کیونکہ افطار تک آپ کو سحری کے سہارے رہنا ہوتا ہے، اگر آپ یہ سوچ کر سحری میں زیادہ کھانا کھاتے ہیں کہ دن بھر آپ کا پیٹ بھرا رہے گا تو آپ غلط ہیں۔

ماہرین یہ مشورہ دیتے ہیں کہ سحری میں روزے دار ایسی غذاؤں کا استعمال کریں جن میں فائبر کی مقدار زیادہ ہو تاکہ یہ غذائیں آپ کو دن بھر توانائی بخشیں، مثلاً سحری کے اختتام پر ایک چائے کا چمچ دہی معدے کو ٹھنڈا رکھتا اور تیزابیت روکنے میں مدد دیتا ہے۔

رمضان المبارک میں صحت مند رہنے کے لیے مناسب نیند لینا اہم پہلوؤں میں سے ایک ہے، اگر آپ بھی سحری تک جاگتے ہیں تو اپنی اس عادت کو ترک کردیں ۔ رمضان کے دوران فجر کی نماز سےتقریبا 40 سے 50 منٹ پہلے اٹھنے کو یقینی بنائیں تاکہ سحری کھانے کے بعد غذاؤں کو ہضم ہونے کیلئے بھی وقت دے سکیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی جسم کو صبح کے وقت کھایا گیا پہلا کھانا ہضم کرنے میں وقت درکار ہوتا ہے، اگر آپ سحری کے آخری 5 سے 10 منٹوں کے دوران غذائیں لیتے ہیں تو یہ غذائیں ہضم نہیں ہوپاتیں لہٰذا اس عادت سے پرہیز کریں۔

سحری کے کھانوں میں مصالحہ، نمک اور چینی کم سے کم رکھنے سے پیاس کم لگتی ہے، غذاؤں میں موجود سوڈیم پورے جسم میں پانی کے توازن میں مددگار ہے لیکن جب آپ نمکین کھانے استعمال کرتے ہیں تو جسم کے خلیات سے پانی کا اخراج ہوتا ہے جس سے پیاس لگتی ہے۔

Share With:
Rate This Article