Homeتازہ ترینجمہوریت کو ٹرمپ کی صورت میں سب سے بڑا خطرہ ہے: جو بائیڈن

جمہوریت کو ٹرمپ کی صورت میں سب سے بڑا خطرہ ہے: جو بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن/ فائل فوٹو

جمہوریت کو ٹرمپ کی صورت میں سب سے بڑا خطرہ ہے: جو بائیڈن

واشنگٹن: (سنو نیوز) امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ہماری جمہوریت کو ٹرمپ کی صورت سب سے بڑا خطرہ لاحق ہے۔ اس میں اگر ہم ہار گئے تو ہم سب کچھ کھو دیں گے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے ملواکی پہنچنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں چاہوں کہ عدالت اس کا فیصلہ خود کرے۔ لیکن انہوں (ٹرمپ) نے یقینی طور پر بغاوت کی حمایت کی ہے، اس بارے میں کوئی سوال نہیں، بالکل بھی نہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح طور پر بغاوت کی حمایت کی تھی۔

جو بائیڈن نے یہ بات اس وقت کہی جب کولوراڈو کی اعلیٰ عدالت نے ڈونلڈ ٹرمپ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی عائد کر دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ازخود واضح ہے۔ آپ نے یہ سب کچھ دیکھا ہے۔ امریکی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ معاملہ عدالتوں میں ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف متعدد قانونی مقدمات پر براہ راست تبصرہ بھی کیا ہے۔

امریکی صدر نے ٹرمپ کو 6 جنوری 2021 کو ہونے والے کیپٹل ہل پر ریپبلکن کے حامیوں کے حملے کے بارے میں کہا کہ ٹرمپ نے وہاں بیٹھے ہوئے، ٹی وی پر اسے ہوتے ہوئے دیکھا، یہ(ٹرمپ) ایک ایسے سابق صدر ہیں جو دراصل ہم وطن امریکیوں کے خلاف تشدد کی مذمت اور حوصلہ افزائی کرتے ہیں، یہ قابل نفرت ہے۔

یہ بھی پڑھیں

ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی الیکشن کیلئے نا اہل قرار

دوسری جانب سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مہم چلانے والی ٹیم نے کہا ہے کہ وہ کولوراڈو کے فیصلے کے خلاف امریکی سپریم کورٹ میں اپیل کرے گی۔

امریکی آئین کی 14ویں ترمیم کو کامیابی کے ساتھ نافذ کرنے کے لیے ملک بھر میں متعدد قانونی کارروائیوں میں سے یہ پہلا اقدام ہے، جو ملک کی حفاظت کے لیے حلف اٹھانے والے کسی بھی شخص کو دوبارہ عہدہ حاصل سے روکتا ہے جو بعد میں بغاوت میں ملوث ہوتا ہے۔

یاد رہے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف اعلٰی عدالت کے اس فیصلے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ ریاست کولوراڈو میں صدارتی انتخابات میں حصہ نہیں لے سکیں گے جبکہ امریکہ کی سپریم کورٹ میں بھی یہ معاملہ اٹھائے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ امریکہ کے آئین کے مطابق ’بغاوت یا غداری‘ کا مرتکب شخص صدارتی منصب پر فائز نہیں ہو سکتا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ امریکی حکومت کے خلاف تشدد پر اکسانے میں کردار ادا کرنے پر امریکہ کا آئین ریپلکن امیدوار کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکتا ہے۔

فیصلے میں اکثریتی ججز نے لکھا کہ ہم آسانی سے اس نتیجے پر نہیں پہنچے۔ ہم ان بھاری سوالوں سے واقف ہیں جن کا اب ہمیں سامنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہمیں اپنے اس فرض کا بھی احساس ہے کہ بغیر کسی خوف یا کسی کا احسان لیے قانون کا اطلاق کروائیں۔ اور عوامی ردعمل سے اثرانداز ہوئے بغیر وہ فیصلے کریں جو قانون کی روشنی میں درست ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم نے عدالتی فیصلے کو ’ناقص‘ اور ’غیرجمہوری‘ قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

عدالتی فیصلے کا اطلاق اگرچہ ریاست کولوراڈو میں 5 مارچ کو ریپبلکن جماعت کے پرائمری مقابلوں پر ہوگا جب ریپبلکن ووٹرز صدر کے لیے اپنے پسندیدہ امیدوار کا انتخاب کریں گے، تاہم اس کا اثر 5 نومبر کو ہونے والے عام انتخابات پر بھی پڑے گا۔

Share With:
Rate This Article