Homeتازہ ترینایران میں خواتین کے لباس سے متعلق بل منظور، 10 سال قید کی سزا

ایران میں خواتین کے لباس سے متعلق بل منظور، 10 سال قید کی سزا

ایران میں خواتین کے لباس سے متعلق بل منظور، 10 سال قید کی سزا

ایران میں خواتین کے لباس سے متعلق بل منظور، 10 سال قید کی سزا

تہران: (سنو نیوز) ایران کی پارلیمنٹ نے ایک متنازع بل منظور کیا ہے جس کے تحت ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی کرنے والی لڑکیوں اور خواتین کو زیادہ سے زیادہ 10 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

گارڈین کونسل سے منظوری کے بعد ہی یہ بل قانون بن جائے گا۔ گذشتہ سال ایران میں 22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ملک گیر احتجاج شروع ہوا تھا۔ مہسا کو حجاب پہننے کے اصول کی خلاف ورزی کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا، جس کے دوران اس کی موت ہو گئی تھی۔

اس احتجاج کے دوران خواتین نے سر پر اسکارف جلائے اور انہیں ہوا میں لہرایا۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک میں ایسی خواتین اور لڑکیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جو اب حجاب نہیں پہنتی ہیں۔ اس وقت اگر لڑکیاں یا خواتین ڈریس کوڈ پر عمل نہیں کرتیں تو انہیں 10 دن سے دو ماہ تک جیل ہو سکتی ہے۔

بدھ کو ارکان پارلیمنٹ نے ‘حجاب اور عفت بل’ بل پاس کیا۔ اگر یہ بل قانون بن جاتا ہے تو اس کی خلاف ورزی کرنے والی لڑکیوں اور خواتین کو 5 سے 10 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

عفت و حجاب بل 72 آرٹیکلز اور پانچ ابواب پر مشتمل ہے۔اس قانون کی موثر تاریخ سے اس کے آزمائشی نفاذ کی مدت تین سال ہے۔سرکاری اداروں اور وزارتوں کو ان لوگوں کو ملازمت دینے سے منع کیا گیا ہے۔

یہاں تک کہ اگر کوئی “حجاب کی توہین یا مذاق اڑائے” تو اس پر 360 ملین ریال تک جرمانہ عائد کیا جائے گا اور دو سال کے لیے ملک چھوڑنے پر پابندی عائد کی جائے گی۔ سماجی شہرت یا اثر و رسوخ رکھنے والے شخص کے لیے سزائیں زیادہ سخت ہیں۔

Share With:
Rate This Article