Homeتازہ ترینمسواک کا استعمال کس قدر فائدہ مند؟

مسواک کا استعمال کس قدر فائدہ مند؟

مسواک کا استعمال کس قدر فائدہ مند؟

مسواک کا استعمال کس قدر فائدہ مند؟

لاہور:(ویب ڈیسک )رمضان المبارک میں دیگر چیزوں کی طرح مسواک کا استعمال بھی بڑھ جاتا ہے جو منہ کی تازگی برقرار رکھنے اور دانتوں کی صحت کے لیےفائدہ مند رہتا ہے،تاہم مسواک کے استعمال کے بہت سے ایسے فائدے ہیں جن سے ہم لا علم ہیں۔

ماہرین کے مطابق صبح سے شام تک روزے کی حالت میں رہنے سے منہ میں لعاب کم پیدا ہوتا ہے جس کا بہترین متبادل مسواک ہے، سانس کی بودور کرنےاور مسکراہٹیں بکھیرنے کے لیے مسواک حیرت انگیز کام کرتی ہے۔

مسواک جسے عام طور پردانتوں کی صفائی کا قدرتی برش سمجھا جاتا ہے یہ کئی اعتبار سے مفید ہونے کے ساتھ ساتھ منہ میں خوشبو بھی پیدا کرتی ہے۔

ماہر دندان سازوں کے مطابق مسواک منہ کی بدبو ختم کرنے، ذائقے کی حس بہتر بنانے،دانتوں کو موتیوں کی طرح چمکدار بنانے، یادداشت تیز ، بینائی مضبوط کے ساتھ ساتھ ہاضمے میں مدد داور آواز کو بھی شفاف بناتی ہے۔

مسواک کی اہمیت اور فوائد کا ذکر متعدد احادیث میں بھی ملتا ہے۔ ’ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر میری امت پر بوجھ نہ پڑنے کا خوف نہ ہوتا تو میں انہیں ہر نماز کے وقت مسواک کرنے کا حکم دیتا۔‘ (صحیح مسلم)

عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’مسواک منہ کی صفائی اور رب کی خوشنودی کا ذریعہ ہے۔‘ (نسائی)

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعے کے دن فرمایا: ’اے امت مسلمہ! اللہ نے اس دن کو آپ کے لیے عید بنایا ہے لہٰذا غسل کریں اور مسواک کریں۔‘ (طبرانی، مجمع الزوائد)

سعودی عرب میں مسواک کا حصول عام طور پر سلواڈورہ پرسیکا ایل کے درخت جسے عربی میں ’عرق‘ کہا جاتا ہے، سے کیاجاتاہے، اس قسم کے درخت سعودی عرب کے علاوہ مسوڈان، مصر اور چاڈکے علاقوں میں بھی پائے جاتے ہیں۔

اس کے برعکس جنوبی ایشیا میں مسواک حاصل کرنے کےذرائع میں سے نیم کا درخت زیادہ مقبول ہے جبکہ زیتون کی ٹہنیوں سے بھی مسواک بنائی جاتی ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے 1986 اور 2000 میں منہ کی صحت کی حفاظت کے لیے مسواک کے استعمال پر زور دیتے ہوئے اسے وسیع پیمانے پر متعارف کرایا،میڈیکل سائنس کے مطابق مسواک میں دوا کی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو مسوڑھوں سے خون بہنے، دانتوں کی خرابی اور بیکٹریا کے خاتمے میں مدد کرتی ہے۔

کنگ سعود یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق کے مطابق مسواک کو چبانے کے بار بار عمل سے منہ میں لعاب بڑھتا ہے جس میں مسواک کا اثر شامل ہو کر دانتوں کے داغ اتارنے کا کام کرتا ہے، مسواک میں پائے جانے والے 19 قدرتی مادے دانتوں کی صحت ، منہ کی صفائی اور دانتوں کی حفاظت کے لیے فائدہ مند ہیں۔

مسواک میں شامل جراثیم کش قدرتی ادویہ منہ میں نقصان دہ مائکروجنزموں کو مارتی ہیں، اس میں شامل ٹینک ایسڈ مسوڑھوں کو بیماری سے بچاتا ہے اور منہ میں خوشبو دار لعاب کی مقدار بڑھاتا ہے۔

سعودی عرب، مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور کئی ایشیائی ممالک میں مسواک کا استعمال ایک قدیم عمل ہے۔

مسلمان رمضان کے مہینے میں اکثتر وضو سے پہلے، قرآن پاک کی تلاوت سے پہلے، سونے سے پہلے، سحری کے وقت، رات کے کھانے کے بعد، سفر کرتے وقت اور دن میں کئی بار مسواک کا استعمال کرتے ہیں۔

Share With:
Rate This Article