Homeصحترمضان المبارک میں نیند کیسے پوری کی جائے؟

رمضان المبارک میں نیند کیسے پوری کی جائے؟

رمضان المبارک میں نیند کیسے پوری کی جائے؟

رمضان المبارک میں نیند کیسے پوری کی جائے؟

لاہور:(ویب ڈیسک )رمضان المبارک وہ مہینہ ہوتا ہے جس میں روٹین میں واضح تبدیلی آجاتی ہے،روٹین میں آنے والی یہ تبدیلی انسانی صحت پر اچھے اور برے دونوں اثرات مرتب کرتی ہے لیکن اگر اس مہینے کوا چھی طرح سے مینج کرلیاجائے تو پھر سب اچھا رہتا ہے۔

اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اچھی نیند صحت کے لیے انتہائی اہم ہے ، اگر نیند کی روٹین کسی بھی وجہ سے ڈسٹرب ہوجائےتو انسان سر درد، غنودگی اور بے چینی میں مبتلا رہتا ہے تاہم رمضان المبارک میں لوگوں کی بڑی تعداد نیند کے حوالے سے پریشان دکھائی دیتی ہے ۔

بالخصوص نوجوان نسل سحری تک جاگنے کو ترجیح دیتی ہے اور پھر وہ اپنے کام یا پڑھائی کرنے چلے جاتے ہیں لیکن ان کی نیند پور ی نہیں ہوپاتی ،اس حوالے سےماہرین کا یہ ماننا ہے کہ نیند کے اوقات میں اچانک تبدیلی کام کی رفتار اور استعداد کو کم کر سکتی ہے۔

میڈیکل سائنس کے مطابق انسانی جسم کے لیے ضروری ہے کہ وہ اچھا کھانا پینا اور نیند پوری کرے، ہم جو کھائیں گے اسی کے اثرات ہمارے جسم میں ظاہر ہوں گے، ان تینوں میں کمی کی وجہ سے جسم میں تھکاوٹ، غنودگی اور چڑچڑاپن پیدا ہوسکتا ہے۔

ڈاکٹر کے مطابق نیند کی کمی جسم میں ہارمونز کو بھی متاثر کرتی ہے، جب نیند پوری نہیں ہوگی تو آپ کی بھوک میں اضافہ ہوگا جو روزے کی حالت میں پریشانی کا باعث ہے۔

رمضان میں بہتر نیند حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ کی نیند پوری ہونی چاہیے،اگر آپ صبح سویرے دفتر جاتے ہیں تو تراویح کے بعد سحری تک کم از کم 4 گھنٹے سونے اورپھر سحری اور نماز کے بعد 2 گھنٹے کی عادت ڈالیں یوں نیند کا دوانیہ 6 گھنٹے ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

رمضان میں سر درد سے کیسے چھٹکارا پایا جاسکتا ہے؟

دوسری جانب سارا دن گھر میں کام کرنے والی خواتین کی طبعیت بھی نیند کی کمی کے باعث خراب رہتی ہے لہذا گھریلو خواتین سحری کے بعد کم ازکم 5 گھنٹے اور افطاری کے بعد کم ازکم 4 گھنٹے نیند پوری کریں اس سے نیند کا زیادہ سے زیادہ دورانیہ 9 گھنٹے ہوجائے گا،رمضان میں صرف اچھے کھانے ہی نہیں بلکہ اچھی اور مکمل نیند کو بھی ترجیح دینی چاہیے۔

طبی ماہرین کے مطابق جو لوگ اچھی نیند لیتے ہیں وہ دن میں کم کھاتے پیتے ہیں، اس لیے روزے کے دوران اچھی نیند کھانے کی خواہش کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

نیند کی کمی سے بہت سے مسائل جنم لیتے ہیں جن میں سے ایک چڑچڑاپن اور شدید غصہ آنا بھی ہے،نیند پوری کرنے ک لیے مسلسل چند گھنٹے سونا چاہیے ،ٹکروں میں نیند پور ی کرنے سے جینیاتی نظام بری طرح سے متاثر ہوتا ہے۔

ڈاکٹرز کے مطابق رمضان المبارک میں حتی المقصدور کوشش کریں کہ اپنی نیند کا پیٹرن ٹھیک رکھیں۔افطار کے فوراً بعد نہ سوئیں بلکہ رات کو 10 سے 3 بجے تک سونے کی عادت بنائیں۔

نیند اور غذا کا تعلق انتہائی اہم ہے، افطار میں زیادہ چینی یا چربی والی غذاؤں کے استعمال سے گریز کریں کیونکہ ان کو ہضم کرنے کے لیے جسم کو زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے جس سے نیند متاثر ہوتی ہے۔

سونے کے وقت سے چند گھنٹے قبل چائے یا کافی کے استعمال سے گریز کریں تاکہ پرسکون نیند ممکن ہوسکے

Share With:
Rate This Article