معروف پاکستانی قوال غلام فرید صابری کی 30ویں برسی
لاہور: (ویب ڈیسک) معروف قوال غلام فرید صابری کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 30 برس بیت گئے، ان کی قوالیاں آج بھی چاہنے والوں کے دلوں اورذہنوں میں زندہ ہیں۔
تاجدارِ حرم اور اس جیسی دیگر کئی مقبول قوالیوں سے لوگوں کو جھومنے پر مجبور کر دینے والے غلام فرید صابری نہ صرف پاکستان کے مقبول ترین قوال تھے بلکہ دنیا بھر میں قوالی کے کروڑوں چاہنے والوں کے دلوں کی دھڑکن تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
پاکستانی اداکارہ مہوش حیات اوربھارتی گلوکارہنی سنگھ ایک ساتھ
غلام فرید صابری کو بچپن سے ہی قوالیوں کا شوق تھا، انھوں نے پہلی بار 1946 میں مبارک شاہ کے مزار پر ہزاروں لوگوں کے سامنے قوالی پیش کی۔
قیام پاکستان کے غلام فرید صابری اپنے خاندان کیساتھ کراچی آبسے اور پھر ساری زندگی پاکستان میں گزاری۔
یہ بھی پڑھیں:
غلام فرید صابری نے 1958 میں اپنا پہلا البم ریکارڈ کروایا جس نے بہت سے ریکارڈ توڑ دیے، وہ اپنے بھائی مقبول صابری کے ساتھ مل کر قوالی گایا کرتے تھے، 70 اور 80 کی دہائی ان کے عروج کا دور تھا۔
اسی زمانے میں انھوں نے ‘بھر دو جھولی میری یا محمد’ جیسی قوالی گا کر دنیا بھر میں اپنے فن کا لوہا منوایا۔ پانچ اپریل 1994 کو کراچی میں غلام فرید صابری کو دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا اور وہ خالق حقیقی سے جاملے۔