Homeانٹرٹینمنٹسدھو موسے والا کے قتل کا ماسٹر مائنڈ امریکا میں قتل

سدھو موسے والا کے قتل کا ماسٹر مائنڈ امریکا میں قتل

سدھو موسے والا کے قتل کا ماسٹر مائنڈ امریکا میں قتل

سدھو موسے والا کے قتل کا ماسٹر مائنڈ امریکا میں قتل

واشنگٹن :(ویب ڈیسک)بھارتی پنجاب کے معروف پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل میں ملوث گینگسٹر گولڈی برار کو امریکا میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔

امریکی میڈیا سے ملنے والی تفصیلات کے مطابق قتل کا یہ واقعہ صبح 5 بج کر 25 منٹ پر فیئرمونٹ اور ہولٹ ایونیو پر پیش آیا۔حملہ آوروں نے گینگسٹر گولڈی برابر اور اس کے ساتھی پر اُس وقت فائرنگ جب وہ اپنے گھر کے باہر کھڑے تھے، فائرنگ کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

میڈیا کے مطابق فائرنگ میں زخمی ہونے والے دونوں افراد کو ہسپتال لے جایا گیا جہاں گولڈی برارزخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔مبینہ طور پر اس حوالے سے کہا جارہا ہے کہ گولڈی برار کو قتل کروانے میں اس کے حریف ارش دلا اور لکبھیر کا ہاتھ شامل ہے، دونوں کے درمیان طویل عرصے سے دشمنی چل رہی تھی۔

گولیوں کا نشانہ بننے والے گولڈی برابر کا اصل نام ستوندرجیت سنگھ ہے جو 2017 میں سٹوڈنٹ ویزے پر کینیڈا گئے تھے۔بھارتی میڈیا کے مطابق کینیڈا پہنچنے کے بعد سے گولڈی برار کینیڈا ہی سے قتل اور اغوا برائے تاوان جیسے جرائم کی سرپرستی کرتے رہے ہیں۔ گولڈی برار کو دوسرے گینگسٹر لارنس بشنوئی کا قریبی ساتھی شمار کیا جاتا تھا۔

بھارت کے مشہور پنجابی گلوکار اور کانگریس کے رہنما سدھو موسے والا کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنے والے گینگسٹر گولڈی برار کو انڈین حکومت نے دہشت گرد قرار دے رکھا تھا۔

بھارتی وزارت داخلہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ ’اپریل 1994 میں پنجاب میں پیدا ہونے والے ستوندرجیت سنگھ کینیڈا کے علاقے برامٹن میں مقیم ہیں اور خالصتان کے حامی دہشت گرد گروپ ببّر خالصہ کے ساتھ منسلک ہیں۔‘

بھارتی حکومت نے موقف اختیارکیا تھاکہ گولڈی برار ڈرونز کے ذریعے سرحد کے آرپار ممنوعہ ہتھیاروں اور دھماکہ خیز مواد کی سمگلنگ میں بھی ملوث ہیں۔

حکومت نے یہ دعویٰ بھی کیاتھا کہ گولڈی برار انڈین پنجاب میں ٹارگٹ کلنگ اور ملک دشمن سرگرمیوں کے ذریعے امن عامہ اور مختلف کمیونیٹیز کے مابین ہم آہنگی میں خلل ڈالنے کی سازش کر رہے ہیں۔

گذشتہ برس بھارتی حکومت کی جانب سے انٹرپول کو گولڈی برار سے متعلق ریڈ کارنر نوٹس بھی جاری کیا تھا۔

یاد رہے کہ گولڈی برار نے پنجاب کے شہر مانسا میں 29 مئی 2022 کو کیے گئے سدھو موسے والا کے قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی۔سدھو موسے والا قتل کیس کی 1850 صفحات کی چارج شیٹ میں گولڈی برار کو اس واقعے کا ماسٹرمائنڈ قرار دیا گیاتھا۔

سنہ 2022 میں گولڈی برار نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو میں دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے سدھو موسے والا کو طالب علم لیڈر وکی مدوکھیرا کے قتل کے انتقام کے طور پر مارا ہے۔

چند ہفتے قبل گولڈی برار کے ساتھ کام کرنے والے گینگسٹر لارنس بشنوی کی جانب سے سلمان خان کے گھر پرفائرنگ بھی کی گئی تھی تاہم اس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا،پولیس نے چند دنوں بعد دونوں شوٹرز کو گرفتار کرلیا تھا۔

پچھلے سال، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے کہا کہ بالی ووڈ سپر سٹار سلمان خان ان 10 اہم اہداف کی فہرست میں سرفہرست ہیں جنہیں جیل میں بند گینگسٹر لارنس بشنوئی نے ختم کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

سلمان خان پر 1998 کے کالے ہرن کے شکار کے بدنام زمانہ واقعے کے باعث گینگسٹر کے مطابق بشنوئی برادری کو ناراض کیا۔لارنس بشنوی کا یہ ہی مطالبہ رہا ہے کہ سلمان خان اگر معافی مانگ لیں تو وہ انہیں معاف کردیں گے نہیں تو وہ ان کی جان لے کر رہیں گے۔

اس سے قبل کینیڈا میں  معروف گلوکار گپی گریوال کے گھر پر بھی فائرنگ کی گئی تھی۔فائرنگ کے واقعے کے بعد بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر اپنے اس مجرمانہ فعل کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے بشنوئی نے دعویٰ کیا تھاکہ اس حملے کی منصوبہ بندی اسی نے کی ہے۔

گینگسٹر نے اپنی پوسٹ میں لکھا تھا کہ سلمان خان سے تمھارے قریبی تعلقات بھی تمھیں نہیں بچا سکیں گے، یہ تمھارے ’بھائی‘ کے لیے تمھارے دفاع میں قدم اٹھانے کا وقت ہے، یہ پیغام سلمان خان کے لیے بھی ہے، اور یہ سوچ کر بے وقوف نہ بننا کہ داؤد ابراہیم تمھیں ہماری پہنچ سے بچا سکتا ہے۔

لارنس بشنوئی نے مزید لکھا ’’تمھیں کوئی نہیں بچا سکتا، سدھو موسے والا کی موت پر تم نے جو بڑھ چڑھ کر ردعمل دیا تھا وہ ہماری نظر میں رہا، ہم اس کے کردار اور اس کے مجرمانہ روابط سے بخوبی واقف ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھیں:

فرح نے اقرار الحسن کی شادی کی تصدیق کردی، سوتن کا نام نہیں لیا

Share With:
Rate This Article