Homeکاروبارآئی ایم ایف سے 1.1ارب ڈالر کی قسط موصول

آئی ایم ایف سے 1.1ارب ڈالر کی قسط موصول

آئی ایم ایف سے 1.1ارب ڈالر کی قسط موصول

آئی ایم ایف سے 1.1ارب ڈالر کی قسط موصول

اسلام آباد:(ویب ڈیسک )ایس بی اے پروگرام ،پاکستان کوآئی ایم ایف سےایک اعشاریہ ایک ارب ڈالرکی قسط موصول ہوگئی۔

اسٹیٹ بینک کےمطابق پاکستان کو آئی ایم ایف سے ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالرکی قسط موصول ہوگئی ہے،آئی ایم ایف کےایگزیکٹو بورڈ نےاسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کےتحت دوسراجائزہ مکمل کرنےکےبعد ایس بی اے پروگرام کی تیسری اورآخری قسط پاکستان کو موصول ہوئی۔

اسٹیٹ بینک ذرائع کےمطابق آئی ایم ایف سے قسط ملنےکےبعد ملکی زرمبادلہ ذخائرنوارب ڈالر ہوگئے ،سٹیٹ بینک کوآئی ایم ایف سےاپنےاکاؤنٹ میں888ملین ایس ڈی آرملے ہیں۔

آئی ایم ایف کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام سے پاکستان کو معاشی استحکام ملا ۔ آئی ایم ایف نے نو ماہ کے دوران توانائی اور ٹیکس اصلاحات پر پاکستان کی کارکردگی کو سراہا۔آخری قسط موصول ہونے کے فوری بعد پروگرام ختم ہو جائے گا ،نئے پروگرام کی شرائط طے کرنے آئی ایم ایف کا مشن وسط مئی میں پاکستان آئے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹینڈ بائی معاہدہ کیا تھا جس کے مطابق یہ تیسری اور آخری قسط ہے۔ اس سے قبل پاکستان 1.9 ارب ڈالر وصول کرچکا ہے۔

دوسری جانب حکومت آئی ایم ایف سے ایک اور پروگرام لینے کا فیصلہ کرچکی ہے جس کے لیے مذاکرات کا آغاز بھی ہوگیا ہے۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے گزشتہ دنوں نے کہا تھا کہ جون یا جولائی میں آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہو جائے گا۔

آئی ایم ایف کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام سے پاکستان کو معاشی استحکام ملا ۔ آئی ایم ایف نے نو ماہ کے دوران توانائی اور ٹیکس اصلاحات پر پاکستان کی کارکردگی کو سراہا۔آخری قسط موصول ہونے کے فوری بعد پروگرام ختم ہو جائے گا ،نئے پروگرام کی شرائط طے کرنے آئی ایم ایف کا مشن وسط مئی میں پاکستان آئے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹینڈ بائی معاہدہ کیا تھا جس کے مطابق یہ تیسری اور آخری قسط ہے۔ اس سے قبل پاکستان 1.9 ارب ڈالر وصول کرچکا ہے۔

دوسری جانب حکومت آئی ایم ایف سے ایک اور پروگرام لینے کا فیصلہ کرچکی ہے جس کے لیے مذاکرات کا آغاز بھی ہوگیا ہے۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے گزشتہ دنوں نے کہا تھا کہ جون یا جولائی میں آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہو جائے گا۔

20 اپریل کو آئی ایم ایف نے اجلاس کا شیڈول جاری کردیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ 29 اپریل کو نائجریا کے قرض پروگرام کا جائزہ لیا جائے گا،بعد ازاں یکم مئی کو ہونے والے اجلاس میں کریباتی اور مونٹی نیگرو کے پروگراموں کا جائزہ لیا جائے گا، تاہم پاکستان کا نام فہرست میں شامل نہیں تھا۔

آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام دونوں کے سابقہ ​​بیانات میں عندیہ دیا گیا تھا کہ بورڈ 29 اپریل کو اجلاس میں ایس بی اے پروگرام کے تحت ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی آخری قسط جاری کرنے کی منظوری دے گا، جس کا معاہدہ جون 2023 میں ہوا تھا۔

آئی ایم ایف کیلنڈر کے بعد پاکستان میں قیاس آرائیوں کو جنم دیا تھا کہ ملک بورڈ کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے، کچھ لوگوں کا یہ بھی خیال تھا کہ پاکستان کو آخری قسط کی وصولی کے لیے دوبارہ مذاکرات کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

عالمی بینک کے سابق عہدیدار کا کہنا تھا کہ یہ قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں، مزید کہا کہ آئی ایم ایف اس طریقے سے کام نہیں کرتا، اگر کسی پروگرام میں تاخیر کا فیصلہ ہوتا ہے، تو یہ خفیہ طور پر نہیں، کھلے عام کیا جاتا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی تھی کہ اگرچہ شیڈول کی پیچیدگیوں کی وجہ سے اجلاس میں تاخیر ہو سکتی ہے، لیکن اس کا عام طور پر اسٹاف لیول ایگریمنٹ کے بعد کسی پروگرام پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔

یاد رہے کہ 20 مارچ کو پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول کا معاہدہ طے پا گیا تھا، اس پیش رفت کے نتیجے میں پاکستان کے لیے قرض کی آخری قسط کی مد میں ایک ارب 10 کروڑ ڈالر جاری ہونے کی راہ ہموار ہوگئی تھی۔

پاکستان کو 2 اقساط کی مد میں آئی ایم ایف سےایک ارب 90 کروڑ ڈالرز مل چکے ہیں۔

Share With:
Rate This Article
Tags