Homeتازہ ترینامریکا نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل یوکرین کو دیدے

امریکا نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل یوکرین کو دیدے

America gave long-range missiles to Ukraine

امریکا نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل یوکرین کو دیدے

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ یوکرین نے روسی افواج کے خلاف طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کا استعمال شروع کر دیا ہے۔یہ ہتھیار 300 ملین ڈالر کے امدادی پیکج کا حصہ تھے جسے مارچ میں امریکی صدر جو بائیڈن نے منظور کیا تھا اور اس ماہ خفیہ طور پر یوکرین کو پہنچایا گیا تھا۔

امریکی میڈیا نے بتایا ہے کہ یہ میزائل کم از کم ایک بار مقبوضہ کریمیا میں روسی اہداف پر حملے کے لیے استعمال کیے گئے ہیں۔جوبائیڈن نے حال ہی میں یوکرین کو 61 بلین ڈالر کی نئی فوجی امداد کا حکم دیا تھا۔

امریکا نے پہلے ہی یوکرین کو درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا ATACMS میزائل سسٹم دیا تھا اور وہ زیادہ فاصلے تک مار کرنے والے میزائل بھیجنے سے گریزاں تھا۔اس کی وجہ امریکا کی فوجی تیاری کو خطرے میں ڈالنے کی فکر تھی۔تاہم، فروری میں بائیڈن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ خفیہ طور پر طویل فاصلے کے نظام کو تعینات کرنے پر راضی ہو گئے، جو 300 کلومیٹر دور تک ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا کہ میں تصدیق کر سکتا ہوں کہ امریکا نے صدر کے براہ راست حکم پر یوکرین کو ATACMS طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹیکٹیکل میزائل فراہم کیے ہیں۔ امریکا نے “یوکرین کی درخواست پر اور سیکورٹی اور فوجی کارروائیوں کی وجہ سے اس مسئلے کو عام نہیں کیا۔”

یہ واضح نہیں ہے کہ امریکا نے یوکرین کو کتنے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل بھیجے ہیں، لیکن امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ واشنگٹن یوکرین کو مزید فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔یہ میزائل جنگ میں فرق پیدا کریں گے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے امریکی حکومت کے ایک نامعلوم اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے ان میزائلوں کو پہلی بار گذشتہ ہفتے مقبوضہ کریمیا میں ایک روسی ہوائی اڈے پر حملے میں استعمال کیا گیا۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق، نئے میزائلوں کا استعمال گذشتہ منگل کو روس کے زیر قبضہ یوکرین کے بندرگاہی شہر برڈیانسک میں روسی افواج کے خلاف رات گئے حملے میں بھی کیا گیا تھا۔

حالیہ مہینوں میں، یوکرین کے گولہ بارود کے ذخائر میں کمی اور میدان جنگ میں روس کی کامیابیوں کی وجہ سے، ہم نے کیف کی طرف سے مغرب کی طرف سے فوجی امداد میں اضافے کی متعدد درخواستیں دیکھی ہیں۔یوکرین کے لیے نیا امدادی پیکج امریکی کانگریس کے بعض نمائندوں کی مہینوں کی مخالفت کے بعد منظور کیا گیا۔

جو بائیڈن نے قانون میں بل پر دستخط کرنے کے بعد کہا، “اس سے امریکا اور دنیا زیادہ محفوظ ہو جائے گی۔”یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے بھی امریکا کی طرف سے ان امداد کی منظوری کے ردعمل میں کہا: “اب ہم بات چیت اور شکوک و شبہات میں گزارے گئے آدھے سال کی تلافی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔”

زیلنسکی نے حال ہی میں خبردار کیا تھا کہ سردیوں میں Avdiyoka شہر کو کھونے کے بعد، روس کی طرف سے آنے والے ہفتوں میں ایک نیا حملہ کرنے کی توقع ہے۔حالیہ مہینوں میں یوکرینی افواج کو گولہ بارود اور فضائی دفاعی نظام کی کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ملک کے حکام جانوں کے ضیاع اور زمینی نقصان کا ذمہ دار امریکا اور دیگر مغربی اتحادیوں کو فوجی امداد بھیجنے میں تاخیر کو قرار دیتے ہیں۔

سلیوان نے بدھ کے روز کہا تھا کہ “اس بات کا امکان ہے کہ روس آنے والے ہفتوں میں مزید حکمت عملی سے فائدہ اٹھا سکے گا۔”24 فروری 2022 ءکو یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے، دونوں طرف سے دسیوں ہزار لوگ، جن میں زیادہ تر فوجی تھے، ہلاک یا زخمی اور یوکرین میں لاکھوں لوگ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔

Share With:
Rate This Article