Homeتازہ ترینسوشل میڈیا نوجوانوں میں مایوسی اور ڈپریشن کی بڑی وجہ قرار

سوشل میڈیا نوجوانوں میں مایوسی اور ڈپریشن کی بڑی وجہ قرار

Social-Media

سوشل میڈیا نوجوانوں میں مایوسی اور ڈپریشن کی بڑی وجہ قرار

لاہور: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا نوجوانوں میں مایوسی اور ڈپریشن کے پھیلاؤ کی بڑی وجہ قرار، سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال نوجوانوں میں مایوسی اور ڈپریشن جیسے مسائل کا باعث بن رہا ہے۔

سوشل میڈیا سے متعلق بات امریکا کے ممتاز اور ماہر ترین ڈاکٹر کی جانب سے کہی گئی ہے۔ ڈاکٹر ویویک مورتھی کے مطابق بچوں کو سوشل میڈیا کے استعمال کی اجازت دینا ایسا ہے جیسے انہیں غیر محفوظ ادویات کا استعمال کرایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:

سال 2022 میں ‘ای ویسٹ’ نے ریکارڈ توڑدیے

ڈاکٹر ویویک موتھی نے بتایا ہے کہ دنیا بھر کی حکومتیں سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے میں ناکام رہی ہیں جو کہ ایک ناقابل یقین بات ہے۔

سوشل میڈیا کو ‘مضر صحت’ قرار دینے میں نیوز یارک بازی لے گیا ہے، ڈاکٹر ویویک موتھی نے یہ تبصرہ ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ کے حوالے سے کیا، رپورٹ میں اس بارے بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں 15 سے 24 سال کے لوگوں میں ناخوشی کا احساس بڑھا ہے اور مزید بڑھ رہا ہے۔

رپورٹ میں مایوسی اور ڈپریشن بڑھنے کی وجہ پر تو کوئی بات نہیں کی گئی مگر یو ایس سرجن جنرل کے مطابق اس کی اصل وجہ سوشل میڈیا پر حد سے زیادہ وقت گزارنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ماہ رمضان میں پیٹ درد سے نجات پانے کے طریقہ کار

یو ایس سرجن نے ایک تحقیق کا حوالہ بھی دیا جس میں امریکی نوجوان اوسطاً روزانہ لگ بھگ 5 گھنٹے سے زائد وقت اپنا سوشل میڈیا پر گزارتے ہیں۔

ڈاکٹر ویویک مورتھی نے بتایا کہ وہ ایسی رپورٹ کے منتظر ہیں جس سے پتہ چل سکے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بچوں اور نوجوانوں کی صحت کے لیے محفوظ ہے اور اس کے کوئی برے اثرات صحت پر نہیں پڑتے۔

ڈاکٹر ویویک نے ایسی قانون سازی کرنے کا مطالبہ کیا جس سے نوجوانوں کو سوشل میڈیا سے ہونے والے نقصان سے محفوظ رکھا جاسکے۔

یاد رہے کہ سوشل میڈیا کمپنیاں بہت عرصے سے تنقید کی زد میں ہیں کیوں کہ ان کمپنیوں کو نوجوان نسل کی ذہنی صحت کے مسائل کا ذمہ دار مانا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

افطاری کے بعد روزہ داروں کو سردی کیوں لگتی ہے؟

سال 2021 میں ایک رپورٹ میں فیس بک کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ فیس بک اور انسٹا گرام استعمال کرنے والی 32 فیصد لڑکیاں دوسروں سے اپنا موازنہ کرنے کے بعد احساس کمتری کا شکار ہوتی ہیں۔

اکتوبر 2023 میں امریکی ریاستوں نے میٹا/فیس بک کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ یہ نوجوانوں کی ذہنی صحت کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔

مقدمے میں یہ مؤقف اپنایا گیا تھا کہ یہ کمپنی دانستہ طور پر ایسے فیچرز ڈیزائن کرتی ہے جو نوجوانوں کو ان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا عادی بنا دیتی ہیں۔

Share With:
Rate This Article