Homeتازہ ترینسردیوں میں موسمی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے کیا کرنا چاہیے؟

سردیوں میں موسمی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے کیا کرنا چاہیے؟

سردیوں میں موسمی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے کیا کرنا چاہیے؟

سردیوں میں موسمی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے کیا کرنا چاہیے؟

لاہور: (سنو نیوز) پاکستان اور دنیا کے کئی خطوں میں سردی کا آغاز ہو چکا ہے۔ سردی کے موسم میں سردی کے علاوہ نزلہ زکام اور فلو ان موسمی بیماریوں میں سے ہیں جو بہت سے لوگوں کی زندگیوں میں خلل ڈالتے ہیں اور مسائل پیدا کرتے ہیں۔

اگر آپ سردی کے موسم یا سردیوں میں خود کو سردی سے بچانا چاہتے ہیں تو یہ زیادہ مشکل نہیں لیکن اس کے لیے آپ کو اپنے دفاعی نظام کو مضبوط کرنا ہوگا۔

سخت سردی میں سردی، فلو اور بخار سے خود کو بچانے کے لیے نہ صرف کچھ صحت بخش خوراک کی ضرورت بڑھ جاتی ہے بلکہ باقاعدگی سے ورزش اور حرکت بھی آپ کو گرم اور اچھی صحت رکھنے میں مدد دیتی ہے۔

واضح رہے کہ اچھی صحت صرف مہنگے کھانوں اور پھلوں میں ہی نہیں ، بلکہ اچھی زندگی گزارنے کے کچھ اور آسان اور سستے طریقے بھی ہیں، لیکن اگر کوئی واقعی اس طرف توجہ کرے۔

اس آرٹیکل میں ہم آپ کو آپ کی صحت اور گرم رہنے کے لیے ایسی دس چیزیں اور غذائیں یاد دلارہے ہیں، اگر آپ ان پر توجہ دیں تو سردی آپ کے لیے زیادہ خراب نہیں ہوگی۔ مثال کے طور پر آپ ایسی خوراک کھائین جن میں وٹامن اے پایا جاتا ہے جو بیماریوں کے خلاف ہمارے مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے۔

پیاز اور لہسن کو اپنی روزمرہ کی خوراک میں شامل کریں۔ پیاز اور لہسن میں صحت مند بیکٹیریا ہوتے ہیں۔ یہ بیکٹیریا ہمارے نظام انہضام اور آنتوں کو مدد دیتے ہیں اور فائدہ مند ہیں۔ اپنے جسم کی وٹامن ڈی کی ضرورت کو پورا کریں جو سورج سے حاصل کیا جا سکتی ہے۔ مکئی کا آٹا اور باجرا بھی فائدہ مند ہے۔ اس کے علاوہ فائبر سے بھرپور غذائیں بھی اچھا احساس دلاتی ہیں۔

درج ذیل میں ہدایات پر عمل کرکے بھی آپ موسم سرما کی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں:

صحت مند کھانے پر توجہ دیں۔

اپنی آنتوں اور نظام ہاضمہ کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔

اپنے ہاتھ اچھی طرح دھو ئیں۔

متحرک رہیں۔

بھرپور نیند لیں۔

تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ پر سکون نیند جسم کے دفاعی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے بہت مفید ہے اور یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ جو لوگ دن اور رات کے مختلف اوقات میں کام کرتے ہیں وہ نیند کے وقت میں تبدیلی کی وجہ سے بیمار ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

Share With:
Rate This Article