Homeتازہ ترینسردیوں میں ٹھنڈے پانی سے نہانے کا فائدہ یا نقصان؟

سردیوں میں ٹھنڈے پانی سے نہانے کا فائدہ یا نقصان؟

سردیوں میں ٹھنڈے پانی سے نہانے کا فائدہ یا نقصان؟

سردیوں میں ٹھنڈے پانی سے نہانے کا فائدہ یا نقصان؟

لاہور: (سنو نیوز) آپ انٹرنیٹ پر ایسی کئی ویڈیوز دیکھیں گے جن میں کوئی اپنے بچوں کو ٹھنڈے پانی میں تیراکی کے طریقے سکھا رہا ہے تو کہیں خواتین کا ایک گروپ شدید سردی میں درجہ حرارت صفر کے قریب سمندر کے پانی میں تیراکی کا مزہ لے رہا ہے۔

سردیوں کے اس موسم میں جب ٹھنڈے پانی میں نہانے کا سوچ کر بھی کانپ اٹھتا ہے تو یہ لوگ برفیلے پانی میں منٹوں ہی نہیں گھنٹوں تیرنے کی ہمت کیسے رکھتے ہیں؟ کیا انہوں نے اپنے جسم پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے یا وہ مافوق الفطرت انسان ہیں؟

ٹھنڈے یا برفیلے پانی کے رابطے میں آنے کے جسمانی اور ذہنی اثرات کیا ہوتے ہیں؟

بی بی سی کے مطابق اس پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ہیتھر میسی نے کہا کہ “سب سے پہلے جلد میں سردی محسوس ہوتی ہے۔ اسے “کولڈ شاک” کہا جائے گا۔ یہ سرد جھٹکا آپ کے دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے۔ اس کے علاوہ ایڈرینالین اور نوراڈرینالین جیسے تناؤ خارج ہوتے ہیں۔ جسم میں ان دونوں ہارمونز کی سطح بڑھنے سے کچھ مختلف حاصل کرنے کا احساس ہوتا ہے۔ ڈاکٹر میسی کا کہنا ہے کہ یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر لوگوں کا ردعمل یہ ہے کہ ٹھنڈے پانی کی سوئمنگ نے انہیں خوشگوار احساس دیا اور ان کا موڈ بھی بہتر ہوا۔

ان کے مطابق، کچھ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ مائیگرین، بی پی اور یہاں تک کہ موڈ میں تبدیلی جیسے مسائل کو ختم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ویسے اگرپاکستان کی بات کریں تو یہاں کا موسم برطانیہ اور یورپ کی طرح سال بھر کم نہیں رہتا اور نہ ہی ٹھنڈے پانی میں تیرنے کا رواج ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹھنڈے پانی میں تیراکی قوت مدافعت بڑھانے، تناؤ کم کرنے، کیلوریز جلانے اور دوران خون کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے۔ ڈاکٹر میسی کا یہاں تک کہنا ہے کہ ڈپریشن اور تناؤ کو دور کرنے کے علاوہ یہ ڈیمنشیا کے علاج میں بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اس سے ارتکاز بڑھتا ہے اور لوگ اپنے کام پر بہتر توجہ مرکوز کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔

“اگرچہ ٹھنڈے پانی کی تیراکی کے بعد لوگوں کے تجربات عام طور پر بہتر ہوتے ہیں، لیکن اسے علاج کے طور پر اس وقت تک استعمال نہیں کیا جانا چاہیے جب تک کہ سخت طبی آزمائشوں کے دوران اس کے فوائد اور نقصانات کا صحیح طور پر تعین نہ کر لیا جائے۔”

ہیدر میسی اور ان کے ساتھی یہ جاننے کے لیے اپنی تحقیق میں مصروف ہیں کہ آیا اسے بطور علاج استعمال کیا جا سکتا ہے؟ وہ اس کے خطرات سے خبردار کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ٹھنڈے پانی کے اچانک استعمال سے دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر میں اضافہ ہو سکتا ہے، جو بعض طبی حالات میں مبتلا لوگوں کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔

Share With:
Rate This Article