Homeانٹرٹینمنٹاغواء اور تشدد کی خبروں پر انور مقصود کا ردعمل

اغواء اور تشدد کی خبروں پر انور مقصود کا ردعمل

اغواء اور تشدد کی خبروں پر انور مقصود کا ردعمل

اغواء اور تشدد کی خبروں پر انور مقصود کا ردعمل

کراچی :(ویب ڈیسک ) پاکستان کے نامور ڈرامہ رائٹر اور فنکار انور مقصود نےحالیہ اغواء اور تشدد کے حوالے سے چلنے والی خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے سپاہیوں سے محبت کرتے ہیں جو امن کے خاطر سرحدوں پر اپنی جانیں دے رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر آنے والی ایک تازہ ویڈیو میں نامور ادیب کا کہناتھا کہ اغواء اور تشدد سے متعلق تمام ترخبریں بے بنیاد ہیں جس میں کوئی صداقت نہیں ہے،ان کی عمر 84 برس ہے اور اگر انہیں ایک تھپڑ پڑتا تو وہ ختم ہوسکتے ہیں ۔

انور مقصود نے مزیدبتایا کہ ان کے نام پر 42 جعلی اکاؤنٹ چل رہے ہیں جبکہ حقیقت میں انکا ایک بھی اکائونٹ نہیں ہے وہ ایک سادہ فون استعمال کرتے ہیں اور ان کا کوئی اکاؤنٹ سوشل میڈیا پر نہیں ہے۔

وہ اس حوالے سے ایف آئی اے اور پولیس سے درخواست کرچکے ہیں کہ یہ جعلی اکاؤنٹس بند کروا دیں لیکن پولیس نے بتایا کہ یہ اکاؤنٹس بند نہیں ہوسکتے ہیں۔

اس سے قبل پاکستان کے لیجنڈ، اسکرپٹ رائٹر، مزاح نگار اور میزبان انور مقصود نے اپنے سے متعلق سوشل میڈیا پر چلنے والی افواہوں کی تردید کردی۔

مزاح نگار انور مقصود سے متعلق گزشتہ چند دنوں سے سوشل میڈیا پر افواہیں گردش کررہی تھی کہ انہیں نامعلوم افراد نے اغوا کرکے تشدید کا نشانہ بنایا۔

سماجی رابطے کے پلیٹ فارم انسٹاگرام پر انور مقصود کے بیٹے بلال مقصود نے ویڈیو شئیر کی جس میں انور مقصود کو بریانی بناتے دیکھا جاسکتا ہے۔

ویڈیو کے دوران ہی انور مقصود کا کہنا ہے کہ ’اگر میں زخمی ہوتا یا ہڈی ٹوٹی ہوتی تو پھر میں بریانی کیسے بناسکتا تھا؟ میں تو بریانی بنا رہا ہوں، میں ٹھیک نہ ہوتا تو میری جگہ کوئی اور بریانی بناتا۔

یاد رہے کہ کچھ روز سے سوشل میڈیا پر افواہیں گردش میں تھیں کہ انور مقصود کو حکومت کے خلاف بولنے پر اغوا کرلیا گیا ہے اور ان پر تشدد بھی کیا گیا ہے۔

مزاح نگار نے اپنے سے متعلق سوشل میڈیا پر چلنے والی تمام افواہوں کی تردید کردی ہے اور کہا ہے کہ میرے بارے چلنے والی تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔ مزید انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کی مذمت کرتا ہوں جو جھوٹی اور خلط خبریں پھیلاتے ہیں۔

Share With:
Rate This Article