Homeصحتموسم سرما میں صحت کا خیال کیسے رکھیں؟

موسم سرما میں صحت کا خیال کیسے رکھیں؟

موسم سرما میں صحت کا خیال کیسے رکھیں؟

موسم سرما میں صحت کا خیال کیسے رکھیں؟

لاہور: (سنو نیوز) شمال مغربی ہواؤں کے باعث ملک کے کئی علاقوں میں سردی بڑھنے لگی ہے۔ کئی شہروں میں کم سے کم درجہ حرارت 10 ڈگری سیلسیس سے نیچے چلا گیا ہے۔ بڑھتی ہوئی سردی کے باعث او پی ڈی سے لے کر ایمرجنسی تک ہسپتال مریضوں سے بھر نا شروع ہو چکے ہیں۔ ناصرف نزلہ، زکام ، بخار اور کھانسی بلکہ برین اسٹروک، ہارٹ اٹیک، دمہ، بی پی اور شوگر میں اضافے کے کیسز بھی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

ہائی بلڈ پریشر کے کیسز:

سردیوں کے موسم میں ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ سردی میں بلڈ پریشر بڑھنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سردی میں جسم کی شریانیں سکڑ جاتی ہیں جس کی وجہ سے خون کا بہاؤ کم ہو جاتا ہے۔ اس سے بلڈ پریشر بڑھ سکتا ہے۔

ذیابیطس کے معاملات:

سرد موسم میں ذیابیطس کے مریض بھی خطرے میں رہتے ہیں۔ سرد موسم میں جسم کو گرم رکھنے کے لیے جسم زیادہ انسولین پیدا کرتا ہے۔ اس سے بلڈ شوگر کی سطح بڑھ سکتی ہے۔

دمہ کے کیسز:

دمہ کے مریضوں کو سردی کے موسم میں سانس لینے میں بھی تکلیف ہو سکتی ہے۔ سردی میں ہوا میں نمی کم ہوتی ہے جس کی وجہ سے ہوا کے راستے سکڑ سکتے ہیں۔ اس سے سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے۔

نمونیا کے کیسز:

سرد موسم میں بھی نمونیا کے کیسز بڑھ جاتے ہیں۔ نمونیا پھیپھڑوں کے انفیکشن کی ایک قسم ہے۔ سردیوں میں سردی کی وجہ سے پھیپھڑوں میں انفیکشن کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

سردی میں اپنے آپ کو اس طرح بچائیں:

1: گرم کپڑے پہنیں اور اپنے جسم کو ڈھانپ کر رکھیں۔

2:صبح و شام نیم گرم پانی پی لیں۔

3: موسمی پھلوں اور سبزیوں کا استعمال کریں۔

4: تمباکو نوشی سے پرہیز کریں۔

5: باقاعدہ ورزش کریں۔

ڈاکٹروں کا مشورہ:

1: ہائی بی پی کے مریضوں کو اپنا بلڈ پریشر باقاعدگی سے چیک کروانا چاہیے۔

2:ذیابیطس کے مریضوں کو چاہیے کہ وہ اپنے بلڈ شوگر کو باقاعدگی سے چیک کروائیں اور ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق دوائیں لیں۔

3:دمہ کے مریض اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں اور بتایا جائے کہ وہ سردیوں کے موسم میں کیا احتیاطی تدابیر اختیار کر سکتے ہیں۔

4:نمونیا کے مریض اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں اور بتایا جائے کہ وہ سردیوں کے موسم میں کیا احتیاطی تدابیر اختیار کر سکتے ہیں۔

Share With:
Rate This Article