Homeتازہ ترینمیٹا کا آرٹیفیشل انٹیلیجنس پر مبنی مواد سے متعلق بڑا فیصلہ

میٹا کا آرٹیفیشل انٹیلیجنس پر مبنی مواد سے متعلق بڑا فیصلہ

Meta

میٹا کا آرٹیفیشل انٹیلیجنس پر مبنی مواد سے متعلق بڑا فیصلہ

لاہور: (ویب ڈیسک) میٹا کا آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) پر مبنی مواد سے متعلق بڑا فیصلہ، میٹا نے فیصلہ کیا ہےکہ ایسا مواد جو اے آئی کی مدد سے بنایا گیا ہو تو اس پر لیبل لگائے جائیں گے۔

میٹا کمپنی کا کہنا ہے کہ اے آئی آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کیے گئے مواد پر لیبل لگانے کا مقصد یہ ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز فیس بک، انسٹاگرام پر گمراہ کن مواد کی روک تھام ہوسکے۔

کمپنی کے مطابق ایسا مواد جو اے آئی سے تیار ہوگا اس پر لیبل لگائے جائیں گے لیکن کسی بھی تصویر یا ویڈیو کو صرف تب ہی ڈیلیٹ کیا جائے گا جب وہ پالیسیوں کے منافی ہو اور ان میں کسی پالیسی کی خلاف ورزی کی جارہی ہو۔

یہ بھی پڑھیں:

گھریلو آلات میں بھی آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا استعمال ہوگا

میٹا کمپنی کا ماننا ہے کہ اس حوالے سے موجود پالیسی کافی نہیں ہے، جو موجودہ پالیسی ہے وہ سب سے پہلے 2020 میں متعارف کرائی گئیں تھی۔

میٹا کمپنی نے حال ہی میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے متعلق بیان میں بتایا ہے کہ گزشتہ 4 سال میں لوگوں نے اے آئی کی مدد سے ایسا مواد تیار کیا ہے جو بلکل حقیق لگتا ہے اور یہ اے آئی ٹیکنالوجی میں بہت زیادہ پوٹینشل ہے اور یہ بہت تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔

میٹا نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ 13 ممالک کے 23ہزار سے زائد افراد میں ایک سروے بھی کرایا گیا، سروے کے 82 فیصد رزلٹ نے اے آئی مواد پر لیبل لگانے کے حق میں ووٹ دیا، لوگوں کا کہنا ہے کہ لیبل لگ جانے سے جھوٹی اور مصنوعی خبروں کو قابو کرنے میں مدد ملے گی۔

میٹا نے اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ میٹا کی جانب سے پہلے ہی اس کے امیجن اے آئی انجن سے تیار کیے جانے والے مواد پر لیبلز اور واٹر مارک کا اضافہ کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

چیٹ جی پی ٹی کے استعمال کیلئے اکاؤنٹ کی ضرورت ختم

مزید کمپنی کا کہنتا ہے کہ مئی اسے ایسا مواد جو اوپن اے آر، گوگل اور دیگر اے آئی سے تیار کی جانے والی تمام تر تصاویر اور ویڈیو پر بھی لیبلز کا اضافہ ہوگا۔

اے آئی مواد پر لیبل لگانے کا عمل میٹا کے سسٹم کے ساتھ مکمل کیا جائے گا جبکہ صارفین پر زور دیا جائے گا کہ وہ اے آئی آڈیو یا ویڈیو فائل اپ لوڈ کرتے ہوئے یہ واضح کریں کہ انہیں اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔

Share With:
Rate This Article