Homeتازہ ترین“مغربی حکام کی دھمکی” کے جواب میں روس کی جوہری مشق

“مغربی حکام کی دھمکی” کے جواب میں روس کی جوہری مشق

Russia's nuclear drills in response to "threats from Western officials".

“مغربی حکام کی دھمکی” کے جواب میں روس کی جوہری مشق

ماسکو:(ویب ڈیسک) روس نے اعلان کیا ہے کہ وہ مستقبل قریب میں یوکرین کے قریب ایک فوجی مشق کرے گا جس میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی مشقیں شامل ہوں گی۔ روسی وزارت دفاع نے کہا کہ یہ فیصلہ مغربی حکام کی اشتعال انگیز دھمکیوں کے بعد کیا گیا ہے۔

روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ یہ مشق اس ملک کے صدر ولادیمیر پوٹن کے حکم سے کی جائے گی جس میں فوجی کارروائیوں میں غیر سٹریٹجک ایٹمی قوتوں کی تیاری کا تجربہ کیا جائے گا۔

اس رپورٹ کے مطابق، “اس مشق میں، غیر اسٹریٹجک جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور استعمال سے متعلق امور پر عمل کرنے کے لیے اقدامات کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔”

یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ اقدام روس کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کو یقینی بنانے کے مقصد سے “روسی فیڈریشن کے خلاف بعض مغربی حکام کے اشتعال انگیز بیانات اور دھمکیوں کے جواب میں” اٹھایا گیا ہے۔

روسی وزارت دفاع کے اعلامیے میں ان مغربی اہلکاروں کے نام نہیں بتائے گئے ، تاہم ماسکو نے متعدد بار یوکرین میں پیرس کی مداخلت کے بارے میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے بیانات کو انتہائی خطرناک قرار دیا ہے۔

روس کا کہنا ہے کہ امریکا اور اس کے یورپی اتحادی کیف کو دسیوں ارب ڈالر کے فوجی ہتھیار فراہم کر کے دنیا کو جوہری طاقتوں کے درمیان تصادم کے دہانے پر دھکیل رہے ہیں۔

جوہری طاقتیں معمول کے مطابق اپنے جوہری ہتھیاروں کا تجربہ کرتی ہیں، لیکن شاذ و نادر ہی عوامی سطح پر ایسی مشقوں کو مخصوص خطرات سے جوڑتی ہیں۔

فروری 2020 میں یوکرین پر روس کے مکمل حملے کے بعد سے، کریملن نے بار بار جوہری تنازعے کے بڑھتے ہوئے خطرات سے خبردار کیا ہے۔ ان انتباہات کو امریکہ کا کہنا ہے کہ اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے، حالانکہ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ روس کی جوہری پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

ولادیمیر پوتن نے تقریباً دو ماہ قبل مغرب کو خبردار کیا تھا کہ روس اور امریکہ کی قیادت میں نیٹو فوجی اتحاد کے درمیان براہ راست تصادم کا مطلب یہ ہے کہ کرہ ارض تیسری جنگ عظیم کے ایک قدم قریب ہے، لیکن کہا کہ کوئی بھی ایسا منظر نامہ نہیں چاہتا۔

روس اور امریکہ دنیا کی سب سے بڑی ایٹمی طاقتیں ہیں جن کے پاس دنیا کے 12,100 ایٹمی وار ہیڈز میں سے 10,600 سے زیادہ وار ہیڈز ہیں۔ چین کے پاس دنیا کا تیسرا سب سے بڑا جوہری ہتھیار ہے، اس کے بعد فرانس اور برطانیہ ہیں۔

Share With:
Rate This Article