Homeتازہ ترینیہ کارنامہ آئی پی ایل کی تاریخ میں صرف چوتھی بار ہوا

یہ کارنامہ آئی پی ایل کی تاریخ میں صرف چوتھی بار ہوا

This feat has been achieved only for the fourth time in the history of IPL

یہ کارنامہ آئی پی ایل کی تاریخ میں صرف چوتھی بار ہوا

ممبئی: (ویب ڈیسک) آئی پی ایل 2024 ءمیں پانچ بار کی چیمپئن ممبئی انڈینزکی امیدیں تقریباً ختم ہو گئی ہیں۔گذشتہ رات ممبئی انڈینز کے بلے باز کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے 170 رنز کا ہدف بھی حاصل نہ کر سکے۔

کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے 24 رنز سے کامیابی حاصل کی اور اب ٹیم دس میچوں میں 14 پوائنٹس کے ساتھ پلے آف کے دروازے پر ہے۔آئی پی ایل کی تاریخ میں صرف چوتھی بار میچ میں بیس وکٹیں گریں۔

12 سال بعد شاہ رخ خان کی ٹیم وانکھیڑے اسٹیڈیم میں فتح درج کرنے میں کامیاب رہی۔ پچھلی بار یہاں نائٹ رائیڈرز نے جیتا تھا تو بڑا ہنگامہ ہوا تھا۔

ورلڈ کپ سے پہلے فارم کھو دیا:

ہندوستانی کپتان روہت شرما اور نائب کپتان ہاردک پانڈیا کی فارم آئی پی ایل کے ٹھیک بعد شروع ہونے والے آئی سی سی T-20 ورلڈ کپ سے قبل اہم ہو گئی ہے۔سوریہ کمار یادو نے اس میچ میں نصف سنچری ضرور بنائی لیکن ان کی کارکردگی میں مستقل مزاجی کا فقدان ہے۔

ورلڈ کپ سے قبل تینوں ٹاپ آرڈر بلے بازوں کی کارکردگی متزلزل رہی تو ویسٹ انڈیز اور امریکا میں ٹیم کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔

ہاردک پانڈیا نے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کا فیصلہ کیا۔ کولکتہ نائٹ رائیڈرز کی شروعات بہت خراب رہی۔ پچ سست اور مشکل تھی۔ گیند بلے میں دیر سے آ رہی تھی۔ اس پچ پر ذہانت اور تحمل سے بیٹنگ کرنے کی ضرورت تھی۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔

نوان تھشارا نے کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے ٹاپ آرڈر کو تباہ کردیا۔ فل سالٹ پہلے ہی اوور میں تھشارا کی گیند پر تلک ورما کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔

تھشارا نے اپنے دوسرے ہی اوور میں انگکرش رگھوونشی اور کپتان شریاس ائیر کو آؤٹ کرکے کولکتہ کی بیٹنگ کوڈگمگا کردیا۔

ہاردک پانڈیا نے سنیل نارائن کو کلین بولڈ کیا اور پھر ساتویں اوور میں پیوش چاولہ نے میچ کی پہلی گیند پر رنکو سنگھ کو واپس بھیج دیا۔

سات اوورز کے اندر آدھی ٹیم پویلین میں آ چکی تھی۔ رنکو سنگھ کو صرف پانچویں اوور میں بلے بازی کا موقع ملا لیکن وہ اس کا فائدہ اٹھانے اور سلیکٹرز کو منہ توڑ جواب دینے میں ناکام رہے۔رنکو پچ کو پڑھنے اور پیوش چاولہ کی گیند کو جانچنے میں ناکام رہے۔

رنکو پیوش چاولہ کا 184 واں شکار بنے۔ 35 سالہ چاولہ یوزویندر چہل (200 وکٹیں) کے بعد آئی پی ایل کی تاریخ کے دوسرے کامیاب ترین بائولر بن گئے ہیں۔

وینکٹیش ایر اور منیش پانڈے کی شراکت:

وینکٹیش ایر اور منیش پانڈے نے اننگز کو سنبھالا اور چھٹی وکٹ کے لیے 62 گیندوں پر 83 رنز جوڑے، اسکور کو 140 تک لے گئے۔

منیش پانڈے نے 31 گیندوں پر 42 رنز کی اننگز کھیلی جس میں دو چوکے اور دو چھکے شامل تھے۔ وینکٹیش ایر نے 52 گیندوں پر چھ چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 70 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔

امپیکٹ کھلاڑی منیش پانڈے اس سال پہلی بار کھیلے اور انہوں نے مایوس نہیں کیا۔

جسپریت بمراہ نے ڈیتھ اوورز میں تین وکٹ لے کر کے کے آر کو روک دیا۔ کولکتہ کے آٹھ بلے باز ڈبل فیگرز کو چھو نہیں سکے۔ پوری ٹیم ایک گیند باقی رہ کر 169 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی۔

آخری پانچ وکٹیں صرف 29 رنز پر گر گئیں۔ بمراہ نے 18 رنز کے عوض تین وکٹیں حاصل کیں، تھشارا نے تین وکٹوں کے لیے 42 رنز دیے۔

ممبئی کی شروعات بھی خراب رہی:

ہدف بہت بڑا نہیں تھا لیکن ممبئی کی شروعات بھی بری تھی۔ کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے اسپنرز سنیل نارائن اور ورون چکرورتی نے ممبئی انڈینز کی بیٹنگ کو تہس نہس کردیا۔

ایشان کشن 13 رنز بنانے کے بعد مچل اسٹارک کی گیند پر بولڈ ہوئے۔ نمن دھیر اور کپتان روہت شرما 11-11 رنز بنانے کے بعد پاور پلے کے اندر پویلین میں تھے۔

جب تک 71 رنز بنائے گئے، چھ بلے باز آؤٹ ہو چکے تھے، جن میں تلک ورما (4 رنز)، نہال ودھیرا (6 رنز) اور کپتان ہاردک پانڈیا (1 رن) شامل تھے۔ پانڈیا کو میدان میں بیٹھے شائقین کرکٹ کی تنقید سننی پڑی اور ان کی اننگز صرف تین گیندوں پر ختم ہو گئی۔

یادیو اور ڈیوڈ کی شاندار بلے بازی:

سوریہ کمار یادیو اور ٹم ڈیوڈ نے ساتویں وکٹ کے لیے 26 گیندوں پر 49 رنز کی شراکت قائم کی۔ سوریا کمار یادیو نے 35 گیندوں پر 56 اور ٹم ڈیوڈ نے 20 گیندوں پر 24 رنز بنائے۔

ان دونوں کے کریز پر ہونے سے ایسا لگ رہا تھا کہ ممبئی کی ٹیم ہدف تک پہنچ جائے گی۔ لیکن ممبئی کے باقی بلے باز جدوجہد نہ کر سکے۔ ممبئی انڈینس سات گیندیں باقی رہ کر 145 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔

مچل اسٹارک نے سب سے زیادہ چار وکٹیں حاصل کیں۔ اسٹارک نے 19ویں اوور میں تین وکٹیں جبکہ ورون چکرورتی، سنیل نارائن اور آندرے رسل نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔

نارائن اور چکرورتی بھی کافی اقتصادی تھے۔ دونوں نے اپنے چار اووروں میں برابر 22 رنز دیے اور درمیانی اوور میں سٹارک نے 19ویں اوور میں تین وکٹ لے کر کے کے آر کو 10 میچوں میں ساتویں جیت دلائی اور ٹیم کو پلے آف کے قریب پہنچا دیا۔

دونوں ٹیمیں چوتھی بار آل آؤٹ ہوئیں:

آئی پی ایل کی تاریخ میں صرف چوتھی بار میچ میں بیس وکٹیں گریں۔ اس سے پہلے سال 2010 ءمیں، دونوں ٹیمیں دکن چارجرز اور راجستھان رائلز کے ساتھ، 2017 ءمیں کولکتہ نائٹ رائیڈرز اور رائل چیلنجرز بنگلور کے ساتھ اور 2018 ءمیں ممبئی انڈینز اور کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے ساتھ میچوں میں آل آؤٹ ہوئیں۔

میچ کے بعد ورون چکرورتی نے کہا، ’’بہت اچھا احساس ہے، کیونکہ ہم نے 12 سالوں سے وانکھیڑے میں نہیں جیتا تھا۔ صرف ایک وکٹ پر اوس پڑی تھی (جب ڈیوڈ بیٹنگ کر رہے تھے) لیکن کسی طرح ہم نے اپنے جذبات پر قابو رکھا۔ دوسری اننگز میں اوس کی وجہ سے (اسپنرز کے لیے) زیادہ مدد نہیں ملی۔ بلے بازوں کا کہنا تھا کہ گیند رکنے پر آ رہی تھی اور گھوم رہی تھی۔ لیکن جب میں باؤلنگ کرنے آیا تو مجھے احساس ہوا کہ یہ رک نہیں رہا ہے۔

وانکھیڑے اسٹیڈیم میں 12 سال بعد جیت:

دونوں ٹیموں کے درمیان وانکھیڑے اسٹیڈیم میں کھیلے گئے 11 میچوں میں کولکتہ کی ٹیم صرف دو میچ جیتنے میں کامیاب رہی ہے۔ کل رات 12 سال بعد کولکتہ نائٹ رائیڈرز کی ٹیم وانکھیڑے اسٹیڈیم میں فتح درج کرنے میں کامیاب رہی۔

آخری بار 2012 ءمیں کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے ممبئی انڈینز کو وانکھیڑے اسٹیڈیم میں شکست دی تھی۔

اس کے بعد کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے مالک شاہ رخ خان اور وانکھیڑے کے ایک سیکورٹی گارڈ کے درمیان جھگڑا ہوا۔ بعد میں شاہ رخ خان پر تین سال کے لیے وانکھیڑے آنے پر پابندی لگا دی گئی۔

فتح کے بعد کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے کپتان شریاس ائیر نے کہا، ’’سچ پوچھیں تو ہمارے دونوں اسپنر بہترین تھے۔ لائن اور لمبائی کے ساتھ فراہم کرنے کے لئے کامل. وینکٹیش ائیر اچھا کھیل رہے ہیں۔

دوسری طرف، مسلسل چار شکستوں کے بعد، ہاردک پانڈیا نے کہا، “ہم دیکھیں گے کہ کیا بہتر کر سکتے تھے۔ مشکل دن آتے ہیں لیکن اچھے دن بھی آتے ہیں، یہ چیلنجنگ ہے لیکن چیلنجز آپ کو بہتر بناتے ہیں۔

کولکتہ نائٹ رائیڈرز کا اگلا مقابلہ لکھنؤ میں لکھنؤ سپر جائنٹس کے خلاف ہے۔

Share With:
Rate This Article