Homeپاکستانعدالتی معاملات میں ایگزیکٹو کی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائیگا: چیف جسٹس

عدالتی معاملات میں ایگزیکٹو کی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائیگا: چیف جسٹس

chief justice Qazi Faez Isa

عدالتی معاملات میں ایگزیکٹو کی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائیگا: چیف جسٹس

اسلام آباد: (سنو نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی معاملات میں ایگزیکٹو کی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیساتھ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججوں کے خط کے سیریس معاملے پر ملاقات کے بعد سپریم کورٹ کے اعلامیے میں کہا گیا کہ ججز کی اکثریت نے وزیراعظم اتفاق رائے سے طے کیا گیا کہ وزیراعظم سے ملاقات کی جائے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے چیف جسٹس اور جسٹس منصور علی شاہ کے موقف کی مکمل تائید کی۔ وزیر اعظم نے ملاقات میں عدلیہ کی آزادی کو یقینی بنانے کی یقینی دہانی کرائی گئی۔

اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم سے ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن تشکیل دینے پر اتفاق ہوا۔ چیف جسٹس نے واضح کیا عدالتی معاملات میں ایگزیکٹو کی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔ کسی بھی صورتحال میں عدلیہ کی آزادی پر سمجھوتا نہیں کرینگے۔ عدلیہ کی آزادی قانون کی حکمرانی اور مضبوط جمہوریت کا بنیادی ستون ہے۔

Supreme court Notification

وزیراعظم سے ملاقات کے بعد چیف جسٹس نے فل کورٹ اجلاس میں ججز کو اعتماد میں لیا۔آج ہونے والا ججز کا فل کورٹ اجلاس گزشتہ روز کے اجلاس کا تسلسل تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط کا معاملے پر سپریم کورٹ نے اعلامیہ جاری کر دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی جانب سے 26 مارچ کو خط موصول ہوا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ خط میں الزامات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے چیف جسٹس نے اسی روز ججز سے ملاقات کی۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اور دیگر ججز سے افطار کے بعد ملاقات کی۔ انہوں نے ہائیکورٹ کے ججز کو اپنے گھر بلایا تھا۔ چیف جسٹس نے ڈھائی گھنٹوں کی ملاقات میں ججز کو انفرادی طور پر سنا۔

سپریم کورٹ کی جانب سےجاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے فیض آ باد دھرنا کیس کی روشنی میں ریاستی اداروں کے حوالے سے قانون سازی کی یقین دہانی بھی کروائی۔

27 مارچ کو چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل اور وزیر قانون سے ملاقات کی۔چیف جسٹس نے صدر سپریم کورٹ بار پاکستان بار کونسل کے سینئر ترین رکن سے ملاقات کی۔ججز کی فل کورٹ میٹنگ میں چھ ججز کے خط کا جائزہ لیا گیا۔

Share With:
Rate This Article