Homeتازہ ترینامیربالاج قتل کیس:گوگی بٹ کےقتل میں شامل ہونےکےشواہدنہ ملے

امیربالاج قتل کیس:گوگی بٹ کےقتل میں شامل ہونےکےشواہدنہ ملے

Goggi-Butt-Ameer-Balaj

امیربالاج قتل کیس:گوگی بٹ کےقتل میں شامل ہونےکےشواہدنہ ملے

لاہور: (سنو نیوز) کچھ عرصہ قبل شادی کی تقریب میں قتل ہونے والے امیربالاج ٹیپو کے کیس میں اہم پیش رفت، ڈی آئی جی آرگنائزڈ کرائم عمران کشور کا بڑا انکشاف۔

ڈی آئی جی آرگنائزد کرائم نے بتایا کہ امیربالاج قتل کیس میں نامزد ملزم گوگی بٹ کے ملوث ہونے کے کوئی ٹھوس شواہد نہیں ملے ہیں، انہوں نے مزید بتایا کہ نامزد ہونے کی بنا پر اشتہاری قرار دیا گیا ہے اور اسے شامل تفتیش کرکے امیربالاج قتل کیس کی میرٹ پر تفتیش کریں گے۔

دوسری جانب ذرائع پولیس آرگنائزڈ کرائم کا بتانا ہے کہ امیربالاج کو قتل کروانے کے تمام شواہد نامزد مرکزی ملزم طیفی بٹ سے ملتے جس کے باعث وہ ملک سے فرار ہے لیکن گوگی بٹ سے متعلق کوئی خاص شواہد نہیں ملے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

شادی کی تقریب میں فائرنگ، ٹیپو ٹرکاں والے کا بیٹا امیر بالاج قتل

امیر بالاج قتل کیس کے مرکزی ملزم طیفی بٹ کا مالشیا، خانساما اور برادر نسبتی موقع پر 2 شوٹرز کے ساتھ موجود تھے، ذرائع آرگنائزڈ کرائم نے مزید بتایا کہ بے شک گوگی بٹ کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے لیکن گوگی بٹ کو پیش ہوکر اپنی بے گناہی کو ثابت کرنا ہوگا۔

امیربالاج قتل کیس کے مدعی جو کہ انکے چھوٹے بھائی ہیں امیر معصب ٹیپو نے گوگی بٹ اور طیفی بٹ دونوں کو امیربالاج کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے، ذرائع نے مزید بتایا کہ امیر بالاج قتل کیس کی میرٹ پر تفتیش کریں گے اور ملزموں کو سزا دلوا کررہیں گے۔

یاد رہے کہ بلا ٹرکاں والا کے قتل سے آغاز ہونے والی دشمنی کوئی بھی حکومت ختم نہ کرسکی، چند روز قبل امیر بالاج ٹیپو، ٹرکاں والا کا بیٹا اب اس دشمنی کی بھیٹ چڑھ گیا۔

امیر بالاج کے والد امیر عارف عرف ٹپیو ٹرکاں والے کو 14 سال پہلے لاہور ایئر پورٹ پر قتل کر دیا گیا تھا، اس سے قبل ان کے والد بلا ٹرکاں والے کو بھی 1994 میں قتل کیا گیا تھا، اس خاندان کی دشمنی اس وقت شروع ہوئی جب امیر بالاج کے والد شاہ عالمی چوک پر ٹرک اڈا چلاتے تھے، پھر اثر رسوخ استعمال کرتے مختلف غیر قانونی کام بھی کرتے رہے لیکن جب نام اور بد معاشی بڑھی تو اس خاندان کے دشمن بھی بڑھنے لگے۔

2004 میں بھی ٹیپو ٹرکاں والے پر حملہ ہوا جس میں پانچ بے گناہ افراد مارے گئے ۔۔جس کا مقدمہ طیفی بٹ ۔گوگی بٹ خالد چٹا مبین بٹ اور عامر بوڑا وغیرہ پر درج ہوا ۔ٹیپو ٹرکاں والا کے قتل کے بعد اسکا بیٹا بالاج ٹیپو دشمنی کا سامنا کرتا رہا اور آخر کار وہ بھی گزشتہ رات سابق ڈی ایس پی کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں مارا گیا۔

اس دشمنی میں اب تک کئی لوگ بھینٹ چڑھ چکے ہیں، ٹپیو ٹرکاں والے قتل کا الزام بھی لاہور کے مشہور بد معاش طیفی بٹ اور گوگی بٹ پر لگایا گیا تھا، اور اب ان کے بیٹے امیر بالاج ٹیپو کے قتل میں بھی انہی ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

اہل محلہ کا کہنا ہے کہ بالا اچھا انسان تھا دیرینہ دشمنی کی بھیٹ چڑھ گیا،اس دشمنی کو ختم ہونا چاہیے ،دوسری جانب ایس ایس پی انوسٹی گیشن انعوش چوہدری کا کہنا ہے کہ بلا ٹرکاں والا سے شروع ہونے والی دشمنی کی زد میں آکر بالاج ٹیپو قتل کردیا گیا ہے ٹیمیں بنا دی گئیں جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے ۔

مقتول امیر بالاج ٹیپو کی نماز جنازہ شاہ عالم چوک میں ادا کردی گئی جس میں سیاسی اور سماجی شخصیت کی بڑی تعداد نے شرکت کی ،دیرینہ دشمنی کا سلسلہ کب ختم ہوگا اس پر اعلی افسران کو حکمت عملی طے کرنا ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:

امیر بالاج قتل کیس: دیرینہ دوست احسن شاہ گرفتار

امیر بالاج ٹیپو کے دو بیٹے اور دو بھائی ہیں، بیٹے ابھی چھوٹے ہیں، دونوں چھوٹے بھائی بڑے بھائی کے ساتھ کاروبار میں ہاتھ بٹاتے تھے۔

امیر بالاج ٹیپو کے قتل کا جان لیوا واقع کا مقدمہ مقتول کے بھائی امیر مصعب کی مدعیت میں تھانہ چوہنگ میں درج کیا گیا، مقدمہ خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ اور خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ سمیت 4 نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق بالاج ٹیپو کو خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ اور خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ کی ایما پر 4 نامعلوم افراد نے قتل کیا، واقعہ میں ملوث افراد فائرنگ کرکے موقع سے فرار ہوگئے۔

خاندانی ذرائع کے مطابق امیر بالاج ٹپیو فارن گریجویٹ تھا، اس کے بھائی بھی پڑھے لکھے ہیں، باہر آنا جانا بھی لگا رہتا تھا، بالاج ٹپیو دشمنی نبھانے کے بجائے مذاکرات کا حامی تھا، وہ چاہتا تھا کہ اس پرانی دشمنی میں بہت سے لوگ موت کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں، لہذٰا یہ دشمنی رکا سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے قیام پر امیر بالاج ٹپیو نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرلی تھی لیکن 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی چھوڑ کر ن لیگ میں شامل ہوگئے تھے، بالاج ٹپیو لاہور کے حلقہ این اے 118 کے رہائشی تھے، جہاں انہوں نے حمزہ شہباز کی نہ صرف حمایت کی تھی بلکہ بہت سے ریلیاں اور ورکرز کنونشن بھی منعقد کروائے، خاندانی ذرائع کے مطابق با لاج ٹپیپو انٹی سیٹ سیاست کا حامی نہیں تھا اس لیے اس نے پاکستان تحریک انصاف کو بھی خیر آباد کہہ دیا تھا۔

دوسری جانب امیر بالاج ٹیپو ٹرکاں والا کی نمازجنازہ شاہ عالم مارکیٹ میں ادا کر دی گئی،جنازے میں سیاسی سماجی اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی،امیر بالاج کا جسد خاکی میانی صاحب منتقل کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

امیر بالاج قتل کیس: طیفی اور گوگی بٹ اشتہاری قرار

 

Share With:
Rate This Article