
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق 10 مئی 2025 کو پاکستانی مسلح افواج نے آپریشن "بنیان مرصوص" کا آغاز کیا، جو معرکۂ حق کے تحت بھارت کی طرف سے 6 اور 7 مئی کی شب کیے گئے بزدلانہ حملوں کے جواب میں کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بھارتی حملوں میں معصوم شہریوں، خواتین، بچوں اور بزرگوں کی جانیں لی گئیں، پاکستان نے ان درندگی پر مبنی حملوں کا بدلہ لینے اور انصاف کی فراہمی کا عہد کیا تھا، الحمدللہ پاکستان کی مسلح افواجِ نے یہ وعدہ پورا کر دکھایا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستانی افواج اللہ تعالیٰ کے انعامات، رحمت، نصرت اور رہنمائی پر شکر گزار ہیں، اللہ تعالیٰ نے مؤمنوں کو حکم دیا ہے کہ ظلم کے بدلے میں جواب دیں، ہم عاجزی سے سر جھکاتے ہیں کہ ربِ کریم نے ہمیں اپنے عزم کو عملی شکل دینے کی توفیق عطا فرمائی۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ ہم اپنے شہداء کے اہل خانہ کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، جنہوں نے مادرِ وطن کے لیے جان کا نذرانہ پیش کیا، ہم اپنے زخمی شہریوں کی جلد صحتیابی کے لیے بھی دعاگو ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی مسلح افواج نے قوم کے ساتھ کیا گیا وعدہ پورا کیا، ڈی جی آئی ایس پی آر
بیان میں کہا گیا کہ ہم ان تمام افسران، سپاہیوں، فضائیہ اور بحریہ کے جوانوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اپنی بہادری، پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور قربانی سے اس جنگی کامیابی کو ممکن بنایا، مسلح افواج پوری پاکستانی قوم کی شکر گزار ہیں جنہوں نے مشکل ترین حالات میں ہماری اخلاقی، عملی اور دعاؤں کے ذریعے بے مثال حمایت کی، یہ حمایت ہمارے لیے ایک طاقتور محرک ثابت ہوئی۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم پاکستان کے نوجوانوں کے خصوصی طور پر شکر گزار ہیں جنہوں نے سائبر اور معلوماتی محاذ پر فرنٹ لائن سپاہیوں کا کردار ادا کیا،پاکستانی میڈیا کی بھی بھرپور تعریف کی جاتی ہے جس نے بھارتی میڈیا کی جھوٹی مہم اور جنگی جنون کے خلاف فولادی دیوار بنیان مرصوص کی مانند مزاحمت کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم اپنے سفارتی عملے کے بھی مشکور ہیں جنہوں نے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے مؤقف کو مؤثر انداز میں پیش کیا،ہم اپنے سائنسدانوں اور انجینئرز کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے مقامی سطح پر ایسی جدید اور مخصوص ٹیکنالوجیز تیار کیں جو اس کامیاب آپریشن میں کلیدی حیثیت رکھتی تھیں۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ وزیرِ اعظم پاکستان اور ان کی کابینہ کی جرات مندانہ قیادت کو خصوصی خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے قوم کے مقدر بدلنے والے فیصلے لیے اور بحران میں ملک کو سنبھالا،تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کے مشکور ہیں جنہوں نے ملکی دفاع میں متحد ہو کر قومی یکجہتی کی مثال قائم کی۔
اس کو بھی پڑھیں: پاکستان اپنے وقار اور آزادی کی حفاظت ہر قیمت پر کرے گا، ڈی جی آئی ایس پی آر
آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن "بنیان مرصوص" میں پاکستانی فوج کے فَتح ایف ون اور ایف ٹو میزائل، پی اے ایف کے جدید گولہ بارود، طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں اور درست نشانہ زن توپ خانے کے ذریعے 26 سے زائد بھارتی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا، جن میں وہ مراکز بھی شامل تھے جہاں سے پاکستانی شہریوں پر حملے کی منصوبہ بندی اور عملدرآمد کیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق نشانہ بننے والوں میں بھارتی فضائیہ اور ہوابازی کے اڈے شامل تھے، جنہیں سورت گڑھ، سرسا، بھج، نالیا، آدم پور، بھٹنڈہ، برنالہ، حلواڑہ، اونتی پورہ، سری نگر، جموں، اودھم پور، ماموں، امبالہ اور پٹھان کوٹ میں کامیابی سے نشانہ بنایا گیا ، بیاس اور نگروٹا میں واقع براہموس میزائل اسٹورج فیسلٹیز بھی تباہ کر دی گئیں، جو پاکستانی شہریوں پر حملے میں استعمال ہوئیں۔
ادھم پور اور بھج میں موجود S-400 نظام کو بھی کامیابی سے نشانہ بنایا گیا جبکہ فوجی لاجسٹک مقامات جیسے یوری کا فیلڈ سپلائی ڈیپو اور پونچھ کا ریڈار اسٹیشن بھی تباہ کیے گئے،دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے والے مراکز، جیسے راجوری اور نوشہرہ میں انٹیلی جنس یونٹس اور فارورڈ فیلڈ عناصر بھی ختم کر دیے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق لائن آف کنٹرول کے اُس پار انڈین پوسٹس، ہیڈکوارٹرز اور توپ خانے کو مسلسل نشانہ بنایا گیا یہاں تک کہ بھارتی فورسز نے سفید جھنڈے لہرا کر جنگ بندی کی درخواست کی۔
بیان میں بتایا گیا کہ بھارتی ڈرونز نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی لیکن جواب میں پاکستانی مسلح ڈرونز نے نئی دہلی سمیت بھارت کے اہم شہروں، حکومتی مراکز اور کشمیر تا گجرات اپنی موجودگی کے ذریعے بھارت پر واضح کر دیا کہ یہ میدان اب ان کے قابو میں نہیں رہا۔
یہ بھی دیکھیں: پاکستان جب بھارت پر حملہ کرے گا تو پوری دنیا کو پتا چلے گا، ڈی جی آئی ایس پی آر
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی افواج نے بھرپور سائبر کارروائیاں کر کے بھارتی فوجی نظام کی بنیادوں کو عارضی طور پر مفلوج کیا،پاکستان نے محدود لیکن جدید ترین عسکری ٹیکنالوجی کا محتاط اور ذمہ دارانہ استعمال کیا، تمام حملے منظم، متوازن اور شہری ہلاکتوں سے بچنے کے لیے منصوبہ بندی سے کیے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مشرقی محاذ پر مصروفیت کے دوران بھارت نے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں بھی شدت لائی جس سے بھارتی دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت فراہم ہوتے ہیں، پاکستانی افواج نے مغربی محاذ پر بھی انسدادِ دہشتگردی کی کامیاب کارروائیاں کیں۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے مزید کہا گیا کہ"معرکۂ حق" پاکستان کی قومی طاقتوں کے اتحاد اور عوامی حمایت سے سرانجام پانے والی ایک شاندار مثال بن گیا ہے، یہ پیغام واضح ہے کہ پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا اور جو بھی خطرہ آئے گا، منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔