ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد کی شاہکار داستان
ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد پاکستانی فضائیہ کے ایک بلند پایہ رہنما ہیں جنہوں نے اپنی جدید حکمت عملی اور پراعتماد اندازِ بیان سے نہ صرف دفاعی محاذ پر بلکہ عوام کے دلوں میں بھی اپنی ایک نمایاں پہچان بنا لی ہے
ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد / فائل فوٹو
لاہور: (تحریر: شانزہ راصف محمود) ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد پاکستانی فضائیہ کے ایک بلند پایہ رہنما ہیں جنہوں نے اپنی جدید حکمت عملی اور پراعتماد اندازِ بیان سے نہ صرف دفاعی محاذ پر بلکہ عوام کے دلوں میں بھی اپنی ایک نمایاں پہچان بنا لی ہے۔ اُن کی بریفنگ کے دوران کہے گئے الفاظ اور عملی دفاعی کامیابیاں آج سوشل میڈیا پر زبردست ہلچل پیدا کر رہی ہیں۔

ابتدائی زندگی اور تعلیم

اورنگزیب احمد کا سفر ایک معمولی پس منظر سے شروع ہوا، جہاں ان کے بچپن سے ہی فضائی جہازوں اور اُڑان کے تماشا نے اُن کے دل میں ایک خاص لگاؤ پیدا کیا۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم اپنے آبائی شہر میں حاصل کی اور بچپن سے ہی اپنے غیرمعمولی جذبہ اور لگن کی بدولت ملکی فضائی نظام سے وابستگی پیدا کی۔

بعد ازاں، انہوں نے پاکستان ایئر فورس اکیڈمی، رسالپور میں داخلہ لیا جہاں جدید تربیت، سخت محنت اور اخلاقی اقدار کو سیکھ کر اُنہوں نے اپنی فنی مہارت اور قائدانہ صلاحیتوں کو نکھارا۔ انہوں نے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں بھی تربیت حاصل کی جس سے نہ صرف اُن کی نظریاتی بصیرت میں اضافہ ہوا بلکہ عالمی دفاعی نظریات سے روشنی پائی، جس سے وہ آج دفاعی نظام کے ایک اہم ستون کے طور پر سامنے آئے ہیں۔

فوجی کیریئر اور نمایاں کامیابیاں

طویل عرصے تک سخت تربیت اور عملی میدان میں قدم رکھتے ہوئے اورنگزیب احمد نے متعدد اہم آپریشنز میں حصہ لیا اور جدید تکنیکی حربوں کو عملی جامہ پہنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اُن کی قیادت میں پاک فضائیہ نے نہ صرف جدید تربیتی پروگرامز اور ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھایا بلکہ دشمن کی چالوں کا مقابلہ کرنے کیلئے نئے دفاعی منصوبے بھی تشکیل دیے۔

حالیہ فضائی جھڑپ کے دوران انہوں نے یہ واضح کر دیا کہ پاکستان نے انڈین فضائیہ کے پانچ جنگی طیارے (جن میں تین رفال، ایک ایس یو-30 اور ایک میگ-29 شامل ہیں) مار گرائے، جبکہ پاکستان کا کوئی طیارہ تباہ نہ ہو سکا۔ یہ عملی کامیابی نہ صرف ان کی فنی مہارت کا ثبوت ہے بلکہ دفاعی نظام کے تحفظ میں ان کے کردار کی بدلتی ہوئی نوعیت کو بھی واضح کرتی ہے۔

بریفنگ کے ٹرینڈنگ کلمات

6 اور 7 مئی کی درمیانی شب، جب پاک فضائیہ اور انڈین ایئر فورس کے درمیان لائن آف کنٹرول کے قریب ایک سنگین فضائی جھڑپ واقع ہوئی، ایک بریفنگ اجلاس میں اورنگزیب احمد نے اپنے پراعتماد اندازِ گفتگو سے نہ صرف فوجی حکمت عملی کی نئی راہیں کھولیں بلکہ عوام و فوج دونوں کو یکجہتی کا پیغام بھی دیا کہ

"میرے عزیز ساتھیو، آج ہم ایک نئے دور کا آغاز کر رہے ہیں۔ ہماری جدید ٹیکنالوجی اور تربیتی پروگرامز دشمن کی چالوں کا بروقت مقابلہ کرنے کی صلاحیت پیدا کر رہے ہیں، یہ ہمارا عہد ہے اور یہی ہمارا منشور، جس کے تحت ہم ہر میدان میں فتح یاب ہوں گے، ہم اپنی روایتی مہارت کو جدید طریقوں سے ہم آہنگ کر کے ایک مضبوط اور مؤثر دفاعی نظام کی تعمیر کر رہے ہیں، جو نہ صرف ملک کی سلامتی کا ضامن ہے بلکہ عوام کے دلوں میں نئی امید کی کرن بھی ہے۔"

ایسے الفاظ نے نہ صرف دفاعی محاذ پر اعتماد پیدا کیا بلکہ سماجی میڈیا پر PAF6IAF0# کے ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹرینڈ کرنا شروع ہو گئے، جس سے ان کے کلمات کی قوت اور اثر پذیری کا اندازہ ہوتا ہے۔

سوشل میڈیا اور عوامی جذبے کی گونج

ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد کی بریفنگ کے فوری بعد ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام پر ہزاروں صارفین نے ان کے کلپس شیئر کیے۔ اُن کی پراعتماد اندازِ بیان اور دفاعی کامیابیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں "ہیرو آف دی نیشن" کا لقب دیا گیا۔ خاص طور پر پاکستانی خواتین نے اُن کی شخصیت اور اندازِ گفتگو کو سراہتے ہوئے انہیں "پاکستان کا قومی کرش" کہہ کر پکارا، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ وہ نہ صرف محاذِ جنگ میں بلکہ عوامی سطح پر بھی ایک منفرد مقام رکھتے ہیں۔

ایک روشن دفاعی مستقبل کا وژن

ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد کی زندگی کا یہ سفر، جو ایک معمولی پس منظر سے شروع ہوا اور پاکستان ایئر فورس اکیڈمی کے دروازوں سے گزرتے ہوئے بلند ترین افسرانہ مقام تک پہنچا، ہمارے دفاعی نظام کی مضبوطی اور جدت پسندی کا بہترین مظہر ہے۔ اُن کے بریفنگ میں پیش کردہ کلمات اور عملی کامیابیاں ہمیں یہ یقین دلاتے ہیں کہ مضبوط قیادت، جدید ٹیکنالوجی اور مربوط حکمت عملی کے ساتھ ہم کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔

یہ داستان نہ صرف ایک فوجی ہیرو کی زندگی کا جامع احاطہ کرتی ہے بلکہ ایک ایسے مستقبل کا بھی پیغام دیتی ہے جہاں یکجہتی، حوصلہ اور جدیدیت کی بدولت ہماری قومی سلامتی اور ترقی کے نئے دروازے کھلتے ہیں۔